اشیائے خور و نوش اور ادویات کی مزید کھیپ کرم روانہ، گن شپ ہیلی کاپٹر سے نگرانی
اشاعت کی تاریخ: 24th, January 2025 GMT
ڈی آئی خان:
اشیائے خور و نوش اور ادویات کی مزید کھیپ اپر کرم کے لیے روانہ کردی گئی جب کہ قافلے کی نگرانی گن شپ ہیلی کاپٹر سے کی جا رہی ہے۔
مشیر صحت احتشام علی کے مطابق اپر کرم کے لیے ادویات کی مزید کھیپ روانہ کردی گئی ہے۔ اس کے علاوہ ضروری ادویات کی ایک اور کھیپ پاڑا چنار روانہ کی گئی ہے، جو ایم ایس پاڑا چنار کے حوالے کی جائیں گی۔
انہوں نے بتایا کہ 1500 کلو وزنی ادویات حکومت کے ہیلی کاپٹر میں ایک ہی پرواز کے ذریعے پاڑا چنار بھیجی جارہی ہیں۔ان ادویات میں انٹی بائیوٹکس، سیرپ، پین کلرز، بچوں کے لیے ادویات شامل ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ جب تک زمینی رابطہ بحال نہیں ہوتا، ہیلی کے ذریعے ادویات کی فراہمی کا سلسلہ جاری رہے گا۔ ادویات کی اگلی کھیپ اگلے ہفتے روانہ کی جائے گی۔
دوسری جانب اشیائے خور و نوش لے کر ٹرک ٹل پہنچ گئے ہیں۔ یہ قافلہ سخت سکیورٹی میں روانہ ہو چکا ہے جو علیزئی کا علاقہ کراس کر چکا ہے۔ گن شپ ہیلی کاپٹر کے ذریعے قافلے کی فضائی نگرانی بھی کی جا رہی ہے۔
اُدھر مقامی انتظامیہ کے مطابق ضلع کرم میں بحالی کا عمل جاری ہے۔ بگن، گوزگری اور پی سی آر میں معاوضے کے چیکس کی تقسیم اور بگن کی عمارتوں پر بھی بحالی کا کام تیز رفتاری سے جاری ہے۔
کرم کے مختلف واقعات میں نقصان اٹھانے والے پرامن افراد اور خاندانوں میں معاوضے کی تقسیم کا سلسلہ آج سے شروع کردیا گیا ہے۔
علاوہ ازیں توریل چیک پوسٹ سے بھی کرم کے لیے قافلہ روانہ ہوگیا۔ ضلعی انتظامیہ کے مطابق آر پی او کوہاٹ عباس مجید مروت اور کمشنر کوہاٹ ڈویژن معتصم باللہ شاہ کی نگرانی میں 70 گاڑیوں پر مشتمل قافلہ روانہ کیا گیا، جس میں سبزی، پھل، آٹا، گھی، چینی، مرغی، انڈے اور مختلف قسم کی اشیائے خور و نوش شامل ہیں۔ قافلے کی حفاظت کے لیے جگہ جگہ سکیورٹی جوان تعینات کیے گئے ہیں۔قافلہ ٹل سے علیزئی پہنچ چکا ہے۔.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: اشیائے خور و نوش ہیلی کاپٹر ادویات کی کرم کے کے لیے
پڑھیں:
ہائی ویز کی بندش؛ دھوپ اور گرمی میں پھنسی ادویات صحت کےلیے خطرہ
ویب ڈیسک : ہائی ویز کی بندش سے دھوپ اور گرمی میں پھنسی ادویات صحت ےلیے خطرہ بن گئیں نہروں کے معاملے پر 6 روز سے جاری دھرنے اور ہائی ویز کی بندش سے ادویات اور ان کی ترسیل متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔
کئی روز سے دھوپ اور شدید گرمی میں پھنسے رہنے کی وجہ سےادویات کا بڑا اسٹاک اور کیمیکلز اپنی افادیت کھو سکتے ہیں، جبکہ اس اسٹاک کے مارکیٹ میں پہنچنے سے صحت عامہ کو خطرہ لاحق ہوسکتا ہے۔سندھ پنجاب بارڈر پر رکے ہوئے کنٹینرز اور ٹرکوں میں ادویات اور ادویات سازی کے کیمیکلز بھی شامل ہیں جن کی کول چین متاثر ہونے سے معیار پر سوال اٹھ گئے ہیں۔
پی ایس ایل10؛ ملتان سلطانز کا ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ
ماہرین کے مطابق اتنی طویل مدت تک دھوپ اور گرمی میں موجود ادویات اور ادویات سازی کے کیمیکلز صحت عامہ کےلیے خطرہ ہیں۔ ادویات اور کیمیکلز کا معیار متاثر ہونے کی وجہ سے یہ مریضوں کےلیے خطرے کا باعث بن سکتے ہیں۔ کیمیکلز سے تیار ادویات بھی جان بچانے کے بجائے جانیں لینے کا باعث بن سکتی ہیں۔
زیلنسکی کا کریمیا پر روسی قبضہ ماننے سے انکار، امریکہ کے نائب صدر کا یوکرین کو الٹی میٹم
ماہرین نے مطالبہ کیا ہے کہ ہائی ویز کی بندش کے دوران متاثرہ ادویات اور ادویات سازی کے اسٹاک کو مارکیٹ تک پہنچنے سے روکا جائے اور ادویات ساز کمپنیوں سے ریکارڈ حاصل کرکے اسٹاک کو قبضے میں لے کر تلف کیا جائے۔سٹیزن ہیلتھ فاؤنڈیشن کے ترجمان محمد واصل کے مطابق گرمی اور نمی کی زیادتی سے ادویات میں موجود کیمیکلز کی ساخت خراب ہوسکتی ہے، جس سے دوا کم مؤثر یا غیر مؤثر ہوجاتی ہے جبکہ بعض کیسز میں زہریلے بائی پروڈکٹس بھی بن سکتے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی فارماکولوجیکل اثرات میں بھی کمی آسکتی ہے۔
مکہ میں پرمٹ کے بغیر داخلے پر پابندی
ماہرین کے مطابق اگر ایک دوا 25 سے 30 ڈگری سینٹی گریڈ کی مخصوص رینج میں محفوظ کی گئی ہو اور اس پر مسلسل 35 ڈگری سینٹی گریڈ یا اس سے زیادہ درجہ حرارت اثر انداز ہو، تو اس کی خوراک کی تاثیر میں کمی واقع ہوسکتی ہے، بالخصوص سیرپ اور سسپنیشنز گاڑھے ہوسکتے ہیں۔ گرمی کی شدت سے بلسٹر پیکنگ یا بوتلوں کی سیلنگ کمزور ہوسکتی ہے، جس سے دوا میں ہوا یا نمی داخل ہوسکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان (DRAP) اور ڈبلیو ایچ او کے معیارکے مطابق عام ادویات کو 15 سے 30 ڈگری سینٹی گریڈ کے درمیان محفوظ رکھا جانا چاہیے، ٹھنڈی اور خشک جگہ پر رکھنے کا مطلب زیادہ سے زیادہ 25 ڈگری سینٹی گریڈ ہے۔ تاہم ان دنوں پنجاب اور سندھ کے بارڈر پر درجہ حرارت ان دونوں مقررہ حدوں سے کہیں زیادہ ہے۔ سب سے زیادہ حساس معاملہ ویکسینز یا انسولین کا ہے، جنہیں منفی 2 سے زیادہ سے زیادہ 8ڈگری سینٹی گریڈ پر رکھنا لازم ہے۔
نواز شریف کا لندن سے فوری پاکستان واپس آنے کا فیصلہ
اگر ادویات کو 6 دن تک 35-45 ڈگری سینٹی گریڈ درجہ حرارت میں رکھا جائے تو کچھ ادویات جیسے اینٹی بایوٹکس، ہارمونز، انسولین یا آنکھوں کے قطرے گرمی سے بہت متاثر ہوتے ہیں اور استعمال کے قابل نہیں رہتے۔ عام ادویات جیسے پیناڈول یا وٹامنز بھی اثر کھو سکتے ہیں۔
پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کے طریقہ کار کیخلاف درخواست گزار کے وکیل کومہلت
ماہرین نے حکومت کو مشورہ دیا ہے کہ راستے میں پھنسے ہوئے اسٹاک کو نگرانی میں لیا جائے اور لیباریٹری ٹیسٹ کرکے اس کی افادیت کی تصدیق کی جائے اور معیار پر پورا نہ اترنے والی ادویات کو تلف کیا جائے تاکہ ان کے استعمال سے انسانی جانوں کے نقصان کے امکان کو ختم کیا جاسکے۔
جبکہ دوسری جانب ایک موقف یہ بھی آیا ہے کہ کول چین اور اہم ادویات کو فضائی راستے کے ذریعے بجھوایا جا رہا ہے ۔ اور ابھی تک ادویات جس ٹمپریچر میں پھنسی ہوئی ہیں ان کے استعمال میں خطرہ نہیں لیکن احتیاط لازم ہے ۔