8فروری کو احتجاج نہ کرنے والے پی ٹی آئی ارکان کے نام عمران خان کو بھیجنے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT
لاہور:
چیف آرگنائزر پنجاب عالیہ حمزہ نے 8 فروری کو احتجاج نہ کرنے والے ارکان قومی و صوبائی اسمبلی اور ٹکٹ ہولڈرز کی رپورٹ بانی تحریک انصاف عمران خان کو پیش کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق چیف آرگنائزر پنجاب نے 8 فروری احتجاج سے متعلق رپورٹ مرتب کر لی ہے، جن ٹکٹ ہولڈرز اور عہدے داران نے احتجاج نہیں کیا رپورٹ بانی تحریک انصاف کو دی جائے گی۔
احتجاج اور پارٹی ہدایات پر عمل درآمد نہ کرنے والوں کے مستقبل کا فیصلہ عمران خان کی ہدایات کے پیش نظر کیا جائے گا۔
دوسری جانب، پنجاب کے کارکنوں کو فعال کرنے کے لیے عالیہ حمزہ نے صوبے میں رکنیت سازی مہم چلانے کا فیصلہ کرتے ہوئے اس حوالے سے پلان بھی ترتیب دے دیا ہے۔
چیف آرگنائزر عالیہ حمزہ یونین کونسل سطح پر پارٹی مہم چلائیں گی جبکہ مختلف شعبوں میں فوکل پرسنز بھی مقرر کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ فوکل پرسنز کی تقرری کے لیے چیف آرگنائزر نے مشاورت شروع کر دی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کا فیصلہ
پڑھیں:
امریکی نوجوان سائبر اٹیکرز کے نشانے پر کیوں؟
امریکا میں نوجوانوں کی اکثریت ہر ہفتے کسی نہ کسی آن لائن اسکیم یا سائبر حملے کا شکار ہو رہی ہے۔
عوامی مسائل کی جانچ کرنے والے امریکی ادارے پیو ریسرچ سینٹر کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ کے مطابق امریکا میں بیشتر بالغ افراد کو ہر ہفتے اسکیم کالز، پیغامات اور ای میلز موصول ہوتی ہیں، جن کا مقصد انہیں دھوکہ دینا یا ذاتی معلومات حاصل کرنا ہوتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: 2025 کے ابتدائی 5 ماہ، آن لائن فراڈ کے ذریعے بھارتی کتنے ملین ڈالرز سے ہاتھ دھو بیٹھے؟
ایف بی آئی کے مطابق صرف 2024 کے دوران امریکی شہریوں کو اسکیمز کے باعث 16.6 ارب ڈالر سے زائد کا نقصان ہوا۔
امریکی مالیاتی ادارے، ریٹیل کمپنیاں اور وفاقی حکام اس خطرے کی سنگینی اجاگر کرتے ہوئے شہریوں کو اس سے بچاؤ کے طریقے سکھانے اور کسی دھوکے کا شکار ہونے کی صورت میں اقدامات سے آگاہ کرنے کی مہم چلا رہے ہیں۔
پیو ریسرچ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اگرچہ عوام کی نظر میں بزرگ افراد ان حملوں کا زیادہ شکار ہوتے ہیں، مگر حقیقت یہ ہے کہ نوجوان اور بزرگ دونوں ہی آن لائن اسکیمز کا نشانہ بن رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پرائم استعمال کرنے والے صارفین کے اکاؤنٹس خطرے میں، ایمازون نے خبردار کردیا
سروے میں شامل تقریباً نصف شرکا نے بتایا کہ ان کے کریڈٹ یا ڈیبٹ کارڈ سے جعلی لین دین کیا گیا، جو سائبر حملوں کی سب سے عام شکل ہے۔ ایک تہائی سے زائد افراد نے بتایا کہ انہوں نے آن لائن کوئی چیز خریدی جو نہ تو کبھی پہنچی اور نہ ہی اس کی واپسی ممکن ہوئی، یا وہ جعلی تھی۔
قریباً ایک تہائی شرکا نے بتایا کہ ان کی ذاتی معلومات بینک، سوشل میڈیا، ای میل یا کسی آن لائن اکاؤنٹ کے ذریعے ہیک کرلی گئیں۔ چوتھائی سے زائد افراد نے کہا کہ انہیں موصول ہونے والے دھوکہ دہی پر مبنی پیغامات یا کالز کے نتیجے میں انہوں نے اپنی ذاتی معلومات کسی فراڈیے کو فراہم کر دیں۔
یہ بھی پڑھیں: کینیا کے حساس ادارے پر سائبر حملہ، تمام سروسز بری طرح متاثر
رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ 18 سے 29 برس کی عمر کے افراد ان حملوں کا سب سے زیادہ نشانہ بنے، پیو ریسرچ سینٹر نے یہ سروے 14 سے 20 اپریل کے درمیان 9 ہزار 397 بالغ افراد سے بات چیت کرکے کیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں