ایران: پاسداران انقلاب کی خلیج میں مشقوں کے دوران امریکی جہاز کو وارننگ
اشاعت کی تاریخ: 6th, December 2025 GMT
ایرانی پاسدران انقلاب نے گزشتہ روز خلیج میں شروع ہونے والی جنگی مشقوں کے سلسلے میں امریکی جہاز کو خبردار کیا ہے، یہ معاملہ حالیہ ایرانی جنگ کے پانچ ماہ بعد سامنے آیا۔
غیرملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق یہ بحری مشقیں جون کی جنگ کے بعد ایران کے خلاف کسی بھی ممکنہ خطرے کا مقابلہ کرنے کے لیے تیاری کا حصہ ہیں۔
رپورٹس کے مطابق ٹی وی نے ان مشقوں کو ایرانی پاسدران انقلاب کی قربانی اور مزاحمتی جذبے کا مظہر قرار دیا ہے۔
خطے میں موجود امریکی جہازوں کو انتباہ جاری کر کے پاسداران بحریہ نے سخت پیغام دیا ہے۔
رپورٹس کے مطابق پیغامات کا مواد فوری طور پر تفصیل کے ساتھ سامنے نہیں آیا ہے۔ جبکہ خلیج میں امریکی افواج نے بھی کوئی فوری تبصرہ نہیں کیا ہے۔
واضح رہے کہ رواں برس جون میں ایران کو ایک بارہ روزہ جنگ کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ شروع میں یہ جنگ اسرائیل نے چھیڑی مگر بعد ازاں امریکی بمبار طیارے بھی اس جنگ میں شامل ہوگئے تھے اور ایرانی جوہری تنصیبات کو نشانہ بنایا تھا۔
12 دن بعد جنگ بندی نافذ ہوگئی تھی، جنگ کے دوران ایرانی پاسداران کے سینیئر کمانڈروں سمیت ایک ہزار سے زائد افراد شہید ہوگئے تھے۔ جبکہ ایرانی میزائل سسٹم نے بھی بھرپور طاقت کے ساتھ اسرائیل میں بڑے پیمانے پر تباہی مچائی تھی۔
.
ذریعہ: Al Qamar Online
پڑھیں:
امریکا کا ایرانی ریاستی سرپرستی میں سائبر حملوں کے مرتکبین کی معلومات دینے پر 1 کروڑ ڈالر انعام کا اعلان
امریکا نے اعلان کیا ہے کہ وہ امریکی اہم تنصیبات پر ایران سے منسلک ریاستی سرپرستی میں کیے جانے والے سائبر حملوں میں ملوث افراد کی معلومات فراہم کرنے والوں کو 1 کروڑ ڈالر (10 ملین) تک کا انعام دے گا۔ یہ انعام امریکی محکمۂ خارجہ کے ریوارڈز فار جسٹس پروگرام کے تحت رکھا گیا ہے۔
انعام اس شخص یا گروہ پر لاگو ہوتا ہے جو کسی غیر ملکی حکومت کی ہدایات یا اس کے زیرِ اثر رہ کر کمپیوٹر فراڈ اینڈ ابیوز ایکٹ کی خلاف ورزی کرتے ہوئے امریکی اہم تنصیبات کے خلاف بدنیتی پر مبنی سائبر سرگرمیوں میں شریک ہو۔
مزید پڑھیں: چین کا امریکا پر قومی ٹائم سروس سینٹر پر سائبر حملوں کا الزام
امریکی حکام کے مطابق ان کارروائیوں کے مرکز میں موجود نیٹ ورک ’شہید شُشتَری‘ ہے، جو ایران کی اسلامی انقلابی گارڈ کور سائبر الیکٹرانک کمانڈ (IRGC-CEC) کے تحت کام کرتا ہے۔ یہ نیٹ ورک متعدد ناموں سے سرگرم رہا ہے، جن میں آریا سپہر آیندہ سازان (ASA)، آیندہ سازان سپهر آریا (ASSA)، امنّت پاسارگاد، ایلیانت گستَر، اور نیٹ پیگرد سماوات کمپنی شامل ہیں۔
امریکی بیان کے مطابق شہید شُشتَری نیٹ ورک نے مربوط سائبر حملوں اور معلوماتی مہمات کے ذریعے امریکی کاروباری اداروں اور سرکاری ایجنسیوں کو بھاری مالی نقصان اور عملی نظام میں خلل پہنچایا۔ ان کے اہداف میں میڈیا، شپنگ، ٹریول، توانائی، مالیات اور ٹیلی کمیونی کیشن جیسے اہم شعبے شامل رہے، جبکہ ان کی سرگرمیاں امریکا، یورپ اور مشرقِ وسطیٰ تک پھیلی ہوئی ہیں۔
امریکی حکام کے مطابق اس گروہ کی نگرانی محمد باقر شیرینکار کرتے ہیں، جبکہ فاطمہ صدیقیان کاشی طویل عرصے سے اس سے وابستہ ہیں اور منصوبہ بندی و آپریشنز میں مرکزی کردار ادا کرتی ہیں۔ دونوں باہم “قریبی تعلق” رکھتے ہیں اور مشترکہ طور پر سائبر سرگرمیوں کی قیادت کرتے ہیں۔
مزید پڑھیں: یورپ کے فضائی سلامتی کے نظام پر سائبر حملوں نے کی کمزرویاں بے نقاب کر دیں
شہید شُشتَری گروہ نے امریکی صدارتی انتخاب 2020 کے دوران بھی ایک وسیع سائبر مہم چلائی تھی، جس میں معلوماتی حملے اور فالس فلیگ سرگرمیاں شامل تھیں۔ اس سے قبل بھی گروہ اسی نوعیت کی کارروائیوں میں ملوث رہ چکا تھا جس کا مقصد عوامی رائے پر اثرانداز ہونا اور نظام میں خلل ڈالنا تھا۔
نومبر 2021 میں امریکی محکمۂ خزانہ نے اس گروہ جو اُس وقت ’امنّت‘ (Emennet) کے نام سے کام کر رہا تھا، کو اس کے 6 ملازمین سمیت صدارتی حکم نامہ 13848 کے تحت بلیک لسٹ کر دیا تھا۔
اسی دوران ریوارڈز فار جسٹس نے اس مداخلت میں کردار ادا کرنے والے 2 سائبر عناصر سید محمد حسین موسیٰ کاظمی اور سجاد کاشیان کو بھی نمایاں طور پر شناخت کیا تھا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ASSA IRGC-CEC امریکا ایران سائبر حملوں