ایک دن میں بھارتی فورسز کے 3 اہلکاروں کی خودکشی
اشاعت کی تاریخ: 11th, January 2025 GMT
نئی دہلی (مانیٹرنگ ڈیسک) بھارتی ریاست اتر پردیش میں 24 گھنٹے کے دوران بھارت کے نیم فوجی دستے کے 3 اہلکاروں نے یکے بعد دیگرے سرکاری رائفل سے خود کو گولی مار کر اپنی زندگیوں کا خاتمہ کرلیا۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق خودکشی کا پہلا واقعہ اترپردیش کے شہر لکھنو میں پیش آیا جہاں سینٹرل ریزرو پولیس فورس کے 36 سالہ اوپیندرا کمار سنگھ نے خودکشی کی۔ اسی طرح انڈو تبت بارڈر پولیس فورس کے بھی ایک اہلکار نے سرکاری رائفل سے خود کو گولی مار کر اپنی زندگی کا خاتمہ کرلیا جس کی شناخت سجن سنگھ کے نام سے ہوئی، جو اگلے برس ریٹائرڈ ہونے والا تھا۔ بھارتی ریاست اتر پردیش کے شہر گریٹر نوئیڈا میں انڈین سینٹرل انڈسٹریل سیکورٹی فورس کے کانسٹیبل ابھینندن نے ٹوائلٹ میں خود کو گولی مارلی۔ ابھینندن کی عمر 23 سال تھی اور وہ ریاست کیرالہ کا رہائشی تھا۔ تاحال خودکشی کے ان واقعات کی وجہ کا تعین نہیں ہوسکا ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
شمالی وزیرستان:سیکیورٹی فورسز کی کارروائی، 2 خوارج ہلاک، 5 زخمی
شمالی وزیرستان(اسٹاف رپورٹر) پاکستان،افغانستان سرحد کے قریب سیکیورٹی فورسز نے اہم کارروائی کرتے ہوئے 2 خوارج کو ہلاک کر دیا ہے۔ سیکیورٹی ذرائع نے بتایا کہ خوارج کے خلاف کارروائی خفیہ معلومات کی بنیاد پر عمل میں لائی گئی، اس دوران فائرنگ کے تبادلے میں 2 خوارج ہلاک ہوئے۔سیکیورٹی ذرائع کے مطابق ہلاک ہونے والے خوارج میں سے ایک کا تعلق افغان طالبان سے ہے۔
مزید بتایا گیا کہ کامیاب کارروائی میں مزید 2 خوارج کے ہلاک اور 4 سے 5 کے زخمی ہونے کی بھی اطلاعات ہیں، جب کہ سیکیورٹی فورسز کی جانب سے علاقے میں سرچ اور سینیٹائزیشن آپریشن جاری ہے۔قبل ازیں، خیبرپختونخوا کے ضلع ہنگو کے علاقے دوآبہ میں پولیس قافلے پر آئی ای ڈی حملے کے نتیجے میں ایس ایچ او سمیت 3 اہلکار زخمی ہوگئے۔دوآبہ میں پولیس قافلے کو آئی ای ڈی حملے کا نشانہ اس وقت بنایا گیا جب پولیس افسران سرچ آپریشن سے واپس آ رہے تھے۔
پولیس نے بتایا کہ دھماکے کے نتیجے میں ایس ایچ او تھانہ دوآبہ عمران الدین سمیت زخمی اہلکاروں کو فوری طور پر ڈی ایچ کیو ہسپتال ہنگو منتقل کر دیا گیا۔واقعے کے فورا بعد پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی، علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کر دیا گیا ہے، سیکیورٹی فورسز نے واقعےکی تحقیقات شروع کر دی ہیں جب کہ ضلع بھر میں سیکیورٹی کو ہائی الرٹ کر دیا گیا ہے۔واضح رہے کہ خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں خاص طور پر دہشت گردی کی سرگرمیوں اس وقت نمایاں طور پر اضافہ دیکھا گیا جب کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) نے نومبر 2022 میں حکومت کے ساتھ ہونے والا جنگ بندی معاہدہ ختم کر دیا تھا۔معاہدہ ختم کرتے ہوئے کالعدم ٹی ٹی پی نے اعلان کیا تھا کہ وہ سیکورٹی فورسز، پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں پر حملوں میں تیزی لائے گی۔