Daily Ausaf:
2025-04-25@11:56:10 GMT

ڈیپ سیک کی ’جینیئس اے آئی گرل‘ کون ہے؟

اشاعت کی تاریخ: 29th, January 2025 GMT

بیجنگ(نیوز ڈیسک)آرٹیفیشل انٹیلیجنس کی محقق 29 سالہ لوآ فولی ٹیکنالوجی کی دنیا میں حیرت انگیز طور پر مہنگی مصنوعی ذہانت کے پلیٹ فارم چیٹ جی پی ٹی کو قدر و منزلت کو دھول چٹانے والی چینی اے آئی کمپنی ڈیپ سیک کی ایک اہم شخصیت کے طور پر سامنے آئی ہیں۔

چینی میڈیا میں’جینیئس اے آئی گرل‘ کے نام سے مشہور لوآ فولی نے نیچرل لینگویج پروسیسنگ میں اپنی اہم شراکت پر بڑے پیمانے پر پہچان حاصل کی ہے۔

پیکنگ یونیورسٹی سے فارغ التحصیل، لوآ فولی کا تعلیمی کیریئر اس وقت عروج پر پہنچا جب انہوں نے نیچرل لینگویج پروسیسنگ کی سب سے بڑی کانفرنس ایسوسی ایشن آف کمپیوٹینشنل لنگوسٹکس یعنی اے سی ایل میں ایک ہی سال کے دوران 8 مقالے شائع کیے، جس نے علی بابا اور شاؤمی سمیت بڑی ٹیک کمپنیوں کی توجہ حاصل کی۔

علی بابا میں لوآ فولی نے ڈیمو اکیڈمی میں ایک محقق کے طور پر کام کیا، جہاں انہوں نے کثیر اللسانی پری ٹریننگ ماڈل ویکو کی تعمیر و ترقی میں حصہ لیا اور اوپن سورس ایلس مائنڈ پروجیکٹ کو فروغ دینے میں مدد کی۔

2023 میں لیانگ وینفینگ کی جانب سے قائم کی گئی ڈیب سیک ایک تیزی سے ترقی کرنے والی اے آئی کمپنی ہے جو ہانگزو، ژیجیانگ میں واقع ہے۔ کمپنی اوپن سورس لارج لینگویج ماڈلز ایل ایل ایمس تیار کرنے میں مہارت رکھتی ہے، جو چیٹ جی پی ٹی جیسے عالمی اداروں کے مدمقابل اپنی الگ پوزیشن رکھتی ہے۔

چین پر امریکی پابندیوں کے باعث این ویڈیا چپس تک رسائی کو محدود کرنے جیسے چیلنجوں کے باوجود، ڈیپ سیک کے ماڈل، بشمول اس کے بہترین ڈیپ سیک وی2، اپنے زیادہ وسائل سے بھرپور ہم منصبوں کے برابر کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہیں۔
جنوری 2025 میں، ڈیپ سیک کمپنی کی اے آئی چیٹ بوٹ ایپ چیٹ جی پی ٹی کو پیچھے چھوڑ کر امریکا میں آئی او ایس ایپ سٹور پر سب سے زیادہ ڈاؤن لوڈ کی جانے والی مفت ایپ بن گئی ہے، ایک ایسی کامیابی جس نے انڈسٹری کو ششدر کردیا ہے۔

لوآ فولی کی مہارت ڈیپ سیک کے اس عروج کے سفر خاص طور پر ان کی جدید ترین اے آئی ٹیکنالوجیز کی ترقی میں نہایت اہمیت کی حامل رہی ہے، انہوں نے کمپنی میں شمولیت کا انتخاب کرکے ڈیپ سیک کی مسابقتی برتری کو مضبوط بنانے میں ایک اہم کردار ادا کیا اور اس کی عالمی اے آئی ریس میں ایک سنجیدہ دعویدار کے طور پر پوزیشن حاصل کرنے کی کوششوں میں معاون ثابت ہوئی ہیں۔
مزیدپڑھیں:بائیڈن انتظامیہ نے پاکستان کے ساتھ جو کچھ کیا وہ مناسب نہیں تھا، امریکی وفد کے سربراہ کا اعتراف

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: ڈیپ سیک میں ایک اے ا ئی

پڑھیں:

7 سال کی عمر میں آپریشن کرنے والا دُنیا کا سب سے کم عمر سرجن

انسانی جسم کی اندرونی پیچیدگیوں کو دیکھ کر یا ان سے متعلق پڑھ کر اندازہ ہوتا ہے کہ یہ خالق کائنات کے سوا کسی اور کی تخلیق نہیں ہو سکتی۔

یہی وجہ ہے کہ انسانی جسم کو مختلف امراض سے نجات دلانے  یا بیماریوں کے علاج کے لیے آپریشن کی ضرورت ہوتی ہے، جس کے لیے معالج کا متعلقہ شعبے میں اعلیٰ تعلیم یافتہ، تجربہ کار اور باقاعدہ تربیت یافتہ ہونا بھی لازم ہے۔

یہاں ہم آپ کا تعارف ہماچل پردیش سے تعلق رکھنے والے اِکرت جیسوال سے کروا رہے ہیں، جس نے صرف 7 برس کی عمر میں پہلا سرجیکل آپریشن کیا تھا۔ اکرِت پران جیسوال کو دنیا کا سب سے کم عمر سرجن سمجھا جاتا ہے۔

اِکرت نے صرف 10 ماہ کی عمر میں چلنا اور بولنا شروع کر دیا اور اس کے بعد محض 2 سال کی عمر میں اس نے پڑھنے لکھنے میں مہارت حاصل کر لی تھی، جس سے اس نے اہل خاندان سمیت سب کو حیرانی میں مبتلا کردیا تھا۔

اکرت جیسوال نور پور کے علاقے میں 23 اپریل 1993  کو پیدا ہوا اور 7 سال کی عمر تک یہ ریاضی اور سائنس کو سمجھنے کے بعد انگریزی ادب پڑھنا شروع کر چکا تھا۔

اکرت جیسوال نے صرف 12 سال کی عمر میں انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (IIT) میں داخلہ لے کر ایک اور ریکارڈ قائم کیا۔

یہ خبر بھی پڑھیں: برطانیہ میں ایک ہی بچے کی دو بار پیدائش کا حیران کُن واقعہ

میڈیا رپورٹس کے مطابق اکرِت ذہانت کے معاملے میں بھی انتہائی خوش قسمت ثابت ہوا ہے اور اس کا آئی کیو  لیول بہت  بلند ہے۔ وہ بچپن ہی سے غیر معمولی صلاحیتوں کا مالک رہا ہے۔ اس نے محض 5 ماہ کی عمر میں بولنا شروع کر دیا تھا اور 2 سال کی عمر تک انگریزی اور ہندی میں مکمل گفتگو کرنے لگا تھا۔

اپنی غیر معمولی ذہانت کی وجہ سے اکرِت نے اپنا پہلا آپریشن 7 سال کی عمر میں ایک 8 سالہ لڑکی کے ہاتھوں پر کیا تھا، جس کی انگلیاں جل جانے کی وجہ سے آپس میں چپک گئی تھیں۔ اس نے یہ کارنامہ بغیر کسی رسمی میڈیکل ڈگری کے سرانجام دیا، جس نے دنیا بھر میں تہلکہ مچا دیا۔

مزید پڑھیں: جاپانی شہری کے ساتھ دلخراش واقعہ، 10 سال بچت کے بعد خریدی گئی فیراری چند منٹ میں جل کر راکھ

اکرت نے 12 سال کی عمر میں IIT کے امتحانات پاس کر کے ایک اور تاریخ رقم کی۔ وہ میڈیکل سائنس کے ساتھ ساتھ دیگر شعبوں میں بھی گہری دلچسپی رکھتا تھا اور کینسر جیسے موذی امراض پر تحقیق  بھی اس کے شوق میں شامل تھا۔

اب اکرت ایک ماہر ڈاکٹر اور سائنسدان بن چکا ہے اور وہ دنیا کو اپنی صلاحیتوں سے متاثر کرنے کے لیے پُرعزم ہے۔

متعلقہ مضامین

  • امانت داری کی فضیلت
  • فضائی کمپنی نے مسافر کو جہاز سے اترجانے کے لیے 3 ہزار ڈالر کی پیشکش کیوں کی؟
  • گاڑیوں کی ڈیلیوری میں تاخیر کیوں، لکی موٹرز نے وجہ بتادی
  • امریکا نے ایرانی ایل پی جی کمپنی اور اس کے کارپوریٹ نیٹ ورک پر بھی پابندیاں عائد کردی
  • 7 سال کی عمر میں آپریشن کرنے والا دُنیا کا سب سے کم عمر سرجن
  • ٹیسلا کی فروخت، منافع میں کمی، ایلون مسک کا حکومت میں اپنا کردار کم کرنے کا اعلان
  • ٹیسلا کو بڑا جھٹکا کمپنی کے منافع میں70فیصد کمی
  • وفاقی دارالحکومت میں نجی سیکورٹی کمپنیز اور گارڈز کی انسپکشن ، نجی سیکورٹی کمپنی کا منیجر ،بغیر لائسنس اسلحہ استعمال کرنے والے گارڈزگرفتار
  • تین بڑے ایئرپورٹس پر ای گیٹس کی تنصیب کا معاملہ، جرمن کمپنی کا پی اے اے ہیڈ کوارٹرز کا دورہ
  • صارفین کی حقیقی عمر کی تصدیق کیلئے میٹا نے اے آئی کا سہارا لے لیا