سندھ بلڈنگ، لیاقت آباد کی تنگ گلیوں میں کمرشل پلازوں کا غیرقانونی سلسلہ
اشاعت کی تاریخ: 30th, October 2025 GMT
لیاقت آباد کے رہائشی پلاٹ 5/783، 6/334 پر کمرشل پورشن یونٹ کی خلاف ضابطہ تعمیرات
ڈپٹی ڈائریکٹرعمران رضوی سرپرست، ٹریفک جام ، عوامی مسائل پر حکام کی لاپروائی پر سوالیہ نشان
شہرِ قائد کے گنجان آباد علاقے لیاقت آباد کی تنگ گلیاں ان دنوں غیرقانونی طور پر کمرشل پورشن پر کھڑے ہونے والے نئے پلازوں اور دکانوں کی تعمیر کے باعث عوام کے لیے جہنم بن چکی ہیں۔سندھ بلڈگ کنٹرول اتھارٹی کے قوانین کی کھلم کھلا خلاف ورزی کے باوجود ان تعمیرات کا سلسلہ مسلسل جاری ہے ،جس نے نہ صرف ٹریفک کے نظام کو مفلوج کر دیا ہے بلکہ علاقے کے مکینوں کو شدید ذہنی اور جسمانی اذیت میں مبتلا کر رکھا ہے ۔مقامی باشندے اس صورتحال پر سخت پریشان اور غصے کا اظہار کر رہے ہیں۔جرأت سروے ٹیم سے بات کرتے ہوئے ایک رہائشی، محمد عمران کا کہنا ہے ، ’’ہماری گلی میں دو طرفہ ٹریفک کا گزرنا ناممکن ہو چکا ہے ۔ ایمبولینس اور فائر بریگیڈ کی گاڑیاں تک اندر نہیں آ سکتیں۔ شام ہوتے ہی گلی میں ایک طرف رکشے اور دوسری طرف خریداروں کی گاڑیوں کے ڈھیر لگ جاتے ہیں۔ ہم اپنے ہی گھروں میں قید ہو کر رہ گئے ہیں‘‘۔ایس بی سی اے کے ضوابط کے مطابق، تنگ گلیوں میں رہائشی پلاٹوں پر کمرشل پورشن کی تعمیرات پر پابندی ہے ،خاص طور پر ایسی عمارتیں جن کی اونچائی اور کارپارک کی سہولیات بنیادی ڈھانچے کے مطابق نہ ہوں۔لیاقت آباد کے رہائشی پلاٹوں 5/783, 6/334 پر کمرشل پورشن یونٹ کی خلاف ضابطہ تعمیرات جاری ہیں ، مقامی ایس بی سی اے دفاتر میں شکایات درج کروانے کے باوجود، عملہ صرف یہی کہہ کر ٹال مٹول کرتا نظر آتا ہے کہ ’’معاملہ نوٹس میں لیا جا چکا ہے‘‘ یا ’’نوٹس جاری کر دیا گیا ہے‘‘، مگر زمینی سطح پر کوئی عملی کارروائی نظر نہیں آتی۔ایک اور رہائشی، عنایت اللہ، کا مؤقف ہے کہ ’’یہ سب کچھ بغیر کسی لائسنس یا منظوری کے ہو رہا ہے۔ بلڈر اور کنسٹرکشن مافیا نے ڈپٹی ڈائریکٹر عمران رضوی کی ملی بھگت سے پورے علاقے کو اپنا مضبوط گڑھ بنا لیا ہے ۔ ہماری بار بار کی درخواستوں کے باوجود، کوئی بھی افسر سائٹ کا معائنہ تک کرنے نہیں آیا‘‘۔اس صورتحال نے سوال اٹھایا ہے کہ کیا ایس بی سی اے کا ادارہ اپنے فرائض کی انجام دہی میں مکمل طور پر ناکام ہو چکا ہے ؟ عوام کا مطالبہ ہے کہ صوبائی وزیر برائے لوکل گورنمنٹ اور متعلقہ سیکریٹری فوری طور پر اس معاملے میں مداخلت کرتے ہوئے غیرقانونی تعمیرات کے خلاف کارروائی کا حکم دیں اور لیاقت آباد سمیت شہر بھر میں ایسے تمام غیرقانونی ڈھانچے گرائے جائیں،تاکہ شہریوں کو ان کے بنیادی حقوق فراہم کیے جا سکیں۔
.ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: پر کمرشل پورشن لیاقت آباد
پڑھیں:
بلوچستان :غیرقانونی طور پر سرحد پار کرنے پرہزاروں ملزمان گرفتار
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251213-08-20
کوئٹہ(مانیٹرنگ ڈیسک) وفاقی تحقیقاتی ادارہ (ایف آئی اے) بلوچستان نے بتایا ہے کہ مختلف کارروائیوں کے دوران مجموعی طور پر غیرقانونی طور پر سرحد پار کرنے میں ملوث میں 3 ہزار 567 ملزمان کو گرفتار کرلیا اور حوالہ ہنڈی میں ملوث ملزمان سے غیرملکی کرنسی برآمد کرلی گئی۔ترجمان ایف آئی اے کے مطابق ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے رفعت مختارنے ایف آئی اے زونل آفس بلوچستان کا دورہ کیا۔