وفاقی وزیراطلاعات عطاءاللہ تارڑ کا کہنا ہے کہ 190 ملین پاؤنڈ پاکستان کی تاریخ کا میگا کرپشن کیس تھا۔

پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو میں وزیر اطلاعات عطاءاللہ تارڑ نے کہا کہ 190 ملین پاؤنڈ کیس میں بانی پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) عدالت میں ٹھوس شواہد پیش نہ کرسکے۔ یہ پاکستان کی تاریخ کا میگا کرپشن کیس تھا۔

وزیراطلاعات نے کہا کہ کیس کے اندر مذہب کارڈ کا استعمال کیا گیا۔ برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی کی طرف سے وصول ہونے والی ضبط شدہ رقم سے لاہور میں گھر بنایا۔القادر ٹرسٹ بلیک منی کو وائٹ کرنے کے لئے بنایا گیا۔ انہیں ثابت کرنا ہوگا کہ یہ بند لفافہ کابینہ میں نہیں لے کر گئے تھے اور لاہور میں اس پیسے سے گھرنہیں بنایا گیا۔ جس شخص سے پیسہ لیا گیا اسی کو واپس کردیا گیا۔ سنائی گئی سزا میرٹ پر ہے۔ یہ اپنی بے گناہی ثابت کرنے میں ناکام رہے ہیں۔ اس کیس میں کرپشن ، رشوت اور اختیارات کا ناجائز استعمال ثابت ہے۔

عطااللہ تارڑ کا مزید کہنا تھا کہ ڈیفنس کونسل نے سیاسی طور پر اس کیس کو لڑا۔ فیصلے میں کہا گیا ہے کہ وکیل صفائی بے گناہی کے ثبوت پیش نہیں کر سکے۔ پراسیکیوشن کی طرف سے رشوت کے ثبوتوں کا جواب بھی نہیں دے سکے۔ قانونی لوازمات پورے کرتے ہوئے سزا سنائی گئی۔ رشوت، کرپشن اور ڈاکا ثابت ہوچکا ہے۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

کراچی میں پولیس اہلکار رشوت لیتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑے گئے

کراچی کے علاقے اورنگی ٹاؤن میں مومن آباد تھانے کے پولیس اہلکاروں کی شہریوں سے رشوت وصولی کے ثبوت سامنے آگئے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق اورنگی ٹاؤن کے تھانہ مومن آباد کے پولیس اہلکاروں نے ناکہ لگا کر شہریوں سے رشوت وصول کی جس کی خفیہ طریقے سے بنی ہوئی ویڈیو سامنے آگئی۔

 ایس ایس پی ڈسٹرکٹ ویسٹ نے ویڈیو کا نوٹس لیتے ہوئے دونوں اہلکاروں کو معطل کر کے تحقیقات کا حکم جاری کر دیا،

 اس حوالے سے ترجمان ڈسٹرکٹ ویسٹ پولیس کے مطابق مومن آباد تھانے میں تعینات 2 پولیس اہلکاروں کی سوشل میڈیا پر ویڈیو وائرل ہوئی تھی جس کا ایس ایس پی ڈسٹرکٹ ویسٹ طارق الہی مستوئی نے فوری نوٹس لیتے ہوئے دونوں اہلکاروں کو معطل کر کے پولیس ہیڈ کوارٹر ویسٹ زون تبادلہ کر دیا۔

ایس ایس پی نے ڈی ایس پی اورنگی کو واقعے کی غیر جانبدار انکوائری کی ہدایت جاری کر دی۔

ترجمان کے مطابق اختیارات کے ناجائز استعمال کو کسی بھی صورت برداشت نہیں کیا جائیگا، محکمہ پولیس میں بدعنوانی یا غیر قانونی رویے کی کوئی گنجائش نہیں ہے، غفلت یا غیر قانونی عمل میں ملوث اہلکاروں کے خلاف سخت محکمانہ کارروائی کی جائے گی۔

پولیس اہلکاروں کی شہریوں کو چیکنگ کی آڑ میں روک کر اسلحہ ہاتھ میں لیکر رشوت وصولی کی وائرل ہونے والی ڈیڈیو کے حوالے سے ایس ایچ او مومن آباد معراج انور نے بتایا کہ محکمہ پولیس کی بدنامی کا باعث بننے والے دونوں پولیس کانسٹیبلز کی شناخت قربان اور مختیار کے نام سے کی گئی۔

انہوں نے کہا کہ مذکورہ ویڈیو کچھ عرصہ پرانی ہے تاہم منظر عام پر آنے کے بعد افسران کی جانب سے فوری ایکشن لیا گیا ہے۔

 سوشل میڈیا پر آنے والی ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک پولیس اہلکار جو کہ سر پر پولیس کیپ اور چہرے پر ماسک لگائے چیکنگ کے آڑ میں انتہائی خطرناک اندازہ میں اسلحہ پستول لیکر شہریوں کے پرس اور ان کی جیبوں میں ہاتھ ڈالتے ہوئے دکھائی دیا جبکہ ایک ویڈیو میں وہ کاندھے پر سرکاری ایس ایم جی بھی لٹکائے ہوئے دکھائی دیا۔

واضح رہے کہ پولیس کے اعلیٰ افسران کی جانب سے ایک موٹر سائیکل پر سوار 2 پولیس اہلکاروں کو سڑک کنارے کھڑے ہو کر شہریوں کی چیکنگ کرنے کی ہرگز اجازت نہیں ہے اور اس حوالے مرتب کی گئی ایس او پی کے تحت ہی پولیس کو اسنیپ چیکنگ کرنے کی ہدایت جاری کی گئی ہے ۔

متعلقہ مضامین

  • ٹرمپ کٰساتھ مودی کی دوستی کھوکھلی ثابت ہو رہی ہے، کانگریس
  • بیٹوں کا دورہ امریکا عمران خان کی رہائی میں کتنا مددگار ثابت ہو سکتا ہے؟
  • مہم چلانا بانی کے بیٹوں کا حق، دنیا کو بتائیں والد کو کرپشن پر سزا ہوئی: عطا تارڑ
  • کراچی میں پولیس اہلکار رشوت لیتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑے گئے
  • کوہستان میگا اسکینڈل کے معاملے میں بڑی پیشرفت، اربوں کی ریکوری کا امکان
  • بانی پی ٹی آئی کے بیٹے ضرور پاکستان آئیں، خوش آمدید کہیں گے، عطا تارڑ
  • بانی پی ٹی آئی نے 190 ملین پاؤنڈ کیس میں اپنے حق میں کوئی شواہد پیش نہیں کیے۔ وفاقی وزیر اطلاعات
  • مہم چلانا بانی کے بیٹوں کا حق ہے، لوگوں کو بتائیں عمران خان کو کرپشن کیس میں سزا ہوئی، عطا تارڑ
  • دہشتگردی صرف پاکستان کا نہیں پوری دنیا کا مسئلہ ہے: عطا تارڑ
  • دہشتگردی صرف پاکستان کا نہیں پوری دنیا کا مسئلہ ہے، عطا تارڑ