Jang News:
2025-12-10@06:06:22 GMT

میرپورخاص میں ایس ایچ او کی خاتون سے مبینہ زیادتی

اشاعت کی تاریخ: 25th, October 2025 GMT

میرپورخاص میں ایس ایچ او کی خاتون سے مبینہ زیادتی

علامتی تصویر

میرپور خاص میں ایس ایچ او کی خاتون سائلہ سے مبینہ زیادتی کا واقعہ سامنے آیا ہے۔

پولیس حکام کے مطابق خاتون نے زیادتی کی شکایت ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) آفس میں درج کرائی ہے۔

حکام کےمطابق ایس ایچ او کو معطل کرکے انکوائری کرنے کا حکم دے دیا گیا ہے، خاتون اور معطل افسر کا میڈیکل چیک اپ کرالیا گیا ہے۔

پولیس حکام کے مطابق زیادتی معاملے پر میڈیکل رپورٹ آنے کے بعد کارروائی آگے بڑھائی جائے گی۔

.

ذریعہ: Jang News

پڑھیں:

مبینہ جعلی پولیس مقابلوں میں سینکڑوں افراد کی ہلاکت کیخلاف لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر

لاہور ہائی کورٹ میں کرائم کنٹرول ڈپارٹمنٹ (سی سی ڈی) کے مبینہ جعلی پولیس مقابلوں میں سینکڑوں افراد کی ہلاکت کے خلاف 4 وکلا کی جانب سے مشترکہ عوامی مفاد کی پٹیشن دائر کر دی گئی ہے۔

درخواست گزار وکلا میاں داؤد، پرویز الٰہی، رائے عمران خان اور ندیم عباس ڈوگر  نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ جنوری 2025 میں سی سی ڈی کے قیام کے بعد سے قومی میڈیا اور انسانی حقوق کی تنظیمیں پنجاب پولیس کے مبینہ ماورائے عدالت قتل کے متعدد واقعات کی نشاندہی کر رہی ہیں۔

یہ بھی پڑھیے: سی سی ڈی بنائی، خواتین سے زیادتی کے واقعات کا فیصلہ 24 گھنٹے میں ہوتا ہے، وزیراعلیٰ مریم نواز

واضح رہے کہ میڈیا رپورٹس کے مطابق اب تک تقریباً 1,100 شہری پولیس مقابلوں میں مارے جا چکے ہیں۔

پٹیشن میں کہا گیا ہے کہ سی سی ڈی نے معاشرے میں خوف و ہراس کی فضا پیدا کر دی ہے، اور ایسا تاثر عام ہے کہ پولیس کسی بھی شخص کو پہلے سے درج مقدمات میں جعلی ضمنی بیانات شامل کرکے مجرم قرار دے کر مار سکتی ہے۔

درخواست میں مؤقف اپنایا گیا کہ سپریم کورٹ اور ہائی کورٹس بارہا پولیس کے جعلی مقابلوں کو غیرقانونی اور آئین کے خلاف قرار دے چکی ہیں، لیکن ان مقابلوں کو فوجداری نظامِ انصاف کے متبادل کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے۔

وکلا نے نوجوان وکیل ذیشان دھڈّی کے ویہاڑی میں گھر پر پولیس کے ہاتھوں قتل کو جعلی مقابلوں کی تازہ اور شرمناک مثال قرار دیا۔

درخواست میں کہا گیا کہ کَسٹوڈیل ڈیتھ (روک تھام اور سزا) ایکٹ 2022 ایسے ہی واقعات کی روک تھام کے لیے منظور کیا گیا تھا، جس کے تحت ایف آئی اے کو ہر حراستی موت کی 30 دن میں انکوائری کرنا لازم ہے۔

یہ بھی پڑھیے: سربراہ سی سی ڈی سہیل ظفر چٹھہ کی برطرفی کے لیے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر

تاہم عدالت کے متعدد احکامات کے باوجود آج تک کسی ایک بھی حراستی موت کی ایف آئی اے نے انکوائری نہیں کی۔

پٹیشن میں عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ پنجاب میں تمام پولیس مقابلوں کو فوری طور پر روکا جائے اور سی سی ڈی کے قیام کے بعد ہونے والے تمام پولیس مقابلوں کی ایف آئی اے سے تحقیقات کروانے کا حکم دیا جائے۔

درخواست میں پنجاب حکومت، پنجاب پولیس، سی سی ڈی، ایف آئی اے اور وفاقی حکومت کو فریق بنایا گیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

CCd police encounters punjab پولیس مقابلہ سی سی ڈی

متعلقہ مضامین

  • کراچی، سچل پولیس نے مقابلے کے بعد زخمی سمیت 3 ڈاکوؤں کو گرفتار کر لیا
  • لاہور، سی سی ڈی کے مبینہ مقابلوں میں 5 منشیات فروش ہلاک
  • شہر میں سی سی ڈی کے پانچ مبینہ مقابلے، پولیس مقابلوں میں پانچ زیر حراست ملزمان ہلاک
  • علی پور: ریپ کا شکار طالبہ حاملہ، پرنسپل سمیت 4 افراد کیخلاف مقدمہ درج
  • علی پور، ریپ کا شکار طالبہ حاملہ ہوگئی، پرنسپل سمیت 4 افراد کیخلاف مقدمہ درج
  • خاتون کانسٹیبل نے زندگی کا خاتمہ کرلیا، سوسائیڈ نوٹ بھی برآمد
  • علی پور: ریپ کا شکار طالبہ حاملہ ہوگئی، پرنسپل سمیت 4 افراد کیخلاف درج
  • بھارتی فلمساز وکرم بھٹ اور اہلیہ 30 کروڑ روپے کے مبینہ دھوکہ دہی کے الزام میں گرفتار
  • کراچی، فلیٹ سے 3 خواتین کی لاشیں برآمد، ایک مرد تشویشناک حالت میں اسپتال منتقل
  • مبینہ جعلی پولیس مقابلوں میں سینکڑوں افراد کی ہلاکت کیخلاف لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر