اسلام آباد(نیوز ڈیسک)وفاقی حکومت نے ملک میں کالے دھن کا راستہ روکنے کے لیے بڑا فیصلہ کرتے ہوئے غیر ظاہر شدہ رقم سے ایک کروڑ روپے سے زائد کی پراپرٹی خریدنے پر پابندی عائد کردی ہے۔

سینیٹر محسن عزیر کی زیرصدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس ہوا، اجلاس میں چیئرمین ایف بی آر راشد محمود لنگڑیال نے کمیٹی کو بریفنگ میں بتایا کہ حکومت نے ملک میں غیر ظاہر شدہ آمدن اور اثاثوں کا راستہ روکنے کا فیصلہ کیا ہے۔

چیئرمین ایف بی آر نے کمیٹی کو بتایا کہ غیر ظاہر شدہ رقم سے ایک کروڑ روپے سے زائد کی پراپرٹی خریدنے پر پابندی ہوگی، ایک کروڑ روپے سے مہنگی پراپرٹی خریدنے کے لیے انکم ٹیکس ریٹرن میں اثاثے ظاہر کرنے ہوں گے۔

راشد محمود لنگڑیال کے مطابق ملک میں 97 فیصد سے زیادہ پراپرٹی ٹرانزیکشنز ایک کروڑ روپے سے کم ہیں، ہمارا ہدف زیادہ مالیت کی پراپرٹی ٹرانزیکشنز کرنے والا 2.

5 فیصد طبقہ ہے۔

چیئرمین ایف بی آر نے بتایا کہ مذکورہ مقصد کے لیے ایف بی آر ایک ایپ بھی لانچ کرے گی، پراپرٹی خریدنے کے لیے انکم ٹیکس گوشوارے والا ڈیٹا ایپ میں ظاہر ہوجائے گا، ایک کروڑ 30 لاکھ ظاہر کردہ آمدن سے ایک پلاٹ خریدا جاسکے گا، مزید پراپرٹی خریدنے کے لیے انکم ٹیکس ریٹرن میں مزید رقم یا آمدن ظاہر کرنا لازمی ہوگی۔
مزیدپڑھیں:’اپنا فیصلہ خود کریں گے یا پی سی بی؟‘، صحافی کے سوال پر شان مسعود غصے میں آگئے

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: ایک کروڑ روپے سے پراپرٹی خریدنے غیر ظاہر شدہ ایف بی ا ر کے لیے

پڑھیں:

وفاقی حکومت کا 168 نامکمل ترقیاتی منصوبے بند کرنے کا فیصلہ

—فائل فوٹو

وفاقی حکومت نے 168 نامکمل ترقیاتی منصوبے بند کرنے کا فیصلہ کر لیا۔

ذرائع کے مطابق یہ فیصلہ آئی ایم ایف کے مطالبے پر کیا گیا اور ان منصوبوں کے لیے مزید فنڈز جاری نہیں ہوں گے۔

اس حوالے سے وزارتِ منصوبہ بندی کے حکام کا کہنا ہے کہ ان منصوبوں کی مجموعی مالیت 1.1 ٹریلین روپے ہے۔ 

یہ بھی پڑھیے وفاقی حکومت کا رائٹ سائزنگ سے متاثرہ سرکاری ملازمین کے لیے بڑا فیصلہ، سرپلس پول بھیجے جائیں گے وفاقی حکومت کا پاکستان انفرااسٹرکچر ڈویلپمنٹ کمپنی بنانے کا فیصلہ

ذرائع نے بتایا ہے کہ اب تک ان نامکمل ترقیاتی منصوبوں پر 300 ارب روپے خرچ ہو چکے ہیں۔

بعض منصوبے سیکیورٹی مسائل کی وجہ سے بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ بعض ترقیاتی منصوبے قانونی مقدمات کے باعث طویل عرصے سے زیرِ التواء ہیں۔

وزارتوں نے جن منصوبوں کی نشاندہی کی تھی انہیں مکمل کرنا ترجیح ہے۔

متعلقہ مضامین

  • نہری منصوبہ، وفاقی حکومت نے پیپلزپارٹی کی تمام شرائط مان لیں
  • حکومت کا بڑا فیصلہ، پراپرٹی خریدنے والوں کیلئے خوشخبری
  • حکومت کا بڑا فیصلہ، پراپرٹی خریدانے والوں کیلئے خوشخبری
  • اسلحہ لائسنس کے حوالے سے حکومت کا بڑا فیصلہ
  • ریئل اسٹیٹ سیکٹر کی بہتری ؛حکومت کا فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی ختم کرنے کا فیصلہ
  • وفاقی حکومت کاکھربوں کے 168 نامکمل منصوبے بند کرنے کا فیصلہ
  • متنازع کینالز منصوبے پرپیپلزپارٹی کے تحفظات، وفاقی حکومت کا مذاکراتی کمیٹی بنانے کا فیصلہ
  • پی آئی اے کی نجکاری، وفاقی حکومت کا درخواستیں طلب کرنے کا فیصلہ
  • وفاقی حکومت کا 168 نامکمل ترقیاتی منصوبے بند کرنے کا فیصلہ
  • سیف علی خان نے قطر میں پُرتعیش گھر خرید لیا، قیمت کتنی ہے؟