ڈی آئی خان:

 

اشیائے خور و نوش اور ادویات کی مزید کھیپ اپر کرم کے  لیے روانہ کردی گئی جب کہ قافلے کی نگرانی گن شپ ہیلی کاپٹر سے کی جا رہی ہے۔  

مشیر صحت احتشام علی کے مطابق اپر کرم کے لیے ادویات کی مزید کھیپ روانہ کردی گئی ہے۔ اس کے علاوہ ضروری ادویات کی ایک اور کھیپ پاڑا چنار روانہ  کی گئی ہے، جو ایم ایس پاڑا چنار کے حوالے کی جائیں گی۔

انہوں نے بتایا کہ  1500 کلو وزنی ادویات حکومت کے ہیلی کاپٹر میں ایک ہی پرواز کے ذریعے پاڑا چنار بھیجی جارہی ہیں۔ان ادویات میں انٹی بائیوٹکس، سیرپ، پین کلرز، بچوں کے لیے ادویات شامل ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ  جب تک زمینی رابطہ بحال نہیں ہوتا، ہیلی کے ذریعے ادویات کی فراہمی کا سلسلہ جاری رہے گا۔  ادویات کی اگلی کھیپ اگلے ہفتے روانہ کی جائے گی۔

دوسری جانب اشیائے خور و نوش لے کر ٹرک ٹل پہنچ گئے ہیں۔ یہ قافلہ سخت سکیورٹی میں روانہ ہو چکا ہے جو علیزئی کا علاقہ کراس کر چکا ہے۔ گن شپ ہیلی کاپٹر کے ذریعے قافلے کی فضائی نگرانی بھی کی جا رہی ہے۔

اُدھر مقامی انتظامیہ کے مطابق ضلع کرم میں بحالی کا عمل جاری ہے۔ بگن، گوزگری اور پی سی آر میں معاوضے کے چیکس کی تقسیم اور  بگن کی عمارتوں پر بھی بحالی کا کام تیز رفتاری سے جاری ہے۔

کرم کے مختلف واقعات میں نقصان اٹھانے والے پرامن افراد اور خاندانوں میں معاوضے کی تقسیم کا سلسلہ آج سے شروع کردیا گیا ہے۔

 

علاوہ ازیں توریل چیک پوسٹ سے بھی کرم کے لیے قافلہ روانہ ہوگیا۔  ضلعی انتظامیہ کے مطابق آر پی او کوہاٹ عباس مجید مروت اور کمشنر کوہاٹ ڈویژن معتصم باللہ شاہ کی نگرانی میں 70 گاڑیوں پر مشتمل قافلہ روانہ کیا گیا، جس میں سبزی، پھل، آٹا، گھی، چینی، مرغی، انڈے اور مختلف قسم کی اشیائے خور و نوش شامل ہیں۔   قافلے کی حفاظت کے لیے جگہ جگہ سکیورٹی جوان تعینات کیے گئے ہیں۔قافلہ ٹل سے علیزئی پہنچ چکا ہے۔.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: اشیائے خور و نوش ہیلی کاپٹر ادویات کی کرم کے کے لیے

پڑھیں:

بھارتی تاریخ کا سب سے وزنی ترین مواصلاتی سیٹلائٹ خلا کیلئے روانہ

بھارت (ویب ڈیسک) اب تک کے سب سے وزنی مواصلاتی سیٹلائٹ کو خلا میں روانہ کر دیا ہے، جو ملک کے خلائی پروگرام میں ایک اور اہم سنگِ میل ہے۔خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق سی ایم ایس-03 نامی سیٹلائٹ نے ریاست آندھرا پردیش کے جنوبی علاقے سری ہری کوٹا سے مقامی وقت کے مطابق شام 5 بج کر 26 منٹ پر اڑان بھری۔

وزیراعظم نریندر مودی نے اس حوالے سے کہا کہ ہمارا خلائی شعبہ ہمیں فخر دلاتا رہے گا، ہمارا ہدف سال 2040 تک ایک بھارتی خلا باز کو چاند پر بھیجنا ہے۔بھارتی خلائی تحقیقاتی تنظیم (اسرو) کے مطابق یہ ملک کا سب سے وزنی مواصلاتی سیٹلائٹ ہے جس کا وزن تقریبا 4 ہزار 410 کلوگرام ہے۔بھارتی بحریہ کے مطابق یہ سیٹلائٹ جہازوں، طیاروں اور آبدوزوں کے درمیان محفوظ مواصلاتی رابطے کو یقینی بنائے گا۔سی ایم ایس-03 کو 43.5 میٹر بلند ایل وی ایم 3-ایم 5 راکٹ کے ذریعے مدار میں بھیجا گیا، جو اس راکٹ کا جدید ورژن اور اسی کے زریعے اگست 2023 میں بھارت کے بغیر خلا باز کے خلائی مشن کو چاند پر اتارا تھا۔

اب تک صرف روس، امریکا اور چین ہی چاند کی سطح پر کنٹرولڈ لینڈنگ حاصل کرچکے ہیں۔گزشتہ ایک دہائی میں بھارت نے اپنے خلائی عزائم کو نمایاں طور پر وسعت دی اور اس کا خلائی پروگرام تیزی سے ترقی کر رہا ہے۔رواں برس بھارتی فضائیہ کے ٹیسٹ پائلٹ شبھانشو شکلا خلا کا سفر کرنے والے دوسرے بھارتی اور بین الاقوامی خلائی اسٹیشن (آئی ایس ایس) تک پہنچنے والے پہلے بھارتی بنے، اس اقدام کو بھارت کے 2027 تک اپنے انسانی خلائی مشن کی جانب ایک اہم قدم کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔

سیٹلائٹ

متعلقہ مضامین

  • دینی اجتماعات میں شرکت سے قلب کا سکون حاصل ہوتا ہے، عرفات عطاری
  • غیرقانونی ادویات کی پبلیسٹی،حکیم شہزادکےوارنٹ گرفتاری جاری 
  • بابا گرو نانک کے 556ویں جنم دن کی تقریبات، بھارتی سکھ یاتری پاکستان روانہ
  • پاکستان ہاکی ٹیم دورہ بنگلادیش کیلیے 8 نومبر کو روانہ ہوگی
  • وزارت صحت کا سیفٹی میڈیسن تقریب کا انعقاد، ادویات کا نظام بہتر کرنے کا عزم
  • بھارتی تاریخ کا سب سے وزنی ترین مواصلاتی سیٹلائٹ خلا کیلئے روانہ
  • قیمتیں کنٹرول میں رکھنے کیلئے مؤثر میکنزم کی ضرورت ہے؛ مسرت جمشید چیمہ
  • کراچی: ٹریفک کیمروں کی نگرانی کے دوران وائرل تصویروں پر ڈی آئی جی ٹریفک کا بیان آگیا
  • چینی صدر کا مصنوعی ذہانت کی نگرانی کا عالمی ادارہ قائم کرنے پر زور
  • ٹریفک کیمروں کی نگرانی کے دوران وائرل تصویروں پر ڈی آئی جی ٹریفک کا بیان آگیا