ورزش اور ڈائٹنگ کے بغیر سردی میں وزن کم کرنے کا حیرت انگیز طریقہ
وزن بڑھنا اور خاص طور پر پیٹ کے بڑھ جانا ایک عام مسئلہ ہے، جس کے لیے زیادہ تر لوگ سخت ڈائٹ، ورزش یا مہنگے فٹنس پروگرامز اپنانے لگتے ہیں۔ لیکن ماہرین کا کہنا ہے کہ ایک ایسا حیرت انگیز طریقہ بھی موجود ہے جو نہ ورزش کا محتاج ہے اور نہ کیلوریز گننے کی ضرورت، بس سرد موسم کا سامنا کرنا کافی ہے۔
سردی میں جسم اپنی اندرونی حرارت برقرار رکھنے کے لیے زیادہ محنت کرتا ہے، جس کے نتیجے میں کیلوریز تیزی سے جلتی ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ کپکپی کے دوران جسمانی وزن میں کمی کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔
انسانی جسم میں چربی کی دو اقسام پائی جاتی ہیں: سفید چربی اور بھوری چربی۔ سفید چربی اضافی کیلوریز کے ذخیرے کے طور پر جمع ہوتی ہے اور زیادہ ہونے پر وزن بڑھنے، ذیابیطس ٹائپ 2 اور دل کی بیماریوں کا سبب بن سکتی ہے۔بھوری چربی جسم کے لیے فائدہ مند ہوتی ہے، حرارت پیدا کرتی ہے، توانائی فراہم کرتی ہے اور میٹابولزم کو بہتر بناتی ہے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ دبلے افراد میں بھوری چربی زیادہ ہوتی ہے اور سرد موسم اس کی سرگرمی کو بڑھانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ 2012 کی ایک تحقیق میں دیکھا گیا کہ سردی سے پیدا ہونے والی کپکپی کے دوران بھوری چربی زیادہ فعال ہو جاتی ہے، یعنی جلنے لگتی ہے اور جسم حرارت پیدا کرتا ہے۔
2014 کی تحقیق میں یہ بھی سامنے آیا کہ کپکپی کے دوران Irisin نامی ہارمون متحرک ہوتا ہے جو چربی گھلانے میں مدد دیتا ہے۔ ماہرین کے مطابق صرف 15 منٹ کی کپکپی جسم کے لیے ایک گھنٹے کی ورزش جتنی کیلوریز جلا سکتی ہے۔اس لیے سردیوں میں اگر کبھی ہلکی کپکپی محسوس ہو تو اسے محض تکلیف نہ سمجھیں، یہ آپ کے میٹابولزم کے تیز ہونے اور وزن میں ممکنہ کمی کی نشانی بھی ہو سکتی ہے۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: بھوری چربی کے لیے ہے اور

پڑھیں:

پاکستان ہندو کونسل کی بھارتی وزیر دفاع کے سندھ مخالف بیان کی مذمت

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251125-08-13
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان ہندو کونسل کی جانب سے بھارتی وزیر دفاع کے سندھ سے متعلق اشتعال انگیز بیان کی پرزور مذمت کی گئی ہے۔ سرپرست اعلیٰ پاکستان ہندو کونسل ڈاکٹر رمیش کماروانکوانی کا کہنا تھاکہ محب وطن پاکستانی ہندو کمیونٹی پاکستان کو اپنی دھرتی ماں سمجھتی ہے، بھارتی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ کا بیان غیر ذمہ دارانہ ، اشتعال انگیز ، بچگانہ اور احمقانہ ہے۔ سندھ پاکستان کا حصہ ہے ، دنیا میں سرحدیں جذباتی نعروں یا تقریروں سے تبدیل نہیں ہوتیں، ہمیں فخر ہے کہ بٹوارے کے وقت قائداعظم کے کہنے پر ہمارے بڑوں نے نقل مکانی کا ارادہ ترک کیا۔ انہوں نے پاکستان ہندو کمیٹی کا حکومت سے بھارتی وزیردفاع کے بیان پر سفارتی سطح پر سخت نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔ واضح رہے کہ بھارتی وزری دفاع راج ناتھ سنگھ نے اپنے اشتعال انگیز بیان میں کہا تھا کہ آج شاید سندھ کی سرزمین انڈیا کا حصہ نہیں لیکن تہذیبی طور پر سندھ ہمیشہ انڈیا کا حصہ رہے گا اور جہاں تک زمین کی بات ہے تو سرحدیں بدل سکتی ہیں کیا پتا کل کو سندھ پھر سے انڈیا میں واپس آجائے۔

سیف اللہ

متعلقہ مضامین

  • برطانیہ میں مٹاپے سے نمٹنے کیلئے حکومت نے انوکھا طریقہ اپنا لیا
  • غزہ میں تباہ کن بارشیں: ہزاروں خیمے ڈوب گئے، سردی نے زندگی اجیرن بنا دی
  • آرمی چیف: پاکستان ایک باوقار اور اثر انگیز ملک ہے، اپنی صحیح جگہ ضرور حاصل کرے گا
  • عامر خان کی سابق اہلیہ رینا دتّا کے فن پاروں کی نمائش میں حیرت انگیز شرکت
  • طالبان دور میں بدترین انسانی بحران — سرد موسم نے افغان عوام کی تکلیفیں مزید بڑھا دیں
  • آواز کی لہروں سے جاسوسی، ویڈیو کانفرنسنگ میں پرائیویسی پر حملے کا نیا طریقہ
  • نہ لوڈ شیڈنگ نہ بِل، لیپ ٹاپ بیٹریوں سے اپنے گھر کو بجلی فراہم کرنے والا شخص
  • پاکستان ہندو کونسل کی بھارتی وزیر دفاع کے سندھ مخالف بیان کی مذمت
  • برطانیہ میں ریکارڈ توڑ سردی‘ اسکول بند ‘معمولات متاثر