عمران اور بشریٰ بی بی کی بریت کے خلاف اپیل، جسٹس اعظم خان عدت کیس کی سماعت سے الگ ہو گئے
اشاعت کی تاریخ: 27th, January 2025 GMT
عمران اور بشریٰ بی بی کی بریت کے خلاف اپیل، جسٹس اعظم خان عدت کیس کی سماعت سے الگ ہو گئے WhatsAppFacebookTwitter 0 27 January, 2025 سب نیوز
اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی عِدت کیس میں بریت کے خلاف خاور مانیکا کی اپیلوں پر سماعت کرنے والے جسٹس اعظم خان نے خود کو کیس سے الگ کرلیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق پیر کو عمران خان اور بشریٰ بی بی کی عدت کیس میں بریت کے خلاف خاور مانیکا کی اپیلوں پر سماعت جسٹس اعظم خان کی سربراہی میں ہوئی، جنہوں نے اس کیس میں پہلے بھی سماعت کی تھی۔
بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی وکیل شعیب شاہین عدالت میں پیش ہوئے اور درخواست کی کہ کیس کو کسی دوسری عدالت میں منتقل کیا جائے۔
وکیل شعیب شاہین نے کہا کہ جسٹس اعظم خان پہلے اس کیس کو قابل سماعت قرار دے چکے ہیں، اس لئے اب یہ کیس کسی دوسرے بنچ کو منتقل کر دینا چاہیے۔
شعیب شاہین نے کہا کہ آپ عدت کیس کو پہلے سن چکے ہیں۔ جس پر جسٹس اعظم خان نے کہا کہ جی میں پہلے کیس کوقابل سماعت قرار دے چکا ہوں۔
شعیب شاہین نے کہا کہ آپ پہلے اپنا مائنڈ ڈسکلوز کر چکے ہیں، کیس کسی دوسرے بنچ کو منتقل کر دیا جائے۔
جسٹس اعظم خان نے کہا کہ ہم نے ایک آرڈر کے خلاف نظرثانی درخواست سُنی تھی، ہم نیا بنچ تشکیل دینے کیلئے فائل چیف جسٹس کو بھیج دیتے ہیں۔
جسٹس اعظم خان نے کیس پر نیا بنچ تشکیل دینے کے لیے چیف جسٹس کو بھیجنے کا فیصلہ کیا۔
عدالت نے بریت کے خلاف اپیل کی فائل چیف جسٹس عامر فاروق کو بھیج دی ہے، تاکہ نیا بنچ تشکیل دیا جا سکے۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: بریت کے خلاف اور بشری بی بی کی عدت کیس
پڑھیں:
متنازع ٹویٹس کیس، اعظم سواتی پر فرد جرم کی کارروائی مؤخر
فائل فوٹوسینیٹر اعظم سواتی کے خلاف پیکا ایکٹ کے تحت کیسز میں فردِ جرم کی کارروائی مؤخر کردی گئی۔
اسلام آباد کی خصوصی پیکا ایکٹ عدالت میں پی ٹی آئی رہنما سینیٹر اعظم سواتی کے خلاف پیکا ایکٹ کے تحت درج متنازع ٹویٹس سے متعلق دو مقدمات میں فردِ جرم کی کارروائی مؤخر کردی گئی۔
اعظم سواتی اپنے وکلا مرتضیٰ طوری اور سہیل سواتی کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے۔
ایڈیشنل سیشن جج افضل مجوکہ نے کیس کی سماعت کی، تاہم بریت کی درخواست پر آج دلائل نہ ہو سکے۔
پی ٹی آئی کے رہنما اعظم سواتی نے مقدمات کی تفصیلات کے حصول کیلیے اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کر لیا۔
سماعت کے دوران اعظم سواتی روسٹرم پر آگئے اور کہا کہ وہ 2003 سے سینیٹ میں ہیں اور ہمیشہ عدلیہ کو مضبوط کرنے کی کوشش کی، لیکن افسوس ہے کہ وہ عدلیہ کے ہاتھ مضبوط نہ کر سکے۔
عدالت نے اعظم سواتی کے وکلاء کو ہدایت کی کہ آئندہ سماعت پر بریت کی درخواست پر دلائل دیں۔
کیس کی اگلی سماعت 20 ستمبر تک ملتوی کر دی گئی۔