وزیر اعلیٰ بلوچستان سرفراز احمد بگٹی کو تبدیل کرنے کی افواہیں بے بنیاد ہیں: سپیکر ایاز صادق
اشاعت کی تاریخ: 26th, November 2025 GMT
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کا کہنا ہے کہ وزیر اعلیٰ بلوچستان سرفراز احمد بگٹی کو تبدیل کرنے کی افواہیں بے بنیاد ہیں ، بلوچستان کی ترقی اور خوشحالی کے لیے صوبائی اتحادی حکومت اپنا بھرپور کردار جاری رکھے گی۔اسلام آباد میں سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق سے وزیرِ اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز احمد بگٹی نے ملاقات کی، جس میں بلوچستان اسمبلی میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے پارلیمانی لیڈر میر سلیم خان کھوسہ بھی موجود تھے۔ملاقات میں بلوچستان کی مجموعی سیاسی، سماجی اور ترقیاتی صورتحال پر تفصیلی گفتگو کی گئی۔
ہنگو میں پولیس چیک پوسٹ پر دہشتگردوں کا حملہ ، تین اہلکار شہید
اس موقع پر سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے بلوچستان کے وزیرِ اعلیٰ کو تبدیل کرنے سے متعلق زیرِ گردش خبروں کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایسی افواہوں میں کوئی صداقت نہیں۔سردار ایاز صادق نے کہا کہ بلوچستان کی ترقی اور خوشحالی کے لیے صوبائی اتحادی حکومت اپنا بھرپور کردار جاری رکھے گی۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان کی ترقی دراصل پاکستان کی ترقی ہے، اس لیے صوبے میں جاری بڑے ترقیاتی منصوبے نہایت خوش آئند ہیں۔
ملاقات میں عوامی فلاح و بہبود، صوبے کو درپیش مسائل اور وفاقی تعاون کے فروغ پر بھی گفتگو ہوئی۔ سپیکر قومی اسمبلی نے بلوچستان کے لیے ہر سطح پر مکمل تعاون کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ صوبے کے عوام کے مسائل کا حل اولین ترجیح ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ وفاق اور صوبوں کے درمیان مضبوط رابطے عوامی مسائل کے حل میں کلیدی کردار ادا کرتے ہیں۔وزیرِ اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے اسپیکر قومی اسمبلی کی پارلیمانی خدمات اور قیادت کو خراجِ تحسین پیش کیا۔انہوں نے بلوچستان اسمبلی میں قانون سازی کے عمل میں قومی اسمبلی کے تعاون کو بھی سراہا۔وزیرِ اعلیٰ کا کہنا تھا کہ بلوچستان کے عوام اور سکیورٹی فورسز دہشتگردی کے خلاف صفِ اول میں لڑ رہے ہیں اور پارلیمان صوبوں کی مضبوط آواز ہے۔
ہانگ کانگ کے علاقے تائی پو میں خوفناک آتشزدگی؛ کم از کم 36 افراد ہلاک، 279 لاپتہ
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق بلوچستان کی کی ترقی کہا کہ
پڑھیں:
ضمنی انتخابات ،نون لیگ کاکلین سویپ ،قومی اسمبلی میں نمبر تبدیل
مزید 6سیٹیںملنے سے قومی اسمبلی میں حکمران جماعت کی نشستوں کی تعداد بڑھ کر 132ہوگئی
حکمران جماعت کا سادہ اکثریت کیلئے سب سے بڑی اتحادی پیپلز پارٹی پر انحصار بھی ختم ہوگیا
ضمنی انتخابات میں مسلم لیگ (ن) کے کلین سویپ سے قومی اسمبلی میں نمبر گیم تبدیل ہوگئی ،حکمران جماعت کا سادہ اکثریت کیلئے سب سے بڑی اتحادی پیپلز پارٹی پر انحصار بھی ختم ہوگیا ،ضرورت کابینہ میں شامل چھوٹی اتحادی جماعتوں کی حمایت سے بھی پوری ہوجائے گی۔ذرائع کے مطابق ضمنی انتخابات میں مزید 6نشستیں ملنے کے بعد قومی اسمبلی میں حکمران جماعت کی نشستوں کی تعداد بڑھ کر 132ہوگئی ہے جبکہ سادہ اکثریت کیلئے حکمران اتحاد کو 169اراکین درکار تھے ، پیپلز پارٹی کے بغیر کابینہ میں شامل دوسری اتحادی جماعتوں کے ساتھ حکومتی اتحاد کے ارکان کی تعداد 170ہوگئی۔نئی تبدیلی کے بعد74نشستوں کے باوجود ایوان میں پیپلز پارٹی کا اتحادی کردار کمزور ہوگیا ہے ،اب حکومت کو اپنا وجود برقرار رکھنے اور قانون سازی کیلئے پیپلز پارٹی پر انحصار نہیں کرنا پڑے گا۔ ذرائع کے مطابق قومی اسمبلی میں ایم کیو ایم کی 22، مسلم لیگ (ق) کی 5، استحکام پاکستان پارٹی کی 4، مسلم لیگ ضیائ، بی اے پی اور نیشنل پارٹی کی ایک ایک نشست ہے جبکہ آزاد ارکان کی تعداد 4ہے ۔(ن)لیگ قومی اسمبلی میں دیگر اتحادیوں کے ساتھ مل کرآزادانہ طور پر قانون سازی کی پوزیشن میں آگئی۔دوسری جانب اپوزیشن کے ارکان کی تعداد 89ہے ، پی ٹی آئی حمایت یافتہ آزاد ارکان کی تعداد 75جبکہ جے یو آئی کے 10ارکان ہیں۔بی این پی، پی کے میپ، ایم ڈبلیو ایم اور سنی اتحاد کونسل کا ایک ایک رکن ہے ، 336کے ایوان میں 3نشستیں تاحال خالی ہیں۔مخصوص نشست پر منتخب خاتون رکن صدف احسان کو جے یو آئی نے تسلیم کرنے سے انکار کردیا تھا، معاملہ سپریم کورٹ میں زیر التوا ہے ۔این اے 175مظفرگڑھ سے منتخب جمشید دستی کو جعلی ڈگری پر نا اہل قرار دیا گیا۔معاملہ لاہور ہائیکورٹ میں زیر سماعت ہے ۔این اے 1چترال سے منتخب عبدالطیف کو نو مئی کیس میں نااہل کیا گیا، ان کا معاملہ بھی عدالت میں زیر التوا ہے ۔