سٹی42:  پہلے عدالتِ عالیہ ٹریفک رولز کی وائلیشن کرنے سے باز نہ آنے والے شریر بچوں کی ڈھال بنیں، اب سنگین نوعیت کی وائلیشن کرنے کے عادی گروہ نے سزاؤں سے بچنے کے لئے ہڑتال کرنے کا اعلان کر دیا۔ ماں مریم بے چاری حادثات میں جانیں بچانے اور قانون کی عملداری قائم کرنے کے لئے کرے تو کیا کرے۔

آج بدھ کی شب یہ خبر آئی ہے کہ بھاری ٹریفک جرمانوں کیخلاف ہڑتال کا اعلان ہو گیا ہے۔

سندھ میں پرائمری اسکولوں کے طلبا کو صحت کی سہولتیں دینے کا منصوبہ

ہڑتال کا یہ اعلان سکول کالج جانے والے بچوں نے یا دفتروں اور کارخانوں مین نوکریاں کرنے والے موٹر سائیکل سوار شہریوں نے نہیں بلکہ سنگین ترین وائلیشنز کرنے کے عادی گروہ  یعنی ٹرانسپورٹروں نے کیا ہے۔  ان کے ساتھ ان کے بقول زیادتی یہ ہو رہی ہے کہ "جرمانے" کئے جا رہے ہیں۔
آج شب کی اطلاعات کے مطابق ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن نے 8 اور 10 دسمبر کو ہڑتال کا اعلان کردیا  ہے۔ اس اعلان کے ساتھ انہوں نے پنجاب حکومت کو بلیک میل بھی کرنے کا آغاز کر دیا ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ  ان پر بھاری جرمانے کرنا بند کیا جائے۔
 
 
پنجاب میں بھاری ٹریفک چالانوں کو رکوانے کے لئے  ہڑتال کرنے کا اعلان ٹرانسپورٹ ایکشن کمیٹی نے کیا ہے۔ اس اعلان کے مطابق 
ٹرانسپورٹر 8 دسمبر کو ہڑتال کریں گے۔

بھاری ٹریفک جرمانوں کیخلاف ہڑتال کا اعلان

ہڑتال کا اعلان راولپنڈی میں ٹرانسپورٹ ایکشن کمیٹی نے کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اعلان پر سارے صوبے میں عمل ہو گا

ٹرانسپورٹ ایکشن کمیٹی نے کہا کہ دوسرے مرحلے میں دس دسمبر کو مکمل پبلک اور گڈز ٹرانسپورٹ کی ہڑتال ہوگی۔

 اسلام آباد ٹرانسپورٹ فیڈریشن نے بھی ہڑتال حمایت اعلان کر دیا اور نائب صدر نے کہا کہ بھاری جرمانے ناقابل قبول مکمل ہڑتال کرینگے۔ 

Waseem Azmet.

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: ہڑتال کا اعلان کے لئے کیا ہے

پڑھیں:

آسٹریلیا؛ شیطانی رسومات کیلیے بچوں کی نازیبا ویڈیوز بنانے والے 4 ملزمان گرفتار

سڈنی میں بچوں کے جنسی استحصال میں ملوث شیطان کے پجاریوں کے نیٹ ورک کے 4 کارندوں کو حراست میں لے لیا جن پر فرد جرم عائد کردی گئی۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق سڈنی پولیس نے بین الاقوامی سطح پر کام کرنے والے اس نیٹ ورک کو شیطان کا پجاری گروہ قرار دیا ہے۔

پولیس کے بقول چھاپوں کے دوران ہزاروں ویڈیوز برآمد ہوئی ہیں جن میں 12 سال اور اس سے کم عمر کے بچوں، حتیٰ کہ شیر خوار بچوں تک کے ساتھ غیر انسانی سلوک دکھایا گیا ہے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ یہ گروہ بچوں کے استحصال کی ویڈیوز کو شیطانی رسومات اور خفیہ عقائد سے جوڑ کر آن لائن پھیلا رہا تھا۔

پولیس کا کہنا ہے کہ یہ گروہ دنیا بھر میں چلنے والی ایک ویب سائٹ کے ذریعے یہ مواد شیئر کرتا تھا۔

پولیس کے بقول ایک 26 سالہ ملزم اس گروہ کا مرکزی کردار تھا۔ عدالت نے چاروں افراد کی ضمانت مسترد کر دی۔

پولیس نے عدالت میں بتایا کہ ابھی تک یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ یہ مواد کہاں تیار ہوا اور نہ ہی ان بچوں کی شناخت ہو سکی ہے جو ان ویڈیوز میں دکھائے گئے ہیں۔

پولیس کے بقول ہ یہ بین الاقوامی گروہ بچوں کے جنسی استحصال، تشدد، اور شیطانی رسومات سے جڑے علامات کے ساتھ ویڈیوز شیئر کر رہا تھا۔

تحقیقاتی ٹیم کے مطابق ایسا کوئی ثبوت نہیں ملا کہ گرفتار افراد نے یہ ویڈیوز خود بنائی ہوں۔ حکام بین الاقوامی اداروں کے ساتھ مل کر متاثرہ بچوں کی شناخت کی کوشش کر رہے ہیں۔

ملزمان کی اگلی پیشی جنوری کے آخر میں متوقع ہے جس میں سزا سنائے جانے کا بھی امکان ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پنجاب میں بھاری ٹریفک چالانوں خلاف 8 دسمبر کوہڑتال کا اعلان
  • بھاری ٹریفک جرمانوں کیخلاف ہڑتال کا اعلان
  • پنجاب بار کونسل کی صوبہ بھر میں ہڑتال کی کال
  • پنجاب، ٹریفک جرمانوں میں اضافے کیخلاف ٹرانسپورٹرزکا ملکگیر پہیہ جام کا اعلان
  • ٹرانسپورٹرز کا 8 دسمبر سے صوبہ بھر میں پہیہ جام ہڑتال کا اعلان
  • برطانوی ڈاکٹروں کا تنخواہوں میں اضافے کے لیے ہڑتال کا اعلان
  • انگلینڈکے ریذیڈنٹ ڈاکٹرز کا تنخواہوں میں اضافہ نہ ہونےکیخلاف ہڑتال کا اعلان
  • آسٹریلیا؛ شیطانی رسومات کیلیے بچوں کی نازیبا ویڈیوز بنانے والے 4 ملزمان گرفتار
  • امریکاکا سنگین جرائم میں ملوث افغانیوں کو ملک بدرکرنے کا اعلان