UrduPoint:
2025-07-24@18:57:14 GMT

ثابت ہوگیا کہ 2024 ریکارڈ پر گرم ترین سال تھا، ڈبلیو ایم او

اشاعت کی تاریخ: 10th, January 2025 GMT

ثابت ہوگیا کہ 2024 ریکارڈ پر گرم ترین سال تھا، ڈبلیو ایم او

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 11 جنوری 2025ء) عالمی موسمیاتی ادارے (ڈبلیو ایم او) نے تصدیق کی ہےکہ 2024 معلوم تاریخ کا گرم ترین سال تھا جس دوران عالمی حدت قبل از صنعتی دور کے مقابلے میں 1.55 ڈگری سیلسئس سے زیادہ رہی۔

'ڈبلیو ایم او' کی ترجمان کلیئر نولیس نے کہا ہے کہ گزشتہ سال خشکی اور سطح سمندر کے درجہ حرارت میں غیرمعمولی اضافہ دیکھنے کو ملا۔

سمندر کی غیرمعمولی حدت اور نہایت گرم موسم نے دنیا بھر میں بہت سے ممالک میں زندگیوں، روزگار، امیدوں اور خوابوں کو بری طرح متاثر کیا۔ بہت سی موسمیاتی تبدیلیوں کے نتیجے میں سمندری برف کے گلیشیئر تیزرفتار سے پگھلتے رہے۔ اس طرح یہ عالمی حدت میں اضافے کے اعتبار سے ایک غیرمعمولی سال تھا۔ Tweet URL

ادارے کی جانب سے گزشتہ سال عالمی حدت میں اضافے کے حوالے سے چھ مختلف مجموعہ ہائے معلومات کا تجزیہ کیا گیا جن میں سے چار کے ذریعے یہ تصدیق ہوئی کہ عالمی حدت میں 1.

5 ڈگری سیلسیئس کی حد سے زیادہ اضافہ ہوا۔

(جاری ہے)

'ڈبلیو ایم او' نے عالمی حدت میں 1.5 ڈگری سیلسیئس سے زیادہ اضافے کے حوالے سے معلومات درمیانی مدت کے لیے موسمی پیشگوئی کے یورپی مرکز (ای سی ایم ڈبلیو ایف)، جاپان کے موسمیاتی ادارے، ناسا، امریکہ کی قومی سمندری و ماحولیاتی انتظامیہ (این او اے اے) اور برطانیہ کے دفتر موسمیاتی سے لی ہیں۔ اس کوشش میں اسے برطانیہ کی یونیورسٹی آف ایسٹ اینگلیا میں موسمیاتی تحقیقی یونٹ اور برکلے ارتھ کا تعاون بھی حاصل رہا۔

زمین، زندگی اور روزگار کو خطرہ

'ڈبلیو ایم او' کی سیکرٹری جنرل سیلیسٹ ساؤلو نے کہا ہے کہ پیرس معاہدے کو شدید خطرہ لاحق ہے۔ دنیا میں گرم ترین برسوں کے ایک یا دو ریکارڈ ہی نہیں ٹوٹے بلکہ انسان نے گرم ترین دہائی جھیلی ہے اور 2024 ریکارڈ توڑ حدت کے غیرمعمولی سلسلے کی انتہا تھا۔ اس بات کا ادراک ضروری ہے کہ عالمی حدت میں معمولی سا اضافہ بھی بہت خطرناک ہوتا ہے اور اس سے انسانوں کی زندگیوں، روزگار اور کرہ ارض پر انتہائی منفی اثرات ہوتے ہیں۔

2015 میں مںظور ہونے والے پیرس معاہدے میں یہ طے پایا تھا کہ عالمی حدت قبل از صنعتی دور کے مقابلے میں 1.5 ڈگری سیلسیئس سے زیادہ اضافہ ہونے نہیں دیا جائے گا۔

لاس اینجلس کی آگ

'ڈبلیو ایم او' نے واضح کیا ہے کہ امریکہ کے شہر لاس اینجلس میں حالیہ دنوں لگنے والی جنگل کی آگ کو موسمیاتی تبدیلی نے کہیں زیادہ شدید بنا دیا ہے کیونکہ اس تبدیلی کے نتیجے میں خشک و گرم ایام اور تیزرفتار ہواؤں کا دورانیہ طویل ہو گیا ہے۔

ایسا موسم اور طوفانی رفتار سے چلنے والی خشک ہوائیں جنگلوں کی آگ اور اس کے پھیلاؤ کا اہم سبب ہیں۔

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش نے 'ڈبلیو ایم او' کی اس اطلاع کو عالمی حدت میں اضافے کا ایک اور ثبوت قرار دیا ہے۔ انہوں نے تمام حکومتوں سے کہا ہے کہ وہ طویل مدتی عالمی حدت میں اضافے کو 1.5 ڈگری سیلسیئس کی حد میں رکھنے کے لیے رواں سال اپنے نئے قومی منصوبے پیش کریں اور انتہائی غیرمحفوظ لوگوں کو تباہ کن موسمیاتی اثرات سے تحفظ دینے کے اقدامات اٹھائیں۔

سیکرٹری جنرل کا کہنا ہے کہ کسی سال عالمی حدت میں اضافے کے 1.5 ڈگری سے تجاوز کر جانے کا ہرگز یہ مطلب نہیں کہ دنیا اس حوالے سے طویل مدتی ہدف حاصل نہیں کر سکتی۔ اس کے بجائے، گرم ترین برس اس بات کی یاد دہانی ہیں کہ دنیا کو اپنی سمت درست کرنے کے لیے پہلے سے کہیں زیادہ محنت درکار ہے۔ گزشتہ سال ریکارڈ توڑ حدت رواں سال اس پر قابو پانے کے موثر اقدامات کا تقاضا کرتی ہے۔

بدترین تباہی کو روکنے کے لیے اب بھی وقت باقی ہے لیکن اس کے لیے عالمی رہنماؤں کو بلاتاخیر اقدامات کرنا ہوں گے۔

جون 2024 کے اختتامی ایام میں امریکہ میں گرمی کی شدت کے حوالے سے انتباہ جاری ہونے کے بعد 'ڈبلیو ایم او' کے موسمیاتی سائنس دان الوارو سلوا کی یو این نیوز سے بات چیت سنیے (انگریزی میں)۔

Soundcloud بڑھتی ہوئی سمندری حدت

'ڈبلیو ایم او' نے بڑھتی ہوئی سمندری حدت پر ایک الگ سائنسی جائزے کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ سطح سمندر کی گرمی میں اضافے کا گزشہ سال عالمی حدت بڑھنے میں اہم کردار تھا۔

اس وقت ناصرف سمندر کی بالائی سطح بلکہ زیرآب 2,000 میٹر کی گہرائی پر حدت بھی معلوم تاریخ کی بلند ترین سطح پر ہے۔

ادارے کا کہنا ہے کہ عالمی حدت میں اضافے کے نتیجے میں پیدا ہونے والی تقریباً 90 فیصد گرمی سمندروں میں جمع ہو جاتی ہے اور یہ موسمیاتی تبدیلی کی ایک اہم علامت ہے۔ 2023 سے 2024 کے عرصہ میں سمندر کی سطح کے نیچے 2,000 میٹر گہرائی تک درجہ حرارت 16 زیٹاجولیس رہا جو کہ دنیا میں پیدا ہونے والی مجموعی بجلی سے 140 گنا بڑی مقدار ہے۔

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: کہ عالمی حدت حوالے سے سمندر کی سے زیادہ کے لیے

پڑھیں:

شیخ حسینہ کی 2024 میں فورسز کو مظاہرین پر گولی چلانے کا حکم دینے کی آڈیو کال پکڑی گئی

بنگلا دیش کی سابق وزیرِ اعظم شیخ حسینہ نے 2024 میں حکومت مخالف طلبا احتجاج کے دوران سیکیورٹی فورسز کو کھلا حکم دیا تھا کہ جہاں مظاہرین نظر آئیں انھیں گولی مار دیں۔

اس بات کا انکشاف عالمی نشریاتی ادارے الجزیرہ کی ایک تحقیقاتی رپورٹ میں کیا گیا تھا جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ دیکھتے ہی گولی مارنے کے حکم کا ثبوت ایک خفیہ فون کال میں ملا۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یہ خفیہ کال بنگلا دیش کے نیشنل ٹیلی کمیونیکیشنز مانیٹرنگ سینٹر (NTMC) نے 18 جولائی 2024 کو ریکارڈ کی تھی۔

اس کال میں شیخ حسینہ نے ڈھاکا کے میئر اور اپنے قریبی عزیز شیخ فضل نور تاپوش کو بتایا کہ میرے احکامات پہلے ہی جاری کیے جا چکے ہیں۔ اب جہاں مظاہرین ملیں، وہیں گولی مار دیں۔

اسی گفتگو میں سابق وزیرِ اعظم نے مظاہروں کو کنٹرول کرنے کے لیے ہیلی کاپٹروں کے استعمال کا بھی ذکر کیا۔

الجزیرہ کے تحقیقاتی یونٹ نے اس کال کی آڈیو کو فارنزک ماہرین سے تجزیہ کروایا تاکہ اس میں کسی قسم کی AI ترمیم کی تصدیق ہوسکے۔

فارنزک ماہرین نے تصدیق کی کہ دیکھتے ہی گولی مارنے کا حکم دینے والی والی آواز شیخ حسینہ واجد کی ہی ہے۔

دوسری جانب شیخ حسینہ کی جماعت عوامی لیگ نے آڈیو ریکارڈنگ کو جعلی قرار دیتے ہوئے کہا کہ سابق وزیراعظم نے کبھی "جان لیوا ہتھیار" استعمال کرنے کا حکم نہیں دیا۔

بین الاقوامی فوجداری ٹریبونل (ICT) کے مطابق ان مظاہروں میں 1,400 افراد جاں بحق اور 20,000 سے زائد زخمی ہوئے تھے۔

جس کے بعد فوج نے حکومتی احکامات ماننے سے انکار کرتے ہوئے وزیراعظم سے مستعفی ہونے کو کہا تھا۔

فوج کے عدم تعاون کو دیکھتے ہوئے شیخ حسینہ 5 اگست 2024 کو بنگلادیش چھوڑ کر بھارت فرار ہوگئی تھیں جہاں وہ اب تک پناہ لیے ہوئے ہیں۔

واضح رہے کہ انٹرنیشنل کریمنل کورٹ نے 10 جولائی کو شیخ حسینہ، ان کے وزراء اور اعلیٰ سیکیورٹی حکام پر انسانیت کے خلاف جرائم کا مقدمہ درج کیا ہے جس کی سماعت اگست میں شروع ہوگی۔

 

متعلقہ مضامین

  • سونے کی قیمت میں مسلسل اضافے کے بعد بڑی کمی
  • شیخ حسینہ کی 2024 میں فورسز کو مظاہرین پر گولی چلانے کا حکم دینے کی آڈیو کال پکڑی گئی
  • نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی اور ایریزونا اسٹیٹ یونیورسٹی کے مابین اشتراک پاکستان کی اعلیٰ تعلیم میں ایک سنگ میل ثابت ہو گا، ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی
  • 2024 سے اب تک زیادہ شکستوں کا منفی ریکارڈ پاکستان کے نام جڑ گیا
  • موسمیاتی تبدیلی سے متاثر ممالک ذمہ دار ریاستوں سے ہرجانے کے حقدار ہیں، عالمی عدالت انصاف کا اہم فیصلہ
  • مصدق ملک کی آذربائیجان میں کوپ 29 کے سربراہ سے ملاقات
  • سونے کی قیمت میں 3700روپے کا بڑا اضافہ
  • عالمی ادارہ صحت نے چکن گونیا وائرس کی عالمی وبا کا خدشہ ظاہر کر دیا
  • چین قواعد پر مبنی کثیرالجہتی تجارتی نظام کے مشترکہ تحفظ کے لیے کام کرے گا ، چینی وزارت تجارت
  • طوفانی سیلابوں سے موسم بارے پیشگی اطلاع کی اہمیت اجاگر، ڈبلیو ایم او