حکومت کا مہنگائی کی شرح میں کمی کا دعویٰ؛ ایک ہفتے میں 14 اشیا مزید مہنگی
اشاعت کی تاریخ: 24th, January 2025 GMT
اسلام آباد:
حکومت نے مہنگائی کی ہفتہ وار شرح میں کمی کا دعویٰ کیا ہے جب کہ ایک ہفتے کے دوران 14 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں مزید اضافہ ہوگیا ہے۔
وفاقی ادارہ شماریات کے مطابق ملک میں مسلسل چوتھے ہفتے بھی مہنگائی میں اضافے کی شرح میں کمی کا رجحان جاری رہا۔ حالیہ ہفتے ملک میں مہنگائی میں اضافے کی شرح 1.
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق مہنگائی کی ہفتہ وار شرح میں 0.77 فیصد کی کمی واقع ہوئی جب کہ سالانہ بنیادوں پر بھی مہنگائی کی شرح میں اضافے کی رفتار کم ہوکر 0.52 فیصد کی سطح پر آگئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق حالیہ ایک ہفتے میں کے دوران 12 اشیائے ضروریہ سستی اور 14 کی قیمتوں میں اضافہ ہوا جب کہ 25 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
حالیہ ایک ہفتے کے دوران ٹماٹر 33 فیصد، انڈے 10.23 فیصد، پیاز 10 فیصد تک سستے ہوئے، آلو 7.37 فیصد، دال چنا 1.61 فیصد اور چکن کی قیمت میں ایک فیصد تک کمی ہوگئی۔ اسی طرح دال ماش، گڑاور ایل پی جی کے نرخوں میں بھی معمولی کمی رکارڈ کی گئی۔
ان اشیا کے برعکس ایک ہفتے میں چینی، کیلے، لہسن، چاول، گھی، دال مونگ اور لکڑی مہنگی ہوگئی ہے۔
اعدادوشمار میں بتایا گیا ہے کہ حالیہ ہفتے کے دوران حساس قیمتوں کے اعشاریہ کے لحاظ سے سالانہ بنیادوں پر 17 ہزار 732روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کے لیے مہنگائی میں اضافے کی شرح1.04فیصدکمی کے ساتھ0.52فیصد، 17 ہزار 733روپے سے 22 ہزار 888روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کے لیے مہنگائی میں اضافے کی شرح 0.97فیصدکمی کے ساتھ0.52فیصد رہی۔
اسی طرح 22 ہزار 889روپے سے 29 ہزار 517 روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کے لیے مہنگائی میں اضافے کی شرح0.83فیصدکمی کے ساتھ0.45فیصد، 29 ہزار 518روپے سے 44ہزار 175 روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کے لیے مہنگائی میں اضافے کی شرح0.80فیصدکمی کے ساتھ0.48فیصد رہی جب کہ 44 ہزار 176روپے ماہانہ سے زائد آمدنی رکھنے والے طبقے کے لیے مہنگائی میں اضافے کی شرح0.70 فیصدکمی کے ساتھ1.03فیصدرہی ہے۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: مہنگائی میں اضافے کی شرح مہنگائی کی ایک ہفتے کے دوران
پڑھیں:
پی ٹی آئی کا عارف علوی کو شوکاز نوٹس؟ علی محمد خان نے بڑا دعویٰ کردیا
اسلام آباد:پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رکن قومی اسمبلی علی محمد خان نے واضح کیا ہے کہ اگر یہ بات ثابت ہوجائے کہ سابق صدر عارف علوی نے اپنی صدارتی مدت کے کے دوران متنازع کنالز کی منظوری دی تھی تو ان کو شوکاز نوٹس جاری کیا جائے گا۔
تفصیلا ت کے مطابق پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے دو روز قبل یہ دعویٰ کیا گیا تھا کہ متنازع نہریں بنانے کا فیصلہ نگران حکومت کے دوران لیا گیا تھا اور اس دوران پاکستان تحریک انصاف کے رہنما عارف علوی صدر کے عہدے پر فائز تھے۔
میڈیا سے گفتگو کے دوران پی ٹی آئی رکن قومی اسمبلی علی محمد خان نے کہا کہ اگر بلاول کے الزامات درست ثابت ہوئے تو پارٹی سابق صدر علوی سے اس بارے میں سوال کرے گی۔
ان کا کہنا تھا ’اگر بلاول بھٹو زرداری کے پاس اپنے دعوے کی کوئی شہادت ہے تو انہیں وہ فراہم کرنی چاہیے، جس کے بعد پارٹی عارف علوی کو شو کاز نوٹس جاری کرے گی اور ان سے وضاحت طلب کرے گی‘۔
علی محمد خان نے سوال اٹھایا کہ اگر یہ منصوبہ صدر آصف علی زرداری کی موجودگی میں منظور ہوا تو زرداری نے اسے روکنے کی کوشش کیوں نہیں کی؟
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی سندھ کے عوام کے ساتھ کھڑی ہے۔
بھارت کے ساتھ بڑھتی ہوئی کشیدگی پر ان کا کہنا تھا کہ جنگ کے معاملات میں ہم سب ایک ہیں، جب بات پاکستان کے دفاع کی ہو، تو حکومت کے خلاف کوئی اپوزیشن نہیں ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ اگر حکومت متعدد جماعتوں کا اجلاس بلاتی ہے تو پی ٹی آئی کے بانی عمران خان کو بھی اس میں شامل کیا جانا چاہیے۔
واضح رہے کہ آرمی چیف جنرل عاصم منیر اور وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے 15 فروری کو چولستان کے اس بڑے منصوبے کا افتتاح کیا تھا جس کا مقصد جنوبی پنجاب کی زمینوں کو سیراب کرنا تھا۔
وفاقی حکومت کی جانب سے جنوبی پنجاب میں 1.2 ملین ایکڑ ’بنجر زمین‘ کو سیراب کرنے کے لیے 6 نہریں تیار کرنے کے لیے شروع کیے گئے 3.3 ارب ڈالر کے گرین پاکستان انیشی ایٹو (جی پی آئی) کی پیپلز پارٹی سمیت کسانوں اور دیگر اسٹیک ہولڈرز نے سخت مخالفت کی تھی۔
تاہم، وزیراعظم شہباز شریف سے چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کی ملاقات کے بعد حکومت نے چولستان نہروں کے متنازع منصوبے کو فی الحال جاری نہ رکھنے کا اعلان کیا تھا۔
یہ فیصلہ کئی ماہ سے جاری احتجاج، سندھ اسمبلی کی متفقہ قرارداد، اور بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی معطلی پر خدشات کے بعد کیا گیا۔
بعد ازاں، 28 اپریل کو وزیراعظم کی زیر صدارت مشترکہ مفادات کونسل (سی سی آئی) نے دریائے سندھ سے کینالز نکالنے کا منصوبہ مسترد کر دیا تھا۔
Post Views: 1