سیلٹمنٹ دفتر گوادر کو تالے لگادونگا، مولانا ہدایت الرحمن کاالٹی میٹم
اشاعت کی تاریخ: 10th, January 2025 GMT
کوئٹہ: امیر جماعت اسلامی بلوچستان مولانا ہدایت الرحمن ’’دور جدید کے چیلنجزاور ہمارارویہ‘‘ کے موضوع پر لاہور میں اسلامی جمعیت طلباء کے مرکزی سہ روزہ تربیت گاہ سے آن لائن خطا ب کررہے ہیں
گوادر ( نمائندہ جسارت) جماعت اسلامی بلوچستان کے امیر اور رکن صوبائی اسمبلی مولانا ہدایت الرحمن نے کہا ہے کہ سرکاری اراضیات کی بندر بانٹ کی کسی صورت اجازت نہیں دی جائے گی۔ اگر محکمہ سیٹلمنٹ کو لینڈ مافیا کے ذریعے غریبوں یتیموں بیواؤں بے سہاروں کی اراضیات ہتھیانے کا عمل بند نہیں کیا گیا تو ائندہ 24 گھنٹوں کے اندر دفتر سیٹلمنٹ گوادر کو احتجاجاً تالے لگا دونگا، کسی بھی سرکاری ادارے کو عوام کے حقوق پر ڈاکا زنی نہیں کرنے دیں گے۔ تفصیلات کے مطابق ایم پی اے گوادر مولانا ہدایت الرحمان نے سیٹلمنٹ آفس گوادر کے احاطے میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے گوادر کی سرکاری اراضیات پر تحصیل دار سیٹلمنٹ کی ایماء پر لینڈ مافیا کے ذریعے بندر بانٹ پر اپنے شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے اس بندر بانٹ کی شدید مذمت کی ہے انہوں نے کہا کہ ضلع گوادر بلوچستان کا وہ واحد علاقہ ہے جہاں غریب لوگوں کی اراضیات پر صوبائی حکومت اور ریونیو منسٹر کی آشیرباد سے لینڈ مافیا کے ذریعے گزشتہ کئی عرصے سے قبضہ کیا جاتا رہا ہے۔ اس گھناؤنے دھندے میں صوبائی وزیر ریونیو بھی براہ راست شامل ہیں جو محکمہ سیٹلمنٹ کے ذریعے غریبوں یتیموں بیواؤں بے کس بے ساروں کی اراضیات کو ہتھیا کر لینڈ مافیا میں بندر بانٹ کی جاتی رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی وزیر ریونیو سے لیکر محکمہ سیٹلمنٹ کے تحصیل دار اور دیگر اہلکاران براہ راست شامل ہیں جو غریبوں کی اراضیات ہتھیا کر اربوں روپے کما کر کراچی و دیگر علاقوں میں جائیدادیں خرید رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے صوبائی وزیراعلیٰ، صوبائی وزیر ریونیو سے براہ راست بات کی ہے اور غریبوں کی اراضیات ہتھیانے کے عمل پر اپنی تشویش کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے صوبائی حکومت کو 24 گھنٹے کا الٹی میٹم دیتے ہوئے کہا کہ اگر تحصیل دار محکمہ سیٹلمنٹ اور دیگر اراضیات کی ہیر پھیر میں ملوث اہلکاروں کو گوادر سے ٹرانسفر نہیں کیا گیا تو وہ محکمہ سیٹلمنٹ پر تالے لگا دیں گے۔ اس موقع پر ایم پی اے گوادر کے ضلعی کوآرڈینیٹر چئیر مین میونسپل کمیٹی گوادر شریف میاہ داد و دیگر بھی موجود تھے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کے ذریعے انہوں نے کہا کہ نے کہا
پڑھیں:
وفاق سے 700 ارب ملنے کے باوجود خیبرپختونخوا حکومت قیام امن میں ناکام ہے، فیصل کریم کنڈی
مردان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے گورنر خیبر پختونخوا کا کہنا تھا کہ صوبے میں علی بابا چالیس چور کی حکومت ہے، پی ٹی آئی کی صوبائی حکومت نے کرپشن کے تمام ریکارڈ توڑ دیے، بلین سونامی ٹری میں ریکارڈ کرپشن کے بعد پی ٹی آئی حکومت نے مساجد کو بھی نہیں بخشا۔ اسلام ٹائمز۔ فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ وفاق سے 700 ارب ملنے کے باوجود خیبرپختونخوا حکومت قیام امن میں ناکام ہے۔ مردان میں پولیس کی فائرنگ سے زخمی پی پی راہنما اسد کشمیری کے بھتیجے موسیٰ کی عیادت کے موقع پر ہسپتال میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فیصل کریم کنڈی کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت کا گورنر سے اختیارات لینا میرے لئے کوئی معنی نہیں رکھتا، اختیارات ہو نہ ہو، صوبائی حکومت کیلئے میرا نام ہی کافی ہے۔
انہوں نے کہا کہ صوبے میں علی بابا چالیس چور کی حکومت ہے، پی ٹی آئی کی صوبائی حکومت نے کرپشن کے تمام ریکارڈ توڑ دیے، بلین سونامی ٹری میں ریکارڈ کرپشن کے بعد پی ٹی آئی حکومت نے مساجد کو بھی نہیں بخشا، پی ٹی آئی راہنما خود احتجاج کرنے کو اپنا حق سمجھتے ہیں جبکہ دوسرے جماعتوں کے اہلکاروں پر لاٹھیاں برساتے ہیں۔
گورنر خیبر پختونخوا کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کے کارکن پُر امن لوگ ہیں ، پی ٹی آئی کی طرح 9 مئی کے واقعات والے نہیں، پی ٹی آئی کی صوبائی حکومت کو دہشت گردی کے خاتمے کیلئے وفاق سے 700 ارب روپے ملے لیکن امن و امان قائم رکھنے میں مکمل طور پر ناکام ہے۔ فیصل کریم کنڈی کا مزید کہنا تھا کہ پولیس کی جانب سے بے گناہ بچے پر فائرنگ کی گئی، رپورٹ آئی جی کے پی سے طلب کرلی ہے، عید کے بعد آئی جی رپورٹ پیش کریں گے۔