حیدرآباد،پیپلزپارٹی ایکسٹینشن کالونی میں گیس کی فراہمی معطل،مکین پریشان
اشاعت کی تاریخ: 28th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
حیدرآباد ( اسٹاف رپورٹر ) کئی ماہ سے سوئی سدرن گیس کمپنی کی جانب سے پیپلز ایکسٹینشن کالونی لطیف آباد نمبر 4 میں گیس کی فراہمی مکمل طور پر بند کئے جانے کے خلاف علاقہ مکینوں کا جمعہ کے روز سوئی سدرن گیس کمپنی کے ہیڈکوارٹرز قاسم آباد مین روڈ پر بڑا احتجاجی مظاہرہ کرنے اور گیس بحالی تک دھرنا دینے کافیصلہ علاقہ مکین کئی ماہ سے گیس کی بندش اور صرف بھاری بھرکم بل باقائدگی سے بھیجنے پر بپھر گئے مسلسل کئی ماہ سے گیس کی عدم فراہمی کو لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا اور خواتین گھروں میں کھانا بنانے سے محروم ہو کر رہ گئی ہیں، ہوٹلوں کا رخ کرنا پڑ رہا ہے یا مہنگے داموں ایل پی جی خریدنی پڑ رہی ہے جس کے باعث ان کا گھریلو بجٹ متاثر ہو کر رہ گیا ہے، ایک طرف گیس کی فراہمی بند ہے اور دوسری طرف بھاری نا جائز بل بھیجے جارہے ہیں، علاقے کے رہائشی سینئر صحافی جاوید علی کے مطابق گیس کمپنی کے عزیز خان،الطاف شیخ،اشفاق گوپانگ، انجینئر نیک محمد سمیت تمام متعلقہ افسران کو بارہا مشکلات سے آگاہ کرنے باوجود گیس نہیں کھولی جارہی اور وہ صرف یہ کہہ کر جان چھڑالیتے ہیں کہ کل سدرن گیس کی ٹیم پہنچ جائے گی مگر سال گزرنے پر آج تک کوئی نہ آیا جس کے باعث علاقہ مکینوں بالخصوص خواتین، بچوں اور ضعیف العمر افراد شدید ذہنی اذیت میں مبتلا ہیں اور سلو میٹرکے نام پر سیکڑوں روپے کے اضافی چارجز پر مبنی بلوں کے اجرا نے ان کا جینا محال کر دیا ہے اور کوئی بھی سیاسی، لسانی، مذہبی یا قوم پرست جماعت گیس بندش ختم کرانے میں اپنا کردار ادا کرنے کو تیار نہیں، یہ لوگ صرف الیکشن کے دوران ووٹ لینے آتے ہیں پھر عوام کو بھول جاتے ہیں، علاقہ کے لوگوں نے چیف جسٹس پاکستان، وزیر گیس و پیٹرولیم سیصورتحال کے کا نوٹس لینے اورپیپلز ایکسٹینشن کالونی لطیف آباد نمبر 4 میں فوری طور پر گیس کی فراہمی شروع کرائیں۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: گیس کی فراہمی
پڑھیں:
پاکستانی کین کمپنی افغانستان میں پلانٹ قائم کرے گی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (کامرس رپورٹر )پاکستان ایلومینیم بیوریج کینز لمیٹڈ (پی اے بی سی) نے افغانستان میں 110 ملین ڈالر کی لاگت سے نئی بیوریج کین تیار کرنے والی فیکٹری قائم کرنے کے منصوبے کا اعلان کیا ہے۔ کمپنی نے منگل کو پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) کو جاری کردہ نوٹس کے ذریعے اس پیش رفت سے آگاہ کیا۔نوٹس کے مطابق کمپنی نے 30 اکتوبر 2025 کو ہی بورڈ آف ڈائریکٹرز کی جانب سے افغانستان میں 1.3 ارب کین سالانہ پیداواری صلاحیت کے حامل یونٹ کے قیام کی منظوری دے دی تھی، تاہم یہ منصوبہ ریگولیٹری اور دیگر روایتی منظوریوں سے مشروط ہے جنہیں حتمی مرحلے میں لایا جا رہا ہے۔پی اے بی سی نے کہا کہ حالیہ منظوری کمپنی کے اسٹرٹیجک روڈ میپ کے تحت مسلسل پیش رفت کی عکاس ہے۔یہ پیش رفت ایسے وقت میں سامنے آئی جب پاکستان اور افغانستان کے درمیان تعلقات میں کشیدگی پائی جارہی ہے۔ اسلام آباد کی جانب سے افغان طالبان انتظامیہ سے شدت پسندوں کے خلاف کارروائی کے مطالبے کے بعد دونوں ممالک کے تعلقات مزید کشیدہ ہوگئے ہیں جبکہ سرحدی گزرگاہوں کی بندش کے باعث دو طرفہ تجارت شدید متاثر ہوئی ہے۔اکتوبر میں پی اے بی سی نے خبردار کیا تھا کہ پاک افغان سرحد کی مسلسل بندش سے اس کی فروخت اور علاقائی کاروباری سرگرمیوں پر منفی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں، خصوصاً افغانستان اور وسطی ایشیا میں آپریشنز متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔دوسری جانب کمپنی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز نے الفلاح ایگری کلٹیویشن فنڈ۔ون کے 60 فیصد یونٹس لبرٹی ملز لمیٹڈ سے 621 ملین روپے میں خریدنے کی بھی منظوری دے دی ہے۔