وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور5 سال پورے کریں گے، صدر پی ٹی آئی کے پی جنید اکبر
اشاعت کی تاریخ: 28th, January 2025 GMT
BUTKHELA:
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے خیبرپختونخوا کے نئے صوبائی صدر جنید اکبر خان نے عہدے ملنے کے بعد اپنے آبائی حلقے کے دورے کے موقع پر کہا کہ علی امین گنڈاپور 5 سال تک وزیراعلیٰ رہیں گے، ان پر ذمہ داریاں زیادہ تھیں اس لیے صوبائی صدارت مجھے سونپ دی گئی ہے۔
پی ٹی آئی کے صوبائی صدرجنید اکبر کا پارٹی کا صوبائی صدر بننے کے بعد آبائی حلقے بٹ خیلہ پہچنے پر کارکنوں نے شان دار استقبال کیا اورریلی نکالی، جس کے بعد انہوں نے میڈیا سے بات چیت کی۔
جیند اکبر خان نے کہا کہ آج بھی مزاحمت کا قائل ہوں، آئی جی کے پی کو خبردار کرتا ہوں کہ پی ٹی آئی سوشل میڈیا ورکرز کو غیر قانونی طور پر گرفتارکیا گیا تواس تھانے کا گھیراؤکریں گے۔
انہوں نے کہا کہ غیرقانونی گرفتاریوں کے بعد کسی بھی ناخوش گوار واقعے کی ذمہ داری آئی جی خیبرپختونخوا پر ہوگی، ہم قانون ہاتھ میں لیں نہ کسی اور کو قانون ہاتھ میں لینے دیں گے اور اگرغیرقانونی ایف آئی آر کا سلسلہ بند نہیں کیا گیا تومجبوراً پی ٹی آئی ورکرز آئی جی آفس کا گھیراؤ کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہماری برداشت ختم ہوگئی ہے، اب کسی غلط فہمی میں نہ رہیں مجھے صوبائی صدرات ڈھول بجانے کےلیے نہیں دی گئی، اپنے ورکرز کو کہتا ہوں کہ تیار رہیں بانی پی ٹی آئی جب کال دیں گے بھر پور جواب دیں گے۔
جنید اکبر نے کہا کہ وزیراعلیٰ علی امین گنڈا 5 سال پورے کریں گے، بانی پی ٹی آئی رہنماوں سے ناراض نہیں ہیں اور ان کا سب پر اعتماد ہے۔
حکومت سے مذاکرات کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ کمیشن نہ بنانا حکومت کی ناکامی ہے، اگر کمیشن نہ بنا تو حکومت کے ساتھ ڈائیلاک نہیں کریں گے۔
صوبائی صدر پی ٹی آئی نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی جب بھی کال دیں گے تو اس دفعہ بڑی تعداد میں آئیں گے، پارٹی رہنما نہ ہیلی کاپٹر میں آئیں گے اور نہ کسی سے رابط کریں گے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پی ٹی آئی نے کہا کہ کریں گے دیں گے کے بعد
پڑھیں:
مولانا فضل الرحمان کا وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کو ہٹانے کا مطالبہ
جمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کی برطرفی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ موجودہ حکومت صوبے کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا رہی ہے۔
ایک بیان میں مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ “علی امین گنڈاپور نے خیبر پختونخوا کو برباد کر دیا ہے۔ وہ صوبے کے مفادات کے خلاف کام کر رہے ہیں۔” ان کا کہنا تھا کہ ایسے شخص کو ایک دن بھی وزیراعلیٰ کے عہدے پر نہیں رہنا چاہیے۔
جے یو آئی (ف) کے سربراہ نے صوبے میں بڑھتے معاشی اور انتظامی مسائل پر بھی تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ عوام مہنگائی، بدانتظامی اور عدم تحفظ کا شکار ہیں، جبکہ حکومت ان مسائل کے حل میں مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے۔
مولانا فضل الرحمان کی جانب سے یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب خیبر پختونخوا میں سیاسی درجہ حرارت بلند ہو رہا ہے، اور حزب اختلاف کی جماعتیں حکومت پر تنقید میں مزید شدت لا رہی ہیں۔