محکمہ تعلیم میں سیکڑوں سرکاری نوکریوں کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 28th, January 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک) وفاقی حکومت نے محکمہ تعلیم میں سیکڑوں سرکاری نوکریوں کا اعلان کر دیا اور اس حوالے سے اخبارات میں اشتہار بھی دیا کہ گریڈ 14 میں ایلیمنٹری اسکول ٹیچر کی آسامیوں کیلیے درخواستیں مطلوب ہیں۔سرکاری نوکریوں کیلیے درخواستیں جمع کروانے کی آخری تاریخ 10 فروری 2025 ہے۔ کُل 257 آسامیاں خالی ہیں جن میں 212 مردوں اور 45 خواتین کیلیے ہیں۔
اشتہار میں لکھا گیا ہے کہ فیڈرل گورنمنٹ ایجوکیشنل انسٹی ٹیوشنز (کنٹونمنٹس/ گیریژنز) میں درج ذیل مستقل آسامیوں پُر کرنے کیلیے اُن پاکستانی شہریوں سے درخواستیں مطلوب ہیں جن کے پاس مطلوبہ تعلیمی قابلیت، کوٹہ اور عمر ہے۔
درخواست دینے کا طریقہ
اہل امیدوار اس لنک پر کلک کر کے درخواست جمع کروا سکتے ہیں (ہارڈ کاپی قبول نہیں کی جائے گی)
درخواست جمع کروانے سے پہلے امیدواروں کو درست/مطلوبہ دستاویزات اپ لوڈ کرنی ہوں گی
درخواستوں کی جانچ پڑتال کی بنیاد پر شارٹ لسٹ کیے گئے امیدواروں کو تحریری امتحان کیلیے بلایا جائے گا
تحریری ٹیسٹ پشاور، راولپنڈی، لاہور، ملتان، کراچی اور کوئٹہ کنٹونمنٹس میں لیے جائیں گے
امتحان کے مقام، تاریخ اور وقت کے بارے میں اطلاع لاگ ان اکاؤنٹ/ ویب سائٹ کے ذریعے دی جائے گی
امیدواروں کو اپنے لاگ ان اکاؤنٹ سے رول نمبر سلپ ڈاؤن لوڈ کرنا ہوگی اور اسے امتحانی مرکز میں ساتھ لانا ہوگا
اہلیت
سیکنڈ کلاس یا گریڈ سی بیچلر ڈگری (04 سال) یا HEC کے تسلیم شدہ اداروں سے مساوی یا اعلیٰ تعلیم
امیدوار کی اہلیت کا تعین رجسٹریشن کی آخری تاریخ پر کیا جائے گا
عمر کی حد 18 سے 30 سال ہے جس میں 5 سال کی عمر میں نرمی بھی شامل ہے
امیدوار کی عمر کا تعین رجسٹریشن کی آخری تاریخ پر کیا جائے گا
یہ واضح رہے کہ جہاں امیدوار ایک سے زیادہ کیٹیگری کے تحت عمر میں رعایت کا حقدار ہے وہاں اسے صرف ایک ہی میں عمر میں رعایت دی جائے گی۔
انٹرویو/انتخاب کا عمل
شارٹ لسٹ کیے گئے امیدواروں کو ٹیسٹ کے نتائج کی بنیاد پر انٹرویو کیلیے بلایا جائے گا
انٹرویو کے مقام، تاریخ اور وقت کی اطلاع خطوط (لیٹرز) کے ذریعے دی جائے گی
شارٹ لسٹ کیے گئے امیدواروں کو انٹرویو کے وقت اصل دستاویزات (بشمول تعلیمی سرٹیفکیٹ) پیش کرنا ہوں گی
سرکاری ملازمین کو انٹرویو کے وقت اپنے محکمہ سے نو آبجیکشن سرٹیفیکیٹ پیش کرنا ہوگا
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: امیدواروں کو جائے گا جائے گی
پڑھیں:
اسرائیل کے انسانیت کیخلاف جرائم کو روکنے کیلیے عرب ٹاسک فورس تشکیل دی جائے، وزیراعظم
دوحہ: وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ اسرائیل نے ثالث ہونے کے باوجود قطر پر حملہ کر کے خومختاری کی خلاف ورزی کی اور امن کی کوششوں کو سبوتاژ کیا۔
قطر کے دارالحکومت دوحہ میں منعقدہ عرب اتحاد ہنگامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ اسرائیل نے قطر کی خودمختاری کی خلاف ورزی کی، پاکستان دوحہ پر حملے کی کھلی مذمت کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ حملہ مشرق وسطیٰ میں امن کی کوششوں کو سبوتاژ کرنے کیلیے کیا گیا، ہم قطر کے حکام اور اپنے قطری بہن بھائیوں، کے ساتھ مکمل اظہار یکجہتی کرتے ہیں۔ جنگ کے دوران امن کی بات کرنے اور ثالث کا کردار ادا کرنے کے باوجود بھی اسرائیل نے حملہ کیا۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ غزہ میں خون کی ندیاں بہہ کرہی ہیں۔ وزیراعظم نے اس موقع پر دس سالہ فلسطینی بچے کاذکر کیا جس نے خوراک کیلیے کئی کلومیٹر پیدل سفر کیا اور پھر اُسے اسرائیلی فوج نے شہید کردیا تھا۔
شہباز شریف نے کہا کہ اسرائیل غزہ میں نسل کشی کررہا ہے، اس بربریت کو اب فوری طور پر رکنا چاہیے، اسرائیل کو انسانیت کیخلاف جنگی جرائم پر احتساب کے کٹہرے میں لانا چاہیے، بربریت کو روکنے کیلیے عرب ٹاسک فورس تشکیل دی جائے اور اسرائیل کے خلاف فوری طور پر اقدامات کیے جائیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ غزہ میں فوری طور پر جنگ بندی کروائی جائے، فلسطینیوں کی رہائی اور مغیوں کی بازیابی کیلیے کاوشیں کی جائیں۔
انہوں نے واضح کیا کہ غزہ کا معاملہ دو ریاستی حل سے ہی ممکن ہے، فلسطین ایک علیحدہ ریاست ہو جس کا دارالحکومت القدس ہو اور ہم اسے تسلیم کرتے ہیں۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اسرائیلی جارحیت کو سب مسترد اور اس کی مذمت کرتے ہیں، اگر ہم نے اتحاد نہیں کیا تو اسرائیل انسانیت کیخلاف اسی طرح اقدامات کرتا رہے گا۔