بھارتی فلمساز وکرم بھٹ اور اہلیہ 30 کروڑ روپے کے مبینہ دھوکہ دہی کے الزام میں گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 8th, December 2025 GMT
بھارتی فلمساز وکرم بھٹ اور ان کی اہلیہ شویتامبری بھٹ کو راجستھان میں درج ایک بڑے مالیاتی دھوکہ دہی کے مقدمے میں گزشتہ روز ممبئی سے گرفتار کر لیا گیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق اُدے پور پولیس کی خصوصی ٹیم نے فلمساز اور ان کی اہلیہ کو حراست میں لے کر عدالت سے 9 دسمبر تک کا ٹرانزٹ ریمانڈ حاصل کر لیا ہے۔
مقدمے کے مطابق وکرم بھٹ، ان کی اہلیہ اور 6 دیگر افراد پر الزام ہے کہ انہوں نے اُدے پور کے ڈاکٹر، انڈیرا گروپ آف کمپنیز کے بانی اجے مردیا کو تقریباً 30 کروڑ روپے کے مبینہ فراڈ کا نشانہ بنایا ہے۔
ڈاکٹر مردیا نے دعویٰ کیا ہے کہ ان سے ان کی مرحومہ اہلیہ کی زندگی پر مبنی بائیوپک اور دیگر فلموں کی تیاری کے نام پر منافع کے بڑے دعوے کر کے رقم لی گئی لیکن منصوبے مکمل نہیں کیے گئے۔
بھارتی پولیس کے مطابق مئی 2024ء میں مردیا اور بھٹ خاندان کے درمیان 4 فلموں کی تیاری کا معاہدہ ہوا تھا جس کی مجموعی مالیت 47 کروڑ روپے تھی۔
ابتدائی دو منصوبے مکمل ہونے کا دعویٰ کیا گیا تاہم باقی فلمیں نہ بن سکیں۔
تفتیش میں سامنے آیا ہے کہ مبینہ طور پر جعلی وینڈرز کے نام پر فرضی بل اور بڑھا چڑھا کر تیار کی گئی دستاویزات کے ذریعے رقم نکلوائی گئی جس سے شکایت کنندہ کو تقریباً 30 کروڑ روپے کا نقصان ہوا۔
بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ گرفتاری کے بعد عدالت میں پیشی کے دوران انڈسٹری سے منسلک جوڑے کے وکلاء نے عدالت میں مؤقف اختیار کیا کہ پولیس نے بغیر مناسب طریقۂ کار کے گرفتار کیا اور ملزمان پر دباؤ ڈال کر خالی تاریخ اور وقت کے بغیر ایک دستاویز پر دستخط بھی کروائے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق فلمساز کے وکلاء نے الزام لگایا ہے کہ پولیس نے دھمکی دی تھی کہ تعاون نہ کرنے پر راجستھان میں تشدد کیا جائے گا۔
عدالت نے دونوں فریقین کے دلائل سننے کے بعد وکرم بھٹ اور ان کی اہلیہ کا ٹرانزٹ ریمانڈ 9 دسمبر تک منظور کر لیا ہے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: ان کی اہلیہ کروڑ روپے کے مطابق
پڑھیں:
بھارتی شوہر دوسری شادی کی کوشش کر رہا ہے، پاکستانی خاتون کی نریندر مودی سے مداخلت کی اپیل
کراچی کی رہائشی نکیتا ناگدیو نے اپنے شوہر وکرم ناگدیو پر الزام لگایا ہے کہ انہوں نے انہیں پاکستان میں تنہا چھوڑ کر بھارت میں دوسری شادی کی تیاریاں شروع کر دی ہیں۔
نکیتا کے مطابق ان کی شادی 26 جنوری 2020 کو کراچی میں ہندو رسم و رواج کے مطابق ہوئی تھی۔ ایک ماہ بعد، 26 فروری کو وکرم انہیں بھارت لے گئے، مگر جلد ہی ان کی زندگی یکسر بدل گئی۔
یہ بھی پڑھیے: پاکستان یاترا کے دوران لاپتہ بھارتی سکھ خاتون نے اسلام قبول کر کے شادی کرلی
نکیتا کا کہنا ہے کہ 9 جولائی 2020 کو انہیں اٹاری بارڈر لے جا کر ’ویزا تکنیکی مسئلے‘ کا بہانہ بنا کر پاکستان واپس بھیج دیا گیا، جبکہ حقیقت میں وہ اس فیصلے پر مجبور کی گئیں۔ ان کے مطابق شوہر نے کبھی انہیں دوبارہ بھارت بلانے کی کوشش نہیں کی۔ کراچی سے جاری ایک ویڈیو بیان میں انہوں نے بتایا کہ میں بار بار درخواست کرتی رہی، مگر انہوں نے ہر بار انکار کر دیا۔
خاتون کا کہنا ہے کہ شادی کے فوراً بعد سسرال والوں کا رویہ تبدیل ہو گیا اور انہیں معلوم ہوا کہ ان کے شوہر کا ایک رشتہ دار خاتون کے ساتھ تعلق تھا۔ جب انہوں نے اپنے سسر کو بتایا تو جواب ملا، ‘لڑکوں کے افیئر ہوتے ہیں، اس میں کچھ نہیں کیا جا سکتا۔’
یہ بھی پڑھیے: محبت کے لیے پاکستان آنے والی بھارتی خاتون انجو واپس کیوں جا رہی ہے؟
نکیتا نے الزام لگایا کہ کووِڈ لاک ڈاؤن کے دوران وکرم نے دباؤ ڈال کر انہیں پاکستان واپس بھیجا اور اس کے بعد سے بھارت میں ان کی واپسی روک دی گئی۔ ’ہر عورت بھارت میں انصاف کی حقدار ہے۔‘
دوسری شادی کی کوشش؟کراچی پہنچنے کے بعد نکیتا کو پتہ چلا کہ وکرم دہلی کی ایک اور خاتون سے شادی کرنے کی تیاری کر رہے ہیں، جبکہ ان کی شادی اب بھی قانونی طور پر برقرار ہے۔ اس صورتحال پر انہوں نے 27 جنوری 2025 کو تحریری شکایت درج کرائی۔
یہ بھی پڑھیے: 22 برس تک پاکستان میں رہنے والی بھارتی خاتون وطن واپس روانہ
معاملہ سندھّی پنچ میڈی ایشن اینڈ لیگل کاؤنسل سینٹر نے اٹھایا، جو مدھیہ پردیش ہائی کورٹ کے اختیار کے تحت کام کرتا ہے۔ وکرم اور مبینہ منگیتر کو نوٹسز جاری کیے گئے مگر ثالثی ناکام رہی۔
30 اپریل 2025 کی رپورٹ میں مرکز نے قرار دیا کہ چونکہ دونوں فریق بھارتی شہری نہیں، اس لیے معاملہ پاکستان کے دائرہ اختیار میں آتا ہے۔ ساتھ ہی وکرم کی پاکستان ڈی پورٹیشن کی سفارش بھی کی گئی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بھارت بھارتی خاتون شادی نریندر مودی