ڈائریکٹوریٹ آف ایڈورٹائزمنٹ میں جدید میڈیا مینجمنٹ سسٹم کا آغاز
اشاعت کی تاریخ: 23rd, January 2025 GMT
کراچی (اسٹاف رپورٹر) محکمہ اطلاعات، حکومت سندھ کے ڈائریکٹوریٹ آف ایڈورٹائزمنٹ میں جدید میڈیا مینجمنٹ سسٹم کے پہلے مرحلے کا آغاز کیا گیا ہے۔ یہ جدید نظام جس کا افتتاح سیکرٹری اطلاعات ندیم رحمن میمن نے کیا، سندھ حکومت کے اشتہارات کی وصولی، اجراء اور بلنگ کو جدید سافٹ ویئر ٹیکنالوجی کے ذریعے منظم کرنے کے لیے متعارف کرایا گیا ہے۔ جس میں تمام اشتہارات کا اجرابذریعہ کیو آر کوڈ کیا جائے گا۔ یہ انقلابی نظام اشتہاری عمل کو مؤثر بنانے کے لیے ایک ون ونڈو آپریشن فراہم کرتا ہے، جس سے شفافیت میں اضافہ اور کام کی رفتار میں بہتری آئے گی۔ افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سیکرٹری اطلاعات ندیم الرحمن میمن نے ڈائریکٹر انفارمیشن ایڈورٹائزمنٹ محمد یوسف کابورو اور ان کی ٹیم کی قابل ستائش محنت کو سراہا۔ انہوں نے کہا، “یہ نظام ایک اہم کارنامہ ہے جو کارکردگی کو بہتر بنانے اور اشتہارات کے انتظام میں آسانی فراہم کرنے میں مددگار ہوگا۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
جون 2026ء تک وفاق اور صوبوں میں کیش لیس معیشت لے آئیں گے: حکام اسٹیٹ بینک
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے حکام کا کہنا ہے کہ جون 2026ء تک وفاق اور صوبوں میں کیش لیس معیشت لے کر آئیں گے۔
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس چیئرمین نوید قمر کی زیرِ صدارت منعقد ہوا جس میں اسٹیٹ بینک کے حکام نے بریفنگ میں یہ بات بتائی۔
اجلاس میں ڈیجیٹل پیمنٹس ایکو سسٹم انفرااسٹرکچر زیرِ بحث آیا۔
اسٹیٹ بینک کے حکام نے اجلاس کو بتایا کہ ڈیجیٹل پیمنٹ ایکو سسٹم سے ایک بہترین پیمنٹ انفرااسٹرکچر دیں گے۔انہوں نے بتایا کہ دسمبر 2026ء تک ہر چیز میں کیش لیس اکانومی کی طرف بڑھیں گے، لوگوں کی سیلریز، پینشنز، ریونیو کیش لیس سسٹم پر جائیں گی۔
وزیرِ مملکت برائے خزانہ بلال اظہر کیانی نے کہا کہ ڈیجیٹل پیمنٹس ایکو سسٹم دوسرے ممالک میں 5 سال کا وقت لے گا۔
اسٹیٹ بینک کے حکام نے جواب دیا کہ ہم آہستہ آہستہ کیش لیس اکانومی کی طرف بڑھ رہے ہیں، ملک میں اس وقت 19 ہزار بینک برانچز اور 20 ہزار اے ٹی ایم ہیں، مالی سال 2025ء میں ملک میں 88 فیصد ٹرانزیکشنز ڈیجیٹل ذرائع سے ہوئیں۔
وزیرِ مملکت برائے خزانہ بلال اظہر کیانی نے کہا کہ وزیرِ اعظم کیش لیس اکانومی پر اسٹیئرنگ کمیٹی کی ہر ہفتے میٹنگ کرتے ہیں، کیش لیس ٹرانزیکشنز پر کنزیومرز سے کوئی چارجز نہیں کاٹے جائیں گے۔
چیئرمین کمیٹی نوید قمر نے سوال اٹھایا کہ اگر کسی جگہ انٹرنیٹ بند ہو جائے تو پھر کیش لیس کا کیا بنے گا؟ ایسے میں تو پیسوں کے بغیر لوگ بھوکے مرنا شروع ہو جائیں گے۔
اسٹیٹ بینک کے حکام نے بریفنگ میں بتایا کہ اس وقت ملک میں 95 ملین بینک ایپس یوزر ہیں، پاکستان میں 226 ملین بینک اکاؤنٹس ہیں جن میں سے 96 ملین یونیک ہیں، ملک میں 9500 مرچنٹس اور 8 لاکھ 50 ہزار کیو آر مرچنٹس ہیں