ونٹیج بائیک رائل اینفیلڈ بلٹ ’اولڈ از گولڈ‘ کی درست مثال
اشاعت کی تاریخ: 30th, October 2025 GMT
پرانی رائل اینفیلڈ بلٹ یا اسٹینڈرڈ صرف ایک موٹرسائیکل نہیں بلکہ ایک چلتی پھرتی تاریخ ہے۔
یہ بھی پڑھیں: راولپنڈی میں ونٹیج کا عشق، ویسپا سائیڈ کار اور سنہ 70 کا موپیڈ
یہ وہ بائیک ہے جو آج کی جدید ٹیکنالوجی سے لیس سواریوں کے مقابلے میں ایک مختلف اور خالص سواری کا تجربہ فراہم کرتی ہے۔
اس کے بھاری کرینک شافٹ سے پیدا ہونے والی ‘تھمپ’ (Thump) آواز اور ہینڈلنگ میں موجود سادگی ہی اس کا اصل سحر ہے۔
مزید پڑھیے: اپنے وقت کی شہزادی شیورلیٹ کیپریس کلاسک جس کو کسی نے آج بھی بنا سنوار کر رکھا ہے!
اگرچہ نئی بائیکس کی رفتار اور جدید فیچرز اس میں نہیں ملیں گے لیکن اس کی مضبوط ساخت، سڑک پر اس کا رعب اور اس کا ٹائم لیس ڈیزائن اسے ہمیشہ کے لیے ایک کلاسک بناتا ہے۔
مزید پڑھیں: اٹلی میں ونٹیج کار فیسٹول کا شاندار انعقاد
پرانے ماڈلز میں کیئر اور دیکھ بھال خصوصاً CI انجن میں کچھ زیادہ درکار ہوتی ہے لیکن جو شخص بھی ایک بار اس پر لمبا سفر کرلے وہ سمجھ جائے گا کہ کیوں یہ بائیک آج بھی اپنے پرستاروں کے لیے ’اولڈ از گولڈ‘ کی صحیح معنوں میں ترجمان ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اولڈ از گولڈ رائل اینفیلڈ بلٹ ونٹیج بائیک.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: رائل اینفیلڈ بلٹ ونٹیج بائیک
پڑھیں:
مِلکی وے کہکشاں کی حیران کر دینے والی نئی تصویر جاری
ماہرینِ فلکیات نے ہماری کہکشاں ’مِلکی وے‘ کی حیران کر دینے والی نئی تصویر جاری کردی۔ تصویر میں پیش کی جانے والی تفصیلات کی ماضی میں کوئی مثال نہیں ملتی۔
18 ماہ کے عرصے (40 ہزار گھنٹے سے زائد) میں بننے والی یہ تصویر اب تک کی ترتیب دی گئی مِلکی وے کہکشاں کی سب سے بڑی لو-فیکوئنسی ریڈیو کلر تصویر ہے۔
اس میں سدرن ہیمسفیئر کا منظر عکس بند کیا گیا ہے جس میں ریڈیو ویو لینتھ کی وسیع رینج دیکھی جا سکتی ہے۔ ساتھ ہی یہ تصویر ماہرین کو ہماری کہکشاں میں ستاروں کی پیدائش، ارتقاء اور ان کے ختم ہونے سے متعلق جاننے کے نئے طریقے فراہم کرتی ہے۔
یہ تصویر یونیورسٹی آف ویسٹرن آسٹریلیا اور کرٹن یونیورسٹی کے مشترکہ پروگرام انٹرنیشنل سینٹر آف ریڈیو آسٹرونومی ریسرچ (آئی سی آر اے آر) کے ماہرین نے تشکیل دی ہے۔
ریسرچ سے تعلق رکھنے والی ایک پی ایچ ڈی کی طالبہ سِلویا مینٹوونانی کا کہنا تھا کہ یہ جاندار تصویر لو ریڈیو فریکوئنسیز پر ہماری کہکشاں کا بے مثال منظر پیش کرتی ہے۔