کراچی آئی ٹی پارک کیلئے مختص 6 ارب روپے کی رقم خرچ نہیں کی جا سکی
اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT
اسلام آباد:
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے آئی ٹی اینڈ ٹیلی کام کا اجلاس چیئرمین امین الحق کی زیر صدارت منعقد ہوا جس میں مالی سال 2024-25 کے لیے وزارت آئی ٹی کے پی ایس ڈی پی فنڈ اور دیگر اہم منصوبوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
اجلاس میں وزارت آئی ٹی کے حکام نے بتایا کہ رواں مالی سال کے لیے 24 ارب روپے پی ایس ڈی پی فنڈ میں مختص کیے گئے ہیں، جبکہ کچھ نئے منصوبے بھی منظور کیے گئے ہیں، جن کی فنڈنگ کے لیے آئندہ مالی سال میں درخواست دی جائے گی۔
چیئرمین کمیٹی نے اس بات پر زور دیا کہ آزاد جموں و کشمیر اور گلگت بلتستان میں لگائے گئے فنڈز کے نتائج بھی سامنے آنے چاہئیں، جو سیاح گلگت بلتستان، آزاد جموں کشمیر جاتا ہے، اس کے موبائل فون سگنل تک نہیں آتے۔
اجلاس میں انکشاف کیا گیا کہ کراچی آئی ٹی پارک کے لیے مختص 6 ارب روپے کی رقم خرچ نہیں کی جا سکی، کیونکہ یہ منصوبہ ابھی صرف ڈیزائن فیز میں ہے۔ حکام نے بتایا کہ اس رقم کو اسلام آباد آئی ٹی پارک کے لیے منتقل کرنے کی درخواست دی گئی ہے، کمیٹی کے رکن سید مصطفیٰ کمال نے سوال اٹھایا کہ جب رقم استعمال ہی نہیں ہوئی تو آئندہ مالی سال کے لیے بجٹ کیسے منظور ہوگا؟۔
اجلاس میں نیشنل سیمی کنڈیکٹر ایچ آر ڈویلپمنٹ پروگرام پر بھی گفتگو ہوئی، جسے پاکستان سافٹ ویئر ایکسپورٹ بورڈ کے تحت شروع کیا جا رہا ہے۔ حکام نے بتایا کہ سیمی کنڈیکٹر ایک 500 ارب ڈالرز کی صنعت ہے اور اگر پاکستان اس میں قدم رکھے تو بڑا ریونیو حاصل کر سکتا ہے، انجینئر رانا عتیق نے کہا کہ پاکستان میں سیمی کنڈیکٹر ماہرین کی کمی ہے اور اس شعبے میں ترقی کے لیے حکومت کو سنجیدہ اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔
وزارت آئی ٹی کی جانب سے بریفنگ میں بتایا گیا کہ رواں مالی سال میں 23 ارب روپے سے زائد ترقیاتی منصوبوں کے لیے مختص کیے گئے تھے، تاہم اب تک صرف 2 ارب روپے خرچ کیے جا سکے ہیں۔ آئندہ مالی سال میں 18 جاری اور نئے منصوبے شامل کیے جائیں گے، جن کے لیے 43 ارب روپے سے زائد فنڈز درکار ہوں گے۔
اجلاس میں خصوصی کمیونیکیشن آرگنائزیشن (SCO) کے تحت موبائل سروسز کی توسیع کے منصوبے پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کے عوام موبائل سروسز کی عدم دستیابی کی شکایت کرتے ہیں، خاص طور پر سیاحتی مقامات پر سروسز کا شدید فقدان ہے۔ ایس سی او حکام کے مطابق، اس منصوبے پر 78 کروڑ روپے لاگت آئے گی اور 28 نئے مقامات پر موبائل سروس فراہم کی جائے گی۔
اجلاس میں گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر میں بجلی کے بحران پر بھی بات چیت ہوئی۔ کمیٹی کو بتایا گیا کہ ان علاقوں میں ہائبرڈ پاور سلوشن کے تحت 87 کروڑ روپے کا منصوبہ شروع کیا جا رہا ہے، جو تین سال میں مکمل ہوگا، جبکہ آئندہ مالی سال کے لیے 50 کروڑ روپے درکار ہوں گے۔ چیئرمین کمیٹی امین الحق نے کہا کہ گلگت بلتستان کے عوام 18،18 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کے باعث شدید مشکلات کا شکار ہیں اور اس مسئلے کا فوری حل ضروری ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: آئندہ مالی سال گلگت بلتستان اجلاس میں ارب روپے سال میں آئی ٹی کے لیے
پڑھیں:
قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کا اجلاس؛ ہزاروں جعلی پاسپورٹس بننے کا انکشاف
قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کا اجلاس؛ ہزاروں جعلی پاسپورٹس بننے کا انکشاف WhatsAppFacebookTwitter 0 24 April, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(آئی پی ایس) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کے اجلاس میں ہزاروں جعلی پاسپورٹس بننے کا انکشاف ہوا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق سینیٹر فیصل سلیم کی زیرصدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کا اجلاس ہوا، جس میں خیبر پختونخوا میں سکیورٹی کی صورت حال پر بھی بات چیت کی گئی۔
سینیٹر سیف اللہ ابڑو نے کہا کہ صوبے میں امن وامان کی صورتحال پر بریفنگ کے لیے وزیرداخلہ کو ہونا چاہیے تھا۔ چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ ہم نے پختونخوا کے ہوم سیکرٹری اور آئی جی کو بلایا تھا، دونوں ہی نہیں آئے، جس پر اسپیشل ہوم سیکرٹری کے پی نے بتایا کہ آئی جی کے پی اور ہوم سیکرٹری کابینہ میٹنگ میں ہیں، اس لیے نہیں آ سکے۔ چیئرمین کمیٹی نے اس ایجنڈے کو آئندہ اجلاس تک مؤخر کردیا۔
اجلاس میں خیبرپختونخوا میں امن و امان کی صورتحال پر کے پی حکام کی جانب سے بریفنگ دی گئی۔ سینیٹر سیف اللہ ابڑو نے بتایا کہ یہ جو پریزنٹیشن دی جارہی ہے اس کی دستاویزات ہمارے پاس ہونی چاہییں تھی، جس پر چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ ہمیں اس پر مکمل بریفنگ دی جائے، یہ بریفنگ مکمل نہیں ہے۔
وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے کہا کہ امن وامان کے مسئلے پر پہلے نیکٹا سے بریفنگ لے لیں اس کے بعد صوبوں میں چلے جائیں۔ 15 دن پہلے ایجنڈا بھیجا جاتا ہے۔ جب آپ 15 دن پہلے ایجنڈا نہیں بھیجیں گے تو پورا کام نہیں ہوسکتا۔
چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ ہم ایجنڈا آپ سے پوچھ کر نہیں رکھ سکتے۔
سینیٹر پلوشہ خان نے کہا کہ اس وقت بھارت کے ساتھ چپقلش چل رہی ہے، کسی دن کسی وقت کوئی بھی شرارت ہوسکتی ہے۔ اگر اس طرح کی کوئی شرارت ہوتی ہے تو بتایا جائے صوبوں میں کیا تیاری ہے۔
لیویز حکام نے کہا کہ لسبیلہ، حب سمیت چار ڈسٹرکٹس کو بی ایریا سے نکال کر اے ایریا میں ڈال دیا گیا ہے۔
سینیٹر عمر فاروق نے کہا کہ لیویز کی بہت ساری بندوقیں چلتی ہی نہیں۔ لیویز اہلکاروں کے پاس رائفلیں ہیں تو گولیاں نہیں ہیں، جس پر وزیر مملکت نے کہا کہ لیویز کی حاضری 50 فیصد سے بھی کم ہے۔ لیویز کو ہم نے مضبوط نہیں کیا، کپیسٹی بلڈنگ نہیں کی۔
جعلی پاسپورٹس کا معامہ
اجلاس میں سینیٹر عرفان نے استفسار کیا کہ بتایا جائے پچھلے 5سالوں میں کتنے ایسے پاسپورٹ بنے جو پاکستانیوں کے نہیں تھے، جس پر ڈی جی پاسپورٹ مصطفی جمال قاضی نے بتایا کہ 1296پاسپورٹس سعودی عرب سے رپورٹ ہوئے جو غیرملکیوں نے پاکستان بھجوائے۔ اس کے علاوہ 45 کیسز مزید آئے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ ان میں زیادہ تر پاسپورٹس کے پی اور گجرانوالہ گجرات سے ہیں۔ 4500پاسپورٹس ایسے ہیں جن کا ہمارے پاس ڈیٹا ہی نہیں ہے۔ 3ہزار پاسپورٹس فوٹو سویپ کرکے بنائے گئے ہیں۔ 6ہزار نادرا کے ڈیٹا میں انٹروژن کرکے جعلی بنائے گئے۔ یہ 12ہزار جعلی پاسپورٹس رکھنے والے پاکستان میں نہیں ہیں۔
ڈی جی پاسپورٹس نے کہا کہ بتایا گیا ہے کہ ان لوگوں کو افغانستان ڈی پورٹ کردیا گیاہے۔ جن لوگوں کو جعلی پاسپورٹس بنانے پر سزائیں دی گئیں ان میں سے 35 اسسٹنٹ ڈائریکٹر ہیں۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرمریم نواز سے ایتھوپیا کے سفیر کی ملاقات، تعلقات مضبوط بنانے پر زور مریم نواز سے ایتھوپیا کے سفیر کی ملاقات، تعلقات مضبوط بنانے پر زور پی آئی اے کی نجکاری کا عمل ، حکومت نے اشتہار جاری کر دیا پاکستان کی جانب سے واہگہ بارڈر تاحال کھلا، بھارت سے شہریوں کی آج واپسی کا امکان پہلگام واقعہ: نازک موقع پر پوری قوم اور حر جماعت اپنی مسلح افواج کے ساتھ ہے: پیر پگارا پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں بڑی مندی کے ساتھ کاروبار کا آغاز بھارتی اقدامات کا جواب دینے کیلئے قومی سلامتی کمیٹی کا اہم اجلاس آج ہوگاCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم