امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دستِ راست اور سرکاری اداروں کی کارکردگی بہتر بنانے کے ادارے کے سربراہ ایلون مسک نے کہا ہے کہ امریکا کے لیے اب اپنے اخراجات پر قابو پانا ناگزیر ہوچکا ہے۔ صدر ٹرمپ کو پہلے مرحلے میں تمام ہی وفاقی ایجنسیز کو ختم کردینا چاہیے۔ اگر اخراجات پر قابو پانا ہے تو اس طرح کے انقلابی اقدامات کرنا ہی پڑیں گے۔

صدر ٹرمپ نے سرکاری اداروں اور محکموں کی کارکردگی بہتر بنانے اور اخراجات گھٹانے کے حوالے سے ایلون مسک کو ٹاسک سونپ رکھا ہے۔ ایلون مسک کا کہنا ہے کہ چھوٹے موٹے اقدامات سے کچھ نہ ہوگا۔ لازم ہے کہ بڑے اقدامات کیے جائیں تاکہ اخراجات نمایاں طور پر کم ہوسکیں۔ انہوں نے دبئی میں منعقد ہونے والی ورلڈ گورنمنٹ سربراہ اجلاس کے لیے ایک پیغام میں کہا کہ صدر ٹرمپ کو تمام وفاقی ایجنسیوں کو بیک جنبشِ قلم ختم کرنا چاہیے تاکہ غیر ضروری ردِعمل کی گنجائش ہی پیدا نہ ہو۔

ایلون مسک کا کہنا تھا کہ ہمیں بہت عجیب صورتِ حال کا سامنا ہے۔ ایک طرف عوام کی منتخب حکومت ہے اور دوسری طرف بیورو کریسی۔ بہت سے معاملات بیورو کریسی کے ہاتھوں تاخیر کا شکار ہوکر دم توڑ دیتے ہیں۔ ایک طرف عوام کی حکمرانی ہے اور دوسری طرف بیورو کریسی کی حکمرانی۔ مفادِ عامہ کے بہت سے منصوبے محض اس لیے تاخیر کی نذر ہو جاتے ہیں کہ بیورو کریسی نے اپنے حصے کا کام بروقت مکمل نہیں کیا ہوتا۔ اب اس حوالے سے مزید تاخیر اور کوتاہی برداشت نہیں کی جاسکتی۔

ایلون مسک کو غیر معمولی نوعیت کی ذؐمہ داریاں سونپے جانے پر بیورو کریسی میں بھی مخالفت کی فضا پائی جاتی ہے۔ میڈیا پر بھی اس حوالے سے بہت کچھ آرہا ہے۔ بہت سے تجزیہ کاروں اور مبصرین کا کہنا ہے کہ ایلون مسک کو حکومتی اداروں کی کارکردگی مانیٹر کرنے کا تجربہ نہ ہونے کے برابر ہے اس لیے اُنہیں اِتنی بھاری ذمہ داری سونپنا کسی بھی اعتبار سے دانش مندانہ اقدام نہیں۔

ٹرمپ انتظامیہ کو چھانٹیوں کا مشورہ دینے پر بیشتر سرکاری ملازمین ایلون مسک سے سخت نالاں ہیں۔ انہوں نے اس پر شدید احتجاج کیا ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ ایلون مسک تمام معاملات کو بگاڑ کر آپس میں الجھادینا چاہتے ہیں۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: بیورو کریسی ایلون مسک

پڑھیں:

سرکاری بجلی کمپنیوں کے نقصانات میں اضافہ، 9 ماہ میں 143 ارب روپے کا خسارہ

ویب ڈیسک: سرکاری بجلی تقسیم کار کمپنیوں (ڈسکوز) کے مالی نقصانات میں رواں مالی سال کے دوران خطرناک حد تک اضافہ ہوا ہے۔

حکومتی ذرائع کے مطابق جولائی 2024 سے مارچ 2025 کے دوران ڈسکوز کے نقصانات 41 ارب روپے بڑھ کر 143 ارب روپے تک پہنچ گئے ہیں، جو گزشتہ سال اسی عرصے میں 102 ارب روپے تھے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اگرچہ مالی نقصانات میں اضافہ ہوا ہے تاہم وصولیوں (ریکوری) میں واضح بہتری دیکھنے میں آئی ہے۔ رواں مالی سال کے پہلے 9 ماہ میں ڈسکوز کی انڈر ریکوریز میں 184 ارب روپے کی کمی ہوئی ہے جو گزشتہ سال 262 ارب روپے سے گھٹ کر 78 ارب روپے رہ گئی ہیں۔

گلیڈئیٹرز vs کے کے؛  روسو حسن علی کا تیسرا شکار بن گئے

ذرائع کے مطابق ڈسکوز کے یہ مالی نقصانات اور انڈر ریکوریز پاور سیکٹر کے سرکلر ڈیٹ کا حصہ بن رہے ہیں جس سے ملک کی معاشی صورتحال پر منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔

واضح رہے کہ شہباز حکومت نے رواں مالی سال کے دوران بجلی کے بنیادی ٹیرف میں فی یونٹ 7.12 روپے تک اضافہ کیا ہے.

متعلقہ مضامین

  • ایرانی بندرگاہ پر دھماکے میں 500 سے زائد افراد زخمی
  • پاکستانی فضائی حدود بند ہونے سے بھارتی ایئرلائنز کا فلائٹ آپریشن شدید متاثر
  • بھارتی ایئرلائنز کے لئے پاکستانی فضائی حدود کی بندش، پروازیں 3 گھنٹے اضافی سفر کا شکار 
  • سرکاری بجلی کمپنیوں کے نقصانات میں اضافہ، 9 ماہ میں 143 ارب روپے کا خسارہ
  • سندھ حکومت کا کراچی کے تمام سپر اسٹورز میں برانڈڈ اشیا کی قیمتیں مقرر کرنے کا بڑا فیصلہ
  • سندھ حکومت نے یکم مئی کو عام تعطیل کا اعلان کردیا
  • جمعرات کوعام تعطیل کااعلان
  • پاکستان دفاع کی صلاحیت رکھتا ہے؛ جنگ میں نقصان ہمارا ہوگا؛ بھارتی جنرل کا مودی کو مشورہ
  • جنگ کسی مسئلے کا حل نہیں مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سعد رفیق کا دو ایٹمی طاقتوں کو مذاکرات کا مشورہ
  • بھارتی ڈی مارش میں سندھ طاس معاہدے کا ذکر نہیں، اسحاق ڈار: فضائی حدود کی بندش سے بھارتی پروازوں پر یومیہ لاکھوں ڈالر اضافی اخراجات ہونگے، ذرائع