Express News:
2025-12-12@02:57:06 GMT

وفاقی وزیر ریلوے حنیف عباسی کا قلیوں سے متعلق بڑا فیصلہ

اشاعت کی تاریخ: 26th, October 2025 GMT

وفاقی وزیر ریلوے  حنیف عباسی نے بڑا فیصلہ کیا جس کے تحت 25 سال بعد لاہور اسٹیشن کے قلیوں کو ٹھیکیداری نظام کی غلامی سے نجات مل گئی۔

رپورٹ کے مطابق وفاقی وزیر ریلوے کے فیصلے کے تحت اب قلی بھائیوں کو اپنی کمائی سے کسی ٹھیکیدار کو کمیشن نہیں دینا پڑے گا۔

اس سلسلے میں لاہور ڈویژن نے نوٹیفیکیشن جاری کر دیا جس کے تحت قلی بھائی اسٹیشن مینیجر کی نگرانی میں کام کریں گے۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

پاکستان میں فضائی آلودگی سے متعلق پہلی مستند جائزہ رپورٹ جاری

لاہور:

پاکستان میں فضائی آلودگی کے بڑھتے ہوئے بحران پر پہلی مرتبہ ایک مستند اور ہمہ جہت قومی جائزہ رپورٹ جاری کی گئی ہے، جس میں چار بڑے شہروں کے ایئرشیڈز، اخراج کے ذرائع، صحتِ عامہ پر اثرات اور ممکنہ اصلاحات کا جامع سائنسی تجزیہ پیش کیا گیا ہے۔

 یہ رپورٹ پاکستان ایئر کوالٹی انیشی ایٹو نے تیار کی ہے اور اسے لاہور کی ایک نجی یونیورسٹی میں ہونے والی کلین ایئر سمٹ میں پیش کیا گیا، جہاں ماحولیاتی ماہرین، محققین اور پالیسی سازوں نے اس کے نتائج کو مستقبل کی حکمتِ عملی کے لیے اہم سنگِ میل قرار دیا۔

رپورٹ اس بات کی تصدیق کرتی ہے کہ فضائی آلودگی اس وقت ملک کا سب سے شدید ماحولیاتی اور صحت عامہ کا بحران بن چکی ہے، جو قومی اوسط عمر میں تقریباً چار سال کی کمی اور ہر سال ایک لاکھ سے زیادہ قبل از وقت اموات کا باعث بنتی ہے۔ باریک آلودہ ذرات، خصوصاً پی ایم 2.5، بزرگوں اور بچوں میں سانس اور دل کی بیماریوں کے نمایاں اضافے کا سبب بن رہے ہیں، جبکہ بڑے شہروں میں مسلسل بگڑتی ہوئی فضا شہریوں کے لیے طویل المیعاد خطرات پیدا کر رہی ہے۔

یہ سائنسی جائزہ سیٹلائٹ ڈیٹا، کیمیکل ٹرانسپورٹ ماڈلنگ اور پی اے کیو آئی کے ملک گیر ریئل ٹائم مانیٹرنگ نیٹ ورک کے امتزاج سے تیار کیا گیا۔ لاہور، کراچی، اسلام آباد۔راولپنڈی اور پشاور کے ایئرشیڈز کا الگ الگ تجزیہ پیش کیا گیا ہے، جس میں ہر شہر میں آلودگی پیدا کرنے والے بڑے ذرائع اور ان کے صحت پر اثرات کو قابلِ فہم پیرائے میں مرتب کیا گیا ہے۔

لاہور میں ٹرانسپورٹ، صنعت اور اینٹوں کے بھٹے آلودگی میں مرکزی کردار ادا کرتے ہیں، جبکہ سردیوں میں موسمی الٹ پھیر صورتحال مزید خراب کر دیتا ہے۔ کراچی میں نصف سے زائد آلودگی صنعتی سرگرمیوں سے منسلک پائی گئی ہے، جس کی بڑی وجہ غیر منظم صنعتی زونز اور ناقص معیار کا ایندھن ہے۔ اسلام آباد۔راولپنڈی میں بڑھتی ہوئی ٹریفک اخراج کا سب سے نمایاں ذریعہ ہے، جبکہ پشاور میں وادی نما جغرافیہ اور سرحدی تجارت کے بہاؤ سے شہریوں کی اوسط نمائش دیگر شہروں کی نسبت زیادہ ریکارڈ کی گئی۔

پی اے کیو آئی کے بانی عابد عمر کے مطابق اس رپورٹ کی بنیاد تقریباً ایک دہائی کی تحقیق اور مسلسل ڈیٹا اکٹھا کرنے کے عمل پر ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ پہلی مرتبہ ایک ایسا شفاف اور یکساں سائنسی ریکارڈ سامنے آیا ہے جس کی بنیاد پر پالیسی سازی قیاس آرائیوں سے نکل کر ٹھوس شواہد پر منتقل ہو سکتی ہے۔ رپورٹ میں فضائی آلودگی کو بنیادی حقوق، ماحولیاتی انصاف اور ادارہ جاتی کمزوریوں کے تناظر میں بھی بیان کیا گیا ہے، جن میں سابق جسٹس سید منصور علی شاہ، سینیٹر شیری رحمان، رفیع عالم، سارہ حیات، ڈاکٹر سائمہ سعید، ڈاکٹر سنول نسیم اور ڈاکٹر کلسوم احمد سمیت متعدد ماہرین کی آراء شامل ہیں۔

عابد عمر کا کہنا ہے کہ تازہ ڈیجیٹل ریکارڈ واضح کرتا ہے کہ ملک میں آلودگی کی بڑی وجہ مقامی ذرائع اور نظام کی ناکامیاں ہیں، اس لیے اصل ضرورت مؤثر عملدرآمد کی ہے۔ ان کے مطابق اب مسئلے کی جگہ، نوعیت اور حل دونوں واضح ہو چکے ہیں۔

رپورٹ میں یہ بھی تجویز کیا گیا ہے کہ اگر ٹرانسپورٹ کے ڈھانچے میں بہتری، صنعتی یونٹس کی جدید کاری، بھٹوں کی ٹیکنالوجی کی تبدیلی اور مستقل اخراج مانیٹرنگ جیسے اقدامات وقت پر اختیار کر لیے جائیں تو آلودگی میں پچاس فیصد تک کمی ممکن ہے، جس کے نتیجے میں شہریوں کی صحت پر پڑنے والے اثرات میں نمایاں کمی آ سکتی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • فیض حمید کیس کا فیصلہ شواہد کی بنیاد پر آیا، وفاقی وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ
  • لاہور میں 8,7,6 فروری کو بسنت منانے، قانون پر سختی سے عملدرآمد کا فیصلہ
  • 300 ملین یومیہ آمدن، ریلوے کا 30 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا: وزیر دعویٰ 
  • پاکستان ریلوے نے یومیہ آمدن کا 30 سالہ ریکارڈ توڑ دیا، وزیر ریلوے
  • پاکستان میں فضائی آلودگی سے متعلق پہلی مستند جائزہ رپورٹ جاری
  • پاکستان ریلوے، یومیہ آمدن میں غیر معمولی اضافہ،30 سالہ ریکارڈ توڑ دیا
  • پورے لاہور میں بسنت منائی جائیگی، سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب
  • حکومت پنجاب کا بسنت سے متعلق بڑا فیصلہ
  • پاکستان ریلوے نے یومیہ آمدن کا 30 سالہ ریکارڈ توڑ دیا
  • وفاقی آئینی عدالت نے متروکہ وقف اراضی سے متعلق لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم کردیا