Daily Ausaf:
2025-08-14@12:09:00 GMT

سلطان محمود غزنوی پرحکومتی حملہ

اشاعت کی تاریخ: 10th, January 2025 GMT

(گزشتہ سےپیوستہ)
عزت مآب خواجہ آصف صاحب پاکستان کے وزیردفاع ہیں اور ان کے محمود غزنوی پر الزام کے پس منظر میں اب ایک اہم ترین سوال یہ اٹھایا جا رہا ہے کہ بالفرض محمود غزنوی لٹیرا اور ڈاکو تھاتو پھر پاکستان نے اپنے میزائل کانام محمود غزنوی کے نام پر کیوں رکھا؟ سوچنے کی بات ہےخواجہ آصف چونکہ وزیردفاع ہیں تو کیا وہ غزنوی میزائل جسےحتف تھری بھی کہاجاتا ہے وہ اس کا نام تبدیل کروا دیں گے؟ اس کے علاوہ ابدالی میزائل (حتف ٹو) اور غوری میزائل (حتف فور) بھی ہیں جبکہ پاکستان کے ایک میزائل کا نام شاہین” بھی ہے جو تصور پاکستان کے خالق اور قومی شاعر علامہ محمد اقبال کی حکیمانہ شاعری کا بنیادی فلسفہ ہے اور خود علامہ اقبال نے محمود غزنوی کے بارے فرمایا تھا کہ، “ایک ہی صف میں کھڑے ہو گئے محمود و ایاز، نہ کوئی بندہ رہا اور نہ کوئی بندہ نواز۔” خواجہ آصف کہاں تک اپنے الزام کو آگے بڑھائیں گے؟ سلطان محمود غزنوی انتہائی نیک دل، صاحب کتاب اور حافظ قرآن تھے۔ آپ علامہ اقبال کی نظمیں “شکوہ” اور جواب شکوہ” ہی پڑھ لیں تو آپ کی آنکھیں کھل جائیں گی کہ محمد بن قاسم، طارق بن زیاد اور “محمود غزنوی” جیسے مسلم مشاہیر کی تاریخ اسلام میں کیا اہمیت ہے۔
ممکن ہے کہ خواجہ آصف نے محمود غزنوی پر یہ الزام سہوا یا جوش خطابت میں آ کر لگایا ہو لیکن سوال یہ ہے کہ اس پائے کے اعلی حکومتی عہدیدار کو اتنا تو سوچنا چاہیے تھا کہ ہمارے تدریسی نظام میں محمود غزنوی کو کیا اہمیت دی گئی ہے اور اگر وہ اس کے برخلاف کوئی بات کریں گے تو اس کے طلبا اور پوری قوم پر تضاد پر مبنی کیا منفی اثرات پڑیں گے۔ہمارے اکثر میزائلوں کے نام ایسے عظیم افغان جنگجووں کے ناموں پر رکھے گئے ہیں جنہوں نے پرانے زمانے میں ہندوستان کے مختلف راجائوں کو شکست دی تھی۔ پاکستانی میزائلوں کے ناموں کو افغان جنگجووں کے ناموں پر رکھنے کی ایک وجہ یہ ہے کہ بھارت کو باور کرایاجائےکہ پاکستان کا میزائل پروگرام بھارت کے مقابلے کے لئے ہے اور اسے بتایا جا سکے کہ اس نے کوئی جارحیت کی تو اسے پتہ ہو کہ اس کا پالا کس قوم سے پڑا ہے۔ اگر وفاقی وزیر دفاع کی سطح کی شخصیت کا نقطہ نظر اس کے برعکس ہو گا تو یہ نہ صرف قومی مفاد کے برعکس ہو گا بلکہ اس سے ہماری نوجوان نسل میں اپنی مسلم تاریخ کے بارے میں بھی ذہنی کشمکش اور خواہ مخواہ کی نفرت پیدا ہو گی۔ یا تو ہم اپنی تاریخ کو تبدیل کریں یا اپنے طلبا کو ایسا صحت مند نظام تعلیم دیں کہ وہ اپنی تحقیق و جستجو سے خود ہی ایسے تاریخی حقائق تک پہنچنے میں آسانی محسوس کریں۔
ہمارے ایسے ہی غیر ذمہ دارانہ رویوں، بیانات اور تاریخی غلطیوں کے باعث محمود غزنوی سے قبل محمد بن قاسم کے سندھ پر حملے کی وجہ سے کچھ سندھی قومی پرست عظیم الشان مسلم سپہ سالار محمد بن قاسم کو بھی لٹیراقراردیتے ہیں لیکن محترم المقام خواجہ محمد آصف نے محمد بن قاسم کو لٹیرا نہیں کہا، ممکن ہے اس لئے کہ وہ عرب تھے۔ اس موضوع پر بہت کچھ کہاجا سکتا ہے لیکن مجھے افسوس اس بات کا ہے کہ ہمارے ایسے حکومتی نمائندے نوجوان نسل میں تضاد بھرنے کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتے ہیں۔ وہ چاہتے ہیں ہمارے مستقبل کی نسل دولے شاہ کے چوہوں کی طرح اندھی اور گونگی بہری پیدا ہو ان میں سمجھنے کی صلاحیت نہ ہو اور ان میں اتنا تضاد اور کشمکش بھر دی جائے کہ بس وہ اپنی آدھی عمر روایات ہی سے جھوٹ اور سچ کو الگ کرنے میں گزار دیں تاکہ ان حکمرانوں کی جہالت اور لوٹ مار کا احتساب نہ کیا جا سکے۔ایک طرف ہمارا تعلیمی نصاب محمود غزنوی کو مسلم ہیرو قرار دیتا ہے اور یہ کیبنٹ منسٹر صاحب حکومت کا موقف پیش کرتے ہوئے اسے ڈاکو قرار دے رہے ہیں جو لوٹ مار کر کے واپس چلا جاتا تھا۔ خواجہ آصف صاحب یہ بھی تو کہہ سکتے تھے کہ ہمارے حکمران رہتے تو یورپ، امریکہ اور انگلینڈ میں ہیں اور ان کی جائیدادیں بھی انہی ملکوں میں ہیں مگر وہ اقتدار اور لوٹ مار کرنے کے لیے پاکستان آتے ہیں اور جب اس سے فارغ ہوتے ہیں وہ واپس چلے جاتے ہیں۔
ایسے افراد کو کابینہ میں بھرتی کرنے اور ان سے ایسے متضاد بیانات دلوانے کا ایک اور اہم مقصد غربت، معیشت، صحت اور تعلیم جیسے بنیادی مسائل سے عوام کی توجہ ہٹانا ہوتا ہے جو خواجہ آصف جیسےگھاگ بخوبی انجام دےسکتے ہیں ورنہ وہ وزیر دفاع ہیں اور حکومت و فوج دونوں کے نمائندے ہیں جو اس محاورے کے مصداق خود جواب دہ ہیں کہ، “چور الٹا کوتوال کو ڈانٹے۔” موصوف نے اس کا مدعی الٹا محمود غزنوی پر ڈالا ہے۔ ان کا یہ بیان تاریخ اور مطالعہ پاکستان کے حوالے سے انتہائی بودا بیان تھا جس کی حکومت یا افواج پاکستان کے شعبہ تعلقات عامہ نے ابھی تک مذمت کی ہے اور نہ ہی خواجہ آصف نے اس کی کوئی معذرت کی ہے!

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: محمود غزنوی پر پاکستان کے خواجہ آصف ہیں اور اور ان کے نام ہے اور

پڑھیں:

ثابت قدم رہیں کہ کوئی بھی قانون سے بالاتر نہیں، چیف جسٹس کا جشن آزادی پر پیغام

ثابت قدم رہیں کہ کوئی بھی قانون سے بالاتر نہیں، چیف جسٹس کا جشن آزادی پر پیغام WhatsAppFacebookTwitter 0 14 August, 2025 سب نیوز

اسلام آباد(آئی پی ایس)چیف جسٹس پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی نے کہا ہے کہ آئین ناصرف بنیادی حقوق کی ضمانت دیتا ہے بلکہ آزادیوں کی حفاظت بھی کرتا ہے۔

یوم آزادی پاکستان پر جاری اپنے پیغام میں چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے کہا کہ ہم اپنے پیارے وطن کا 78 واں یوم آزادی منا رہے ہیں، پوری قانونی برادری اور پاکستان کے عوام کو دلی مبارکباد پیش کرتا ہوں، یہ دن ہمارے آباؤ اجداد کے وژن، قربانیوں اور غیر متزلزل عزم کی ایک پختہ یاد دہانی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارا آئین ہمارے لوگوں کی امنگوں کا مجسمہ ہے، آئین بنیادی حقوق کی ضمانت دیتا ہے، آزادیوں کی حفاظت کرتا ہے، آئین یقینی بناتا ہے کہ انصاف ہمارے معاشرے کی بنیاد رہے۔

جسٹس یحییٰ آفریدی کا کہنا تھا کہ کمزوروں کےحقوق کے تحفظ اور اس بات کویقینی بنانے میں ثابت قدم رہیں کہ کوئی بھی قانون سے بالاتر نہیں۔

ان کا کہنا تھا ایسامعاشرہ پروان چڑھانا چاہیے جہاں تنازعات کو منصفانہ طریقے سے حل کیاجائے اور ہرشہری اپنی زندگی میں انصاف کی موجودگی محسوس کرے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبر’’دو پہاڑوں‘‘کے تصور اور چین کی ماحولیاتی پالیسیوں پر عالمی سروے نتائج پانچ گنا بڑے دشمن کو شکست دینے کے بعد حقیقی یوم آزادی منا رہے ہیں: بیرسٹر گوہر پاکستان مونومنٹ پر پرچم کشائی کی تقریب، وزیراعظم کی شرکت پاکستان کے 78 ویں یوم آزادی پر سوئی ناردرن گیس ہیڈآفس میں پرچم کشائی کی تقریب کا انعقاد سپریم کورٹ میں 1980 کے رولز کی جگہ 2025 کے رولز نافذ معرکہ حق اور آپریشن بنیان مرصوص سے آزادی کی خوشیاں دوبالا ہوگئی ہیں، صدر و وزیراعظم ملک بھرمیں یوم آزادی قومی جوش و جذبے کیساتھ منایا جا رہا ہے TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم

متعلقہ مضامین

  • ثابت قدم رہیں کہ کوئی بھی قانون سے بالاتر نہیں، چیف جسٹس کا جشن آزادی پر پیغام
  • قوم کے ہیرو
  • ہمارے پانی کے حصے پر بھارت کے ساتھ کوئی سمجھوتہ نہیں، پاکستان
  • معرکہ حق: حصول آزادی سے تحفظ آزادی تک کا سفر
  • پاکستان میں امن اور اتحاد: یوم آزادی معرکہ حق پر اقلیتوں کا پیغام
  • جنگ مسلط کی گئی تو مودی کو بتا دیں گے، ہم جھکنے والے نہیں، بلاول بھٹو
  • بھارت نے رات کے اندھیرے میں حملہ کرکے جنگ چھیڑی اور پھر پاکستان نے اسے مکمل کیا، بلاول بھٹو
  • بھارت نے رات کے اندھیرے میں حملہ کر کے جنگ چھیڑی اور پھر پاکستان نے اسے مکمل کیا، بلاول بھٹو
  • اپوزیشن لیڈر سے متعلق فیصلے جمہوریت پر حملہ ہیں، اسد قیصر
  • اسرائیل کا غزہ پر تازہ حملہ، 65 فلسطینی شہید، پاکستان کی شدید مذمت