چین کے خلاف امریکی تجارتی کریک ڈاؤن چین کی ترقی کو نہیں روک سکتا،چینی وزارت تجارت
اشاعت کی تاریخ: 16th, January 2025 GMT
بیجنگ : چینی وزارت تجارت کے ترجمان نے چین پر امریکی تجارتی پابندیوں کے حالیہ سلسلے پر ایک بیان دیا۔جمعرات کے روز انہوں نے کہا کہ بائیڈن انتظامیہ نے اپنے اقتدار کے آخری ایام میں چین پر شدید تجارتی پابندیاں نافذ کی ہیں ، نام نہاد قومی سلامتی کی بنیاد پر چین پر اپنے سیمی کنڈکٹر ایکسپورٹ کنٹرولز کو بڑھایا ہے ،امریکہ میں کاروں سے منسلک چینی سافٹ ویئر، ہارڈ ویئر اور گاڑیوں کے استعمال پر پابندی لگا ئی ہے، چین سمیت دیگر ممالک میں ڈرون سسٹمز کی انفارمیشن اور کمیونیکیشن ٹیکنالوجی اور سروس سیکیورٹی کے جائزے کا آغاز کیا ہے ،متعدد چینی کمپنیوں پر پابندیاں عائد کی ہیں اور کئی چینی اداروں کو “بدنام مارکیٹ ” کے طور پر درج کیا گیا ہے۔
چین ان تمام اقدامات پر شدید عدم اطمینان کا اظہار کرتا ہے اور ان کی پرزور مخالفت کرتا ہے ۔ترجمان نے کہا کہ بائیڈن انتظامیہ کے یہ اقدامات چینی کمپنیوں کے جائز حقوق اور مفادات کی سنگین خلاف ورزی ہیں اور ان اقدامات نے مارکیٹ کے قوانین اور بین الاقوامی اقتصادی و تجارتی آرڈر کو پامال کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ان اقدامات سے عالمی صنعتی سلسلہ اور سپلائی چین کے استحکام کو شدید خطرات لاحق ہیں اور ان اقدامات نے امریکی کمپنیوں سمیت دنیا بھر کے ممالک کی کمپنیوں کے مفادات کو نقصان پہنچایا ہے۔
چینی وزارت تجارت کے ترجمان نے کہا کہ بہت سی اہم امریکی کمپنیوں اور صنعتی انجمنوں نے واضح طور پر بعض اقدامات کے خلاف اپنی مخالفت کا اظہار کیا ہے اور بعض ممالک نے بھی ان کے غیر منطقی ہونے اور ان سے اپنے اختلاف کا واضح اظہار کیاہے ۔ان کا کہنا تھا کہ اس طرح کا طرز عمل معاشی جبر اور غنڈہ گردی ہے جو نہ تو عقلی ہے اور نہ ہی ذمہ دار انہ ۔ اس سے نہ صرف چین امریکہ اقتصادی اور تجارتی تعلقات بلکہ عالمی معیشت کی مستحکم ترقی کو بھی شدید نقصان پہنچے گا۔ترجمان نے کہا کہ بائیڈن انتظامیہ کہتی کچھ ہے لیکن کرتی کچھ اور ہے ۔انہوں نے کہا کہ پابندیاں، رکاوٹیں اور دباؤ چین کی ترقی کو روکیں گے نہیں بلکہ چین کی خود انحصاری اور مضبوطی ،سائنس اور ٹیکنالوجی میں اس کے اختراع کے اعتماد اور صلاحیت کو مزید تقویت دیں گے ۔ترجمان نے کہا کہ چین اپنے اقتدار اعلی، سلامتی اور ترقی کے مفادات کے مضبوط تحفظ کے لیے اقدامات جاری رکھے گا ۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: ترجمان نے کہا کہ
پڑھیں:
ایف بی آرکا یکم جولائی سے ڈیجیٹل پروڈکشن ٹریکنگ سسٹم کے نفاذ میں تیزی لانیکا فیصلہ
ایف بی آرکا یکم جولائی سے ڈیجیٹل پروڈکشن ٹریکنگ سسٹم کے نفاذ میں تیزی لانیکا فیصلہ WhatsAppFacebookTwitter 0 15 June, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(سب نیوز) آئی ایم ایف کیساتھ طے شدہ شرائط پر عمل درآمد کے سلسلے میں ایف بی آر نے یکم جولائی سے ڈیجیٹل پروڈکشن ٹریکنگ سسٹم کے نفاذ میں تیزی لانیکا فیصلہ کیا گیا ہے۔ایف بی آر کے مطابق انفورسمنٹ اقدامات نہ لینے کی صورت میں 700ارب کے نئے ٹیکس لگانا پڑتے ہیں۔ سگریٹ،سیمنٹ، پولٹری،مشروبات،کھاد اور ٹیکسٹائل سیکٹرکی نگرانی بڑھائی جارہی ہے۔
ٹوبیکو سیکٹرکی پیداوار اور سیل کو ڈیجیٹل ٹریکنگ سسٹم سے مانیٹر کیا جائیگا۔ایف بی آر کا کہنا ہے کہ مختلف علاقوں میں قائم سگریٹ کے کارخانوں کی نگرانی ہو گی۔ شوگرسیکٹر میں پیداوار کی نگرانی بہتر بنانے سے ٹیکس ریونیو میں 39 ارب اضافہ ہوا ہے۔ چینی کے شعبے میں پیداوار کی انڈر رپورٹنگ ہو رہی تھی۔ایف بی آر کے مطابق ٹیکسٹائل سیکٹرکی بھی کیمروں کے ذریعے نگرانی کی جائیگی، ٹیکسٹائل سیکٹر میں 15 لاکھ بیلز کی انڈر رپورٹنگ کا انکشاف ہوا ہے، سیلزٹیکس ریونیو کو جی ڈی پی کے5 فیصد کے مساوی تک لے جایا جائیگا۔
ایف بی آر کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کے ساتھ انفورسمینٹ اقدامات بڑھانے پر اتفاق کیا گیا، نئے مالی سال میں 14ہزار 131ارب کے ٹیکس ہدف میں 389 ارب کے انفورسمنٹ اقدامات شامل ہیں، اس میں 312 ارب روپے کے اضافی ٹیکس اقدامات بھی شامل ہیں۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبربھارت اور اسرائیل پاکستان کو گرے لسٹ میں شامل کرانے میں ناکام رہے، وزیر دفاع خواجہ آصف بھارت اور اسرائیل پاکستان کو گرے لسٹ میں شامل کرانے میں ناکام رہے، وزیر دفاع خواجہ آصف ایران اسرائیل جنگ؛ 450 پاکستانی زائرین کا انخلا مکمل کر لیا گیا، نائب وزیراعظم چین کے معاشی اشاریوں میں بہتری کا رجحان چین اور وسطی ایشیا ممالک کے درمیان اقتصادی و تجارتی تعلقات کا مسلسل فرو غ چینی خصوصیات کے حامل سوشلزم کا ایک اہم سیاسی ثمر ہے، چینی صدر الیکشن کمیشن تقرریوں کا معاملہ، اسپیکر نے کمیٹی بنانے سے انکار کر دیاCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم