Express News:
2025-04-26@08:39:00 GMT

جننگ فیکٹریوں میں قابل فروخت روئی کے وسیع ذخائر دستیاب

اشاعت کی تاریخ: 19th, January 2025 GMT

کراچی:

کاٹن ایئر 2024-25 میں مقامی کپاس کی پیداوار میں غیر معمولی کمی کے باوجود جننگ فیکٹریوں میں قابل فروخت روئی کے وسیع ذخائر دستیاب ہیں، جس سے مقامی جننگ سیکٹر مایوسی دوچار ہوگئے ہیں.

جننگ انڈسٹری نے موجودہ حالات کے تناظر میں مقامی طور پر پیدا ہونے والی روئی کے استعمال کے فروغ اور کپاس کی پیداوار بڑھانے سے متعلق پالیسی سازوں سے ہنگامی بنیادوں پر حکمت عملی مرتب کرنے کا مطالبہ کردیا ہے تاکہ کھپت بڑھنے کے نتیجے میں کسانوں کی فی ایکڑ آمدنی بڑھ سکے اور مستقبل میں کپاس کی کاشت میں خاطر خواہ اضافہ ممکن ہوسکے.

چیئرمین کاٹن جنرز فورم احسان الحق نے بتایا کہ پاکستان کاٹن جنرز ایسوسی ایشن کی جانب سے کپاس کی مجموعی قومی پیداوار کے بارے میں جاری ہونے والے اعدادو شمار کے مطابق ملک بھر کی جننگ فیکٹریوں میں 15جنوری 2025 تک مجموعی طور پر صرف 54لاکھ 90ہزار روئی کی گانٹھوں کے مساوی پھٹی کی جننگ فیکٹریوں میں ترسیل ہوئی ہے جو کہ پچھلے سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں 34 فیصد کم ریکارڈ کی گئی ہے.

رپورٹ کے مطابق زیرتبصرہ مدت کے دوران پنجاب میں کپاس کی پیداوار میں 35 فیصد جبکہ سندھ میں 32 فیصد کی کمی واقع ہوئی ہے. 

انھوں نے بتایا کہ اندرون ملک روئی کی خریداری پر 18 فیصد سیلز ٹیکس وصول کیا جارہا ہے جس کے باعث ٹیکسٹائل ملز مالکان کی جانب سے رواں سال بیرون ملک سے ملکی تاریخ کی سب سے زیادہ روئی اور سوتی دھاگے کی درآمدات کی گئی ہے اور اب اطلاعات بھی موصول ہورہی ہیں کہ ٹیکسٹائل ملیں ای ایف ایس اسکیم کے تحت بیرون ملک سے بڑی مقدار میں کپڑے کی درآمدات بھی شروع کررہی ہیں جس سے مقامی طور پر پیدا ہونے والی روئی اور سوتی دھاگے کی فروخت مزید متاثر ہونے کا اندیشہ ہے۔

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

پاکستان کے زر مبادلہ کے سیال ذخائر کی صورتحال

پاکستان کے زر مبادلہ کے مجموعی سیال ذخائر 18 اپریل کو 15،436.0 ملین ڈالر تھے۔

یہ بھی پڑھیں: ملکی زر مبادلہ کے ذخائر میں اضافہ ریکارڈ

اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق اس کی تحویل میں زر مبادلہ ذخائر 10،205.9 ملین ڈالر جبکہ کمرشل بینکوں کی تحویل میں زرِمبادلہ کے خالص ذخائر 5،230.1 ملین ڈالر ہیں۔ یوں زر مبادلہ کے مجموعی سیال ذخائر 15،436.0 ملین ڈالربنتے ہیں۔

مزید پڑھیے: زرمبادلہ کے ذخائر میں ریکارڈ اضافہ: وجہ کیا ہے اور پاکستانی معیشت کو کیا فائدہ ہوگا؟

اس طرح 18 اپریل 2025 کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران اسٹیٹ بینک کے ذخائر بیرونی قرضے کی ادائیگیوں کے باعث 367 ملین ڈالر کی کمی سے 10،205.9 ملین ڈالر رہ گئے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسٹیٹ بینک آف پاکستان زرمبادلہ ذخائر فارن ایکسچینج فارن ریزورز

متعلقہ مضامین

  •  ٹریفک پولیس اور آر ٹی اے کا مشترکہ کریک ڈاؤن، غیر قانونی رکشہ فیکٹریاں سیل
  • حکومتی ادارے کا مہنگائی کی ہفتہ وار شرح منفی 3.52 فیصد ہو جانے کا دعوٰی
  • ملکی بجلی کی پیداوار میں مقامی کوئلے کا حصہ بڑھ گیا
  • آئی فون 15 پرو اور 15 پرو میکس کی کم قیمتوں پر واپسی متعارف، ایپل کا بڑا اعلان
  • پاکستان کے زر مبادلہ کے سیال ذخائر کی صورتحال
  • پاکستان میں سالانہ 200 انڈے دینے والی مرغیوں کی نئی نسل تیار
  • قومی ایئر لائن کے51 سے 100 فیصد شیئرز فروخت کرنے کا فیصلہ
  • اوپیک پلس ممالک کا پیداوار بڑھانے کے پیش نظر تیل کی قیمتوں میں 2 فیصد کمی
  • ٹیسلا کی فروخت، منافع میں کمی، ایلون مسک کا حکومت میں اپنا کردار کم کرنے کا اعلان
  • بے نامی اتھارٹی پچھلے 11 ماہ سے غیر فعال ہونے کا انکشاف