صدر مملکت نے آرمی ، ایئر فورس اور نیوی ایکٹ ترمیمی بلوں پر دستخط کر دیئے
اشاعت کی تاریخ: 15th, November 2025 GMT
صدر مملکت آصف علی زرداری نے آرمی، نیوی اور ائیر فورس ترمیمی بلوں کی منظوری دیدی۔
صدرِ مملکت آصف علی زرداری نے پاکستان آرمی، ایئر فورس اور نیوی سے متعلق ترمیمی بلوں کی توثیق کر دی ہے، جس کے بعد تینوں قوانین باقاعدہ طور پر نافذ ہوگئے ہیں۔ یہ بلز سینیٹ اور قومی اسمبلی سے منظوری کے بعد صدارتی توثیق کے لیے بھجوائے گئے تھے۔
ترمیمی بلوں کے تحت آرمی چیف کو چیف آف ڈیفنس فورسز کا منصب بھی سونپا جائے گا اور اس عہدے کی مدت پانچ سال مقرر کی گئی ہے، جو نوٹیفکیشن کے روز سے شروع ہوگی۔ نئی قانون سازی کے بعد چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی کا عہدہ 27 نومبر سے ختم ہوجائے گا۔
ترمیم کے مطابق وزیراعظم کو یہ اختیار حاصل ہوگا کہ وہ کسی بھی جنرل کو تین سال کے لیے کمانڈر نیشنل اسٹریٹجک کمانڈ مقرر کریں، جبکہ اس عہدے کی تعیناتی یا مدت میں توسیع کو عدالت میں چیلنج نہیں کیا جاسکے گا۔
مزید یہ کہ وفاقی حکومت آرمی چیف کی ذمہ داریوں اور اختیارات کا تعین کرے گی، تاہم حکومت آرمی چیف کے فرائض اور اختیارات کو محدود نہیں کرسکے گی۔ نئی قانون سازی کے بعد دفاعی ڈھانچے کی تنظیمِ نو اور اختیارات کے دائرہ کار میں واضح تبدیلیاں سامنے آئی ہیں۔
.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان کھیل ترمیمی بلوں کے بعد
پڑھیں:
صدر مملکت نے پاک فوج سے متعلق ترمیمی بل 2025 پر دستخط کر دیے
صدر مملکت آصف زرداری نے پاک فوج سے متعلق پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں سے منظور چاروں قانون پر دستخط کر دیے۔
صدرِ مملکت آصف علی زرداری نے پاکستان آرمی (ترمیمی) بل 2025، پاکستان ایئر فورس (ترمیمی) بل 2025 اور پاکستان نیوی (ترمیمی) بل 2025 کی منظوری دے دی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان آرمی ایکٹ ترمیمی بل 2025 سینیٹ سے کثرت رائے سے منظور
صدر مملکت نے قومی پارلیمنٹ سے منظور چاروں قانون پر دستخط کر دیے، صدر کی منظور کے بعد چاروں قوانین ایکٹ آف پارلیمنٹ بن گئے۔
صدرِ مملکت آصف علی زرداری نے پاکستان آرمی (ترمیمی) بل 2025، پاکستان ایئر فورس (ترمیمی) بل 2025 اور پاکستان نیوی (ترمیمی) بل 2025 کی منظوری دے دی ہے۔@AAliZardari pic.twitter.com/7qDI2SAtjc
— PPP (@MediaCellPPP) November 15, 2025آرمی ایکٹ میں کی گئی ترامیم کے مطابق آرمی چیف ہی چیف آف ڈیفنس فورسز ہوں گے، چیف آف ڈیفنس فورسز کی مدت اس دن سے شروع ہوگی جس دن سے نوٹی فکیشن جاری ہوگا، جب جنرل کو فیلڈ مارشل کے عہدے پر ترقی دی جائے گی تو ذیلی سیکشن دو کے تحت خدمات انجام دیں گے، وفاقی حکومت آرمی چیف (چیف اف ڈیفنس فورسز) کی فرائض اور ذمہ داریوں کا تعین کرے گی۔
بل کے متن میں کہا گیا ہے کہ آرمی ایکٹ کی کلاز 8 جی میں بھی ترمیم کے بعد چئیرمین جوائنٹ چیف آف اسٹاف کمیٹی کا عہدہ 27 نومبر 2025ء سے ختم تصور ہوگا، آرمی چیف اور چیف آف ڈیفنس فورسز کی سفارش پر وزیراعظم 3 سال کے لیے کمانڈر آف نیشنل اسٹریٹجک کمانڈ کا تقرر کریں گے، کمانڈر نیشنل اسٹریٹجک کمانڈ کی شرائط و قواعد و ضوابط کا تعین وزیراعظم کریں گے۔
بل کے متن میں کہا گیا ہے کہ وزیراعظم چیف آف ڈیفنس فورسز کی سفارش پر کمانڈر نیشنل اسٹریٹجک کمانڈ کو مزید تین سال کے لیے دوبارہ تعینات بھی کرسکیں گے، کمانڈر نیشنل اسٹریٹجک کمانڈ کی دوبارہ تقرری یا توسیع کو کسی بھی عدالت میں چیلنج نہیں کیا جاسکے گا۔
بل میں مزید کہا گیا ہے کہ آرمی ایکٹ میں ریٹائرمنٹ کی عمر، سروس کی میعاد اور انہیں ہٹانا کمانڈر نیشنل اسٹریجک کمانڈ پر لاگو نہیں ہوگا، کمانڈر نیشنل اسٹریٹجک کمانڈ بطور جنرل پاکستان آرمی میں اپنی خدمات سر انجام دیں گے۔