کراچی کا سیف سٹی سسٹم ’’غیر محفوظ‘‘، بلاول ہاؤس چورنگی سے آلات چوری
اشاعت کی تاریخ: 13th, November 2025 GMT
ڈی جی آصف اعجاز شیخ کے مطابق سیف سٹی پروجیکٹ کے قیمتی آلات کی چوری تشویشناک ہے، جس سے شہر کے سکیورٹی مانیٹرنگ سسٹم پر بھی اثر پڑ سکتا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ شہر قائد میں جرائم کی روک تھام کیلئے نصب سیف سٹی سسٹم کے آلات بھی چوروں کے نشانے پر آگئے۔ ڈی جی سیف سٹی پروجیکٹ آصف اعجاز شیخ کے مطابق بلاول ہاؤس چورنگی کے قریب کیمروں کیلئے لگایا گیا ڈسٹری بیوشن بکس چوری کر لیا گیا، جس کی مالیت لاکھوں روپے بتائی جا رہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ بکس چوری ہونے کے بعد متعلقہ کیمرے بند ہوگئے، جنہیں مزید نقصان سے بچانے کیلئے کھمبوں سے اتار کر محفوظ کر لیا گیا ہے۔ ڈی جی آصف اعجاز شیخ کے مطابق کیمروں سمیت سیف سٹی پروجیکٹ کے آلات کے تحفظ کیلئے پہلے ہی ڈسٹرکٹ پولیس کو ہدایت دی گئی تھی۔ انہوں نے مزید کہا کہ سیف سٹی پروجیکٹ کے قیمتی آلات کی چوری تشویشناک ہے، جس سے شہر کے سکیورٹی مانیٹرنگ سسٹم پر بھی اثر پڑ سکتا ہے، پولیس کو ہدایت کی گئی ہے کہ واقعے کی تحقیقات کی جائیں اور مستقبل میں اس طرح کے واقعات کی روک تھام کیلئے حفاظتی اقدامات مزید مؤثر بنائے جائیں۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: سیف سٹی پروجیکٹ
پڑھیں:
کراچی؛ لائٹ ہاؤس لُنڈا بازار میں آگ لگ گئی، کئی پتھارے جل کر خاک
کراچی:شہر کے کاروباری مراکز لائٹ ہاؤس میں لُنڈا بازار میں اچانک آگ بھڑک اٹھی، جس کے نتیجے میں کئی پتھارے جل کر خاکستر ہو گئے۔
نجی ٹی وی کے مطابق آگ نے دیکھتے ہی دیکھتے کپڑوں کے متعدد پتھاروں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ ریسکیو حکام نے بتایا کہ آگ لائٹ ہاؤس کے قریب لُنڈا کے پتھاروں میں لگی، جس کی اطلاع ملتے ہی فائر بریگیڈ کی گاڑیاں فوری طور پر موقع پر روانہ کر دی گئیں۔
ترجمان بلدیہ عظمیٰ کراچی کے مطابق فائر بریگیڈ کا عملہ 2 فائر ٹینڈرز کے ساتھ ابتدائی طور پر آگ بجھانے کے عمل میں مصروف ہوا، جس کے بعد کے ایم سی اور ریسکیو 1122 کے مزید 3 فائر ٹینڈرز بھی کارروائی میں شامل کیے گئے۔ مجموعی طور پر 5 فائر ٹینڈرز نے آپریشن میں حصہ لیا۔
فائر بریگیڈ حکام کے مطابق بروقت کارروائی کے نتیجے میں آگ پر قابو پالیا گیا اور اب کولنگ کا عمل جاری ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ کولنگ مکمل ہونے کے بعد آگ لگنے کی وجوہات اور مالی نقصان کا تخمینہ لگایا جا سکے گا۔
ریسکیو ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ آتشزدگی کے اس واقعے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا، تاہم کپڑوں کے متعدد پتھارے مکمل طور پر جل گئے۔ بلدیہ عظمیٰ کراچی کے ترجمان کے مطابق آگ بجھانے کے عمل کے دوران تمام اداروں نے بھرپور تعاون کیا اور صورتحال کو مزید خراب ہونے سے بچا لیا گیا۔