لاس اینجلس؛ امریکا کی مشہور کاروباری اور شوبز شخصیات اور ان کے راکھ بنے عالیشان محلات کی تصاویر
اشاعت کی تاریخ: 10th, January 2025 GMT
لاس اینجلس کے جنگلات میں لگی آگ پُرفضا مقام پر بنے معروف تاجروں اور شوبز ستاروں کے مہنگے محلات تک پہنچ گئی اور دیکھتے ہی دیکھتے عالیشان گھر راکھ کا ڈھیر بن گئے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق لاس اینجلس کے پُرتعیش علاقے پیسیفک پیلیسیڈز میں امریکا کی مشہور شخصیات کے قیمتی محلات ہیں۔
گلوکارہ اور اداکارہ پیرس ہلٹن کا بھی ایسے ہی گھروں میں شامل ہے جو آتشزدگی میں تباہ ہوگئے۔ پیرس ہلٹن نے انسٹاگرام پر تسویر بھی شیئر کی۔
15 بار آسکر کے لیے نامزد ہونے والی گیت نگار ڈیان وارن کا بیچ ہاؤس بھی راکھ ڈھیر بن گیا۔ اداکارہ اینا فیرس کا گھر مکمل طور پر جل گیا۔
جمز ووڈ، رکی لیک، یڈی مونٹگ اور اسپینسر پراٹ کے گھر بھی خوفناک آتشزدگی میں راکھ کا ڈھیر بن گئے۔
اسی طرح مائلز ٹیلر اور ان کی اہلیہ کیلیگ کا 75 لاکھ ڈالر مالیت کا گھر بھی جل گیا۔
اداکارہ مینڈی مور کو اپنا جلتا ہوا گھر چھوڑ چھاڑ کر محفوظ مقام پر منتقل ہونا پڑا۔ اداکار بین افلیک کا بھی 20 لاکھ ڈالر کا گھر بھی نذر آتش ہوگیا۔
یاد رہے کہ آتشزدگی کے باعث آسکر نامزدگیوں کی تاریخ بھی آگے بڑھا کر 19 جنوری گردی گئی ہے اور متعدد فلموں کے پریمیئر بھی منسوخ کردیے گئے۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
فالس فلیگ آپریشن ہوتا کیا ہے، مشہور آپریشن کون کون سے ہیں؟
دنیا بھر میں طاقت کے حصول اور سیاسی مفادات کی خاطر ایسی کئی کارروائیاں سامنے آئی ہیں جنہیں ’فالس فلیگ آپریشنز‘ کہا جاتا ہے۔ یہ کارروائیاں بظاہر کسی اور فریق کی جانب سے محسوس ہوتی ہیں، لیکن درپردہ کوئی اور قوت ان کی اصل ذمہ دار ہوتی ہے۔
’فالس فلیگ آپریشن‘ ایک ایسی سازش یا حملہ ہوتا ہے جو ایک فریق انجام دیتا ہے مگر اس کا الزام کسی اور پر عائد کر دیتا ہے۔ اس کا مقصد جنگ، عوامی حمایت یا سیاسی فوائد حاصل کرنا ہوتا ہے۔
اصطلاح کا پس منظر:یہ اصطلاح سب سے پہلے بحری جنگوں میں استعمال ہوئی، جب جہاز دشمن ملک کا جھنڈا لہرا کر حملہ کرتے تاکہ ان کی اصل شناخت چھپائی جا سکے۔ آج کے دور میں یہ اصطلاح ریاستی یا غیر ریاستی عناصر کی خفیہ سازشوں کے لیے استعمال ہوتی ہے۔
فالس فلیگ آپریشنز کا مقصد:جنگ یا فوجی کارروائی کا جواز پیدا کرنا
عوامی رائے عامہ کو قابو میں لانا
بین الاقوامی حمایت حاصل کرنا
مخالفین کو کچلنے کے لیے بہانہ بنانا
کسی پیشرفت سے توجہ ہٹانا
مزید پڑھیں: پہلگام حملہ: بھارتی بیانیہ مسترد، کشمیریوں نے مودی سرکار کی ’چال‘ قرار دیدیا
’فالس فلیگ آپریشن‘ کی اہم تاریخی مثالیں:رائخ سٹاگ فائر (Reichstag Fire) جرمنی 1933
نازی حکومت نے اپنی پارلیمنٹ کی عمارت کو نذرِ آتش کیا اور الزام کمیونسٹوں پر لگا کر سخت قوانین نافذ کیے۔
گلائیوِٹز سانحہ (Gleiwitz Incident) جرمنی 1939
نازی جرمنی نے اپنے ہی ریڈیو اسٹیشن پر حملہ کرایا اور اس کا الزام پولینڈ پر لگا کر دوسری جنگ عظیم شروع کی۔
آپریشن نارتھ وُڈز (Operation Northwoods) امریکا 1962
امریکی فوج نے کیوبا پر حملے کا جواز پیدا کرنے کے لیے اپنی ہی سرزمین پر حملوں کا منصوبہ بنایا، مگر صدر جان ایف کینیڈی نے اس منصوبے کو مسترد کر دیا۔
چیچن بم دھماکے، روس 1999
روسی شہروں میں بم دھماکوں کا الزام چیچن باغیوں پر لگایا گیا، لیکن کچھ مبصرین کا خیال ہے کہ یہ کارروائیاں خود روسی خفیہ اداروں نے کیں تاکہ چیچنیا پر حملے کا جواز پیدا ہو سکے۔
ممبئی حملہ، بھارت 2008
2008 میں ہونے والی ممبئی حملوں میں 9 حملہ آوروں سمیت 174 افراد ہلاک جبکہ درجنوں زخمی ہوئے تھے، مقصد سمجھوتا ایکسپریس سانحہ کی عدالتی کارروائی سے توجہ ہٹانا تھا۔
مزید پڑھیں: پہلگام حملہ : چند پہلو جنہیں سمجھنا ضروری ہے
پلوامہ حملہ 14 فروری 2019
مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے قافلے پر خود کش حملے میں سینٹرل ریزرو پولیس فورس کے 46 اہلکار ہلاک ہوئے تھے۔ مقبوضہ کشمیر کے گورنر ستیہ پال ملک نے انکشاف کیا تھا کہ پلوامہ حملے کا مقصد پاکستان پر الزام لگا کر مودی حکومت اور بی جے پی کو انتخابی فائدہ پہنچانا ہے۔
پہلگام حملہ 22 اپریل 2025
مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کے سیاحتی مقام پہلگام میں مسلح افراد نے سیاحوں پر فائرنگ کی، 26 افراد ہلاک اور 17 زخمی ہوئے۔ اس کا مقصد عالمی برادری بالخصوص بھارت میں موجود نائب امریکی صدر کی توجہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری بدترین انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے ہٹانا تھا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پلوامہ حملہ پہلگام حملہ فالس فلیگ آپریشن ممبئی حملہ