پاکستان کو پانی کے شدید بحران کا سامنا،ذخائرمیں تیزی سے کمی
اشاعت کی تاریخ: 8th, December 2025 GMT
اسلام آباد: پاکستان کو پانی کے شدید بحران کا سامنا ہے، ذخائر میں تیزی سے کمی جاری ہے واٹر سیکیورٹی کے بغیر معاشی ترقی ممکن نہیں ہے پاکستان میں پالیسیاں مضبوط مگر عمل درآمد کمزور اور سست ہے۔
ایشیائی ترقیاتی بینک کی جانب سے ایشین واٹر ڈیویلپمنٹ آوٴٹ لک رپورٹ 2025ء جاری کردی گئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کو پانی کے شدید بحران کا سامنا ہے، ذخائر میں تیزی سے کمی جاری ہے۔
میڈیاذرائع کا کہنا ہے کہ رپورٹ سے انکشاف ہوا ہے کہ پاکستان کی 80 فیصد سے زائد آبادی پینے کے صاف پانی سے محروم ہے، پاکستان میں فی کس پانی دستیابی 3500 سے کم ہو کر 1100 مکعب میٹر رہ گئی ہے، زیر زمین پانی کے بے دریغ استعمال سے زہریلا آرسینک پھیل رہا ہے، ماحولیاتی تبدیلی، آبادی، ناقص مینجمنٹ سے پانی کا بحران بڑھ رہا ہے زرعی شعبہ سب سے زیادہ پانی ضائع کررہا ہے۔
رپورٹ کے مطابق واٹر سیکیورٹی کے بغیر معاشی ترقی ممکن نہیں ہے پاکستان میں پالیسیاں مضبوط مگر عمل درآمد کمزور اور سست ہے، مالی وسائل کی شدید کمی، واٹر سیکٹر میں اصلاحات اور سرمایہ کاری درکار ہے۔
رپورٹ میں اگلی دہائی میں 10 سے 12 ٹریلین روپے درکار ہونے اور موجودہ سرمایہ ناکافی قرار دیا گیا ہے۔ کہا گیا ہے کہ پاکستان میں 2022ء کے سیلاب نے لاکھوں افراد کو بے گھر کیا پاکستان میں سیلاب اور خشک سالی کے خطرات برقرار ہیں پاکستان کو ایس ڈی جیز کیلئے سالانہ 12 ارب ڈالر درکار ہیں۔
.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان کھیل پاکستان میں پاکستان کو پانی کے
پڑھیں:
صبا قمر کا بغیر میک اپ سین مہنگا پڑ گیا—سوشل میڈیا پر شدید تنقید کا سامنا
پاکستانی ڈرامہ انڈسٹری کی ورسٹائل اور باکمال اداکارہ صبا قمر اکثر اپنی غیر معمولی اداکاری کے باعث سرخیوں میں رہتی ہیں، لیکن اس بار وہ ایک مختلف وجہ سے بحث کا مرکز بن گئیں۔
پانی جیسا پیار، باغی، بے شرم، چیخ، ڈائجسٹ رائٹر اور فراڈ جیسے مشہور ڈراموں میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوانے والی صبا قمر آج کل دو کامیاب ڈراموں کیس نمبر 9 اور پامال میں نظر آرہی ہیں۔
پامال میں ان کی اور عثمان مختار کی آن اسکرین کیمسٹری کو خوب پذیرائی مل رہی ہے، جبکہ کیس نمبر 9 میں ریپ سروائیور کا طاقتور کردار ادا کرنے پر انہیں زبردست تعریفیں بھی مل رہی ہیں۔
صبا قمر اپنی نیچرل بیوٹی اور کم سے کم میک اپ کے استعمال کے حوالے سے بھی جانی جاتی ہیں۔
اسی سلسلے میں کیس نمبر 9 کی تازہ قسط میں وہ تقریباً بغیر میک اپ اسکرین پر دکھائی دیں، اور انسٹا گرام پر ایک پوسٹ میں لکھا:چلیں، اسکرین پر بغیر میک اپ آنے کو نارمل کرتے ہیں۔
تاہم یہی بیان ان کے خلاف سوشل میڈیا پر تنقید کی لہر کا باعث بن گیا۔
بہت سے صارفین کا کہنا تھا کہ شوبز شخصیات، جن میں صبا قمر بھی شامل ہیں، مہنگے بیوٹی ٹریٹمنٹس، فلرز اور اسکِن انجیکشنز کرواتی ہیں، اس لیے “نو میک اپ” دعویٰ حقیقت سے دور ہے۔
کچھ صارفین نے طنز کرتے ہوئے کہا:فلرز اور سرجریز کے بعد تو بغیر میک اپ آنا بڑا آسان ہوتا ہے!جبکہ کئی نے دعویٰ کیا کہ صبا قمر حقیقتاً میک اپ میں تھیں، بس اس کا اسٹائل اور طریقہ مختلف تھا۔
صبا قمر کی اس پوسٹ نے جہاں کچھ لوگوں کو متاثر کیا، وہیں تنقید کرنے والوں کا کہنا ہے کہ “بغیر میک اپ” کا معیار عام لوگوں کے مقابلے میں سلیبرٹیز کے لیے یکسر مختلف ہوتا ہے۔