آسٹریلیا میں کم عمر کرکٹر نیٹس پریکٹس کے دوران گیند لگنے سے جاں بحق
اشاعت کی تاریخ: 30th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کینبرا: آسٹریلیا کے شہر میلبرن میں افسوسناک واقعہ پیش آیا، جہاں 17 سالہ نوجوان کرکٹر بین آسٹن نیٹس میں پریکٹس کے دوران سر پر گیند لگنے سے جاں بحق ہوگیا۔
عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ حادثہ اس وقت پیش آیا جب بین آسٹن نیٹس میں بیٹنگ کی مشق کر رہا تھا کہ ایک تیز رفتار گیند اس کے سر اور گردن کے درمیانی حصے پر جا لگی۔ گیند لگتے ہی وہ فوری طور پر زمین پر گر گیا اور ہوش و حواس کھو بیٹھا۔
واقعے کی اطلاع ملتے ہی ہنگامی طبی عملہ فوری طور پر موقع پر پہنچا اور ابتدائی طبی امداد فراہم کرنے کے بعد اسے شدید تشویشناک حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا۔
ڈاکٹروں کے مطابق بین آسٹن کو کچھ دیر کے لیے وینٹی لیٹر پر رکھا گیا تاہم سر پر شدید چوٹ لگنے کے باعث وہ جانبر نہ ہوسکا اور چند گھنٹوں بعد دم توڑ گیا۔ نوجوان کرکٹر کی اچانک موت نے مقامی کھیلوں کے حلقوں میں غم و اندوہ کی فضا پیدا کر دی۔
کرکٹ آسٹریلیا نے اس واقعے پر گہرے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے آسٹن کے اہلِ خانہ اور ساتھی کھلاڑیوں سے ہمدردی کا اظہار کیا ہے۔
بورڈ کے ترجمان نے بیان میں کہا کہ ہم بین کے اہلِ خانہ، دوستوں اور کوچنگ عملے کے دکھ میں برابر کے شریک ہیں۔ یہ کرکٹ برادری کے لیے ایک ناقابلِ بیان نقصان ہے۔
واضح رہے کہ یہ پہلا موقع نہیں جب کرکٹ میدان میں اس نوعیت کا سانحہ پیش آیا ہو۔ اس سے قبل 2014 میں آسٹریلیا ہی کے معروف بلے باز فل ہیوز ڈومیسٹک میچ کے دوران اسی طرح کے حادثے کا شکار ہوئے تھے۔ انہیں بھی تیز گیند گردن پر لگی تھی، جس کے نتیجے میں وہ چند دن اسپتال میں زیرِ علاج رہنے کے بعد انتقال کر گئے تھے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
سوریا کمار یادو کی کارکردگی کیوں خراب ہوگئی؟ سابق بھارتی کرکٹر کا اہم انکشاف
سابق بھارتی کرکٹر سنجے بانگر کا کہنا ہے کہ بھارتی ٹیم کے لچکدار بیٹنگ آرڈر کے لائحہ عمل نے بین الاقوامی کرکٹ میں سوریا کمار یادو کے کردار کو گرا دیا ہے۔
سابق بھارتی بیٹنگ کوچ نے ایک چینل پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ سب ٹیم کی سوچ کا عمل ہے۔ آپ ٹیم میں تین، سات اور آٹھ نمبر کو کھلا رکھنا چاہتے ہیں۔ جبکہ ممبئی انڈینز میں سوریا کمار کی ایک مستحکم پوزیشن ہے۔ اگر وہ تیسرے نمبر پر تھے تو وہ اس ہی نمبر پر ہی آئے۔ وہ اتنے معیاری کھلاڑی ہیں کہ جتنی زیادہ گیندیں ان کو ملیں گی وہ کھیل کو اتنا بہتر انداز میں بدل سکتے ہیں۔
سنجے بانگر نے مزید کہا کہ ان کو پیچھے موجود وکٹوں کا پریشر نہیں ہونا چاہیئے۔ ابتداء میں وہ نمبر تین پر آتے تھے، تب وہ بہتر تھے۔ آئی پی ایل میں انہوں نے 16 اننگز میں 65 کی اوسط اور 168 کے اسٹرائیک ریٹ سے رن اسکور کیے۔ لیکن اگر آپ ان کی انٹرنیشنل اننگز دیکھیں گے تو وہ بہت نیچے آئے ہیں۔ ان کا 14 کا اوسط اور 126 کا اسٹرائیک ریٹ ہے۔
واضح رہے سوریا کمار یادو نے گزشتہ برس نومبر کے بعد سے کوئی نصف سینچری اسکور نہیں کی ہے۔