کراچی:

ملیر راشدی گوٹھ میں ڈبل کیبن گاڑی پر سوار نشے میں دھت شخص نے موٹر سائیکل سواروں پر گاڑی چڑھادی۔

تفصیلات کے مطابق ملیر کینٹ تھانے کے علاقے راشدی گوٹھ میں نشے کی حالت میں گاڑی چلانے والے شخص عظمت شاہ نے تیز رفتاری سے گاڑی چلاتے ہوئے دو سے تین موٹرسائیکلوں اور ایک لوڈر رکشہ کو ہٹ کیا اور گاڑی فٹ پاتھ پر چڑھادی۔

 پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے ملزم عظمت علی شاہ کو ڈبل کیبن ریوو گاڑی سمیت گرفتار کرلیا، گرفتار ملزم کے قبضے سے 3 تین کین اسٹرونگ بیئر بھی برآمد کی گیا۔

 ملیرکینٹ پولیس کے مطابق واقعہ کے 2 مقدمات درج کرلیے گئے ہیں، ایک مقدمہ غفلت لاپرواہی سے ڈرائیونگ دوسرا شراب کے کین ملنے پر درج کیا گیا۔

ڈرائیور عظمت شاہ نشے میں دھت تھا جس کے پاس لائسنس بھی نہیں تھا۔ حادثے میں گاڑی کو بھی شدید نقصان پہنچا جبکہ ڈرائیور بھی زخمی ہوا۔

شہریوں کی جانب سے ڈرائیور کو بدترین تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ گاڑی کی تلاشی لینے پرسیٹ کے نیچے سے تین بئیرکین ملے، ایک بیئر کا کین آدھا استعمال شدہ تھا۔

عوام کے تشدد کی وجہ سے ڈرائیور کے جسم پرمتعدد چوٹیں آئیں، ڈرائیور کو گرفتار کرکے تھانے منتقل کردیا گیا ہے۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

پاکستان میں پہلی بار بغیر ڈرائیور کے کار کی کامیاب ٹیسٹ ڈرائیو

این ای ڈی یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کے انجینئرز نے کامیابی کے ساتھ پاکستان کی پہلی ڈرائیورلیس گاڑی کا ٹیسٹ ڈرائیو انجام دیا جو مصنوعی ذہانت (AI) کے ذریعے تیار کی گئی ہے۔

 ٹیسٹ ڈرائیو کے دوران گاڑی نے نید کیمپس کی سڑک پر ہموار انداز میں حرکت کی، جس نے موجودہ افراد کو حیران کر دیا۔

ڈرائیورلیس گاڑی پر کام ایک سال قبل این ای ڈی یونیورسٹی کے نیشنل سینٹر فار آرٹیفیشل انٹیلی جنس، شعبہ کمپیوٹر اینڈ انفارمیشن سائنسز میں شروع ہوا تھا۔ چین سے درآمد شدہ ایک برقی گاڑی کو روبوٹکس، میپنگ، سینسرز، کمپیوٹر وژن اور AI الگوردمز کی مدد سے خودکار گاڑی میں تبدیل کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: پنجاب میں ٹریفک قوانین کی بڑی خلاف ورزیاں، فینسی نمبر پلیٹس کالے شیشوں والی کتنی گاڑیاں پکڑی گئیں؟

ڈاکٹر محمد خرم، ڈائریکٹر نیشنل سینٹر فار آرٹیفیشل انٹیلی جنس اور اس پروجیکٹ کے سربراہ نے بتایا کہ ٹیم نے ریڈار ٹیکنالوجی اور کمپیوٹر وژن کے ذریعے نظام کو بہتر بنایا ہے۔ ابتدائی طور پر اسٹیئرنگ کنٹرول کے بعد اب آبجیکٹ ڈیٹیکشن، لین ریکگنیشن، اسپیڈ لمٹ ڈیٹیکشن اور سگنل لائٹ ریکگنیشن پر کام جاری ہے تاکہ گاڑی مکمل خودکار ڈرائیونگ کی صلاحیت رکھ سکے۔

اس وقت گاڑی کی رفتار الگوردم میں 15 سے 20 کلومیٹر فی گھنٹہ کے درمیان رکھی گئی ہے اور نظام میں ٹرننگ موڈ اور آنے والی گاڑیوں کے لیے ٹریفک فیصلہ شامل ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں مقبول لگژری گاڑیاں: ویگو سے فورچونر تک، کون سی بہتر انتخاب؟

ٹیم کے دیگر ممبر نے کہا کہ یہ گاڑی پاکستان کے غیر منظم شہری ماحول میں چلانے کے قابل چند گاڑیوں میں سے ایک ہے اور اس کے سینسر سسٹمز انتہائی مضبوط ہیں۔

یہ پراجیکٹ سابق این ای ڈی وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر سروش ہاشمت لودھی کے دور میں شروع ہوا اور موجودہ وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر طفیّل احمد کے دور میں اہم سنگ میل حاصل کر چکا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اے آئی گاڑیاں

متعلقہ مضامین

  • کورنگی میں واٹر ٹینکر حادثہ، گرفتار ڈرائیور کا ویڈیو بیان سامنے آگیا
  • پاکستان میں پہلی بار بغیر ڈرائیور کے کار کی کامیاب ٹیسٹ ڈرائیو
  • کراچی: کورنگی میں ٹینکر کی ٹکر سے 12 سالہ بچہ جاں بحق، ڈرائیور گرفتار
  • ٹنڈوجام ،ای چالان سے تنگ شہریوں نے سفر کم کردیا
  • کراچی کی سڑکوں پر دندناتی ہیوی ٹریفک نے ایک روز میں 3 جانیں لے لیں
  • پنجاب اسمبلی میں صوبائی موٹر گاڑیاں آرڈیننس پیش
  • کراچی میں ہیوی ٹریفک کے حادثات میں بچے سمیت 3 افراد جاں بحق، کوئی ڈرائیور گرفتار نہ ہوسکا
  •  پنجاب اسمبلی میں موٹر وہیکل آرڈیننس 2025 کا ترمیمی بل پیش  
  • فلوریڈا میں ہنگامی لینڈنگ کے دوران طیارہ گاڑی سے ٹکرا گیا، خاتون ڈرائیور زخمی
  • کالے شیشے رکھنے پر 6ماہ تک قید اور50ہزار روپے تک جرمانہ ہوگا ؛صوبائی موٹر وہیکل آرڈیننس 2025(چوتھی ترمیم)پنجاب اسمبلی میں پیش