وزیراعظم کا بارکھان میں دہشتگردی کے واقعے پر اظہار افسوس، مجرموں کو جلد انجام تک پہنچانے کی ہدایت
اشاعت کی تاریخ: 19th, February 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک) وزیراعظم محمد شہباز شریف نے بلوچستان کے شہر بارکھان میں دہشتگردوں کی جانب سے بس کے مسافروں کو نشانہ بنانے کے واقعے پر شدید رنج و غم کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے جاں بحق افراد کے لیے دعائے مغفرت اور لواحقین کے لیے صبر و استقامت کی دعا کی۔
وزیراعظم نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ واقعے میں ملوث دہشتگردوں کو جلد از جلد گرفتار کر کے قانون کے مطابق کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔ انہوں نے واضح کیا کہ نہتے اور معصوم شہریوں کی جان و مال کو نقصان پہنچانے والوں کو سخت قیمت ادا کرنی پڑے گی۔
وزیراعظم نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ معصوم شہریوں کی قربانیاں ہرگز رائیگاں نہیں جانے دی جائیں گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت اور سکیورٹی فورسز ملک سے دہشتگردی کے مکمل خاتمے کے لیے بھرپور کوششیں کر رہی ہیں اور دہشتگردی کے ناسور کو جڑ سے اکھاڑنے کے لیے ہر ممکن اقدام کیا جائے گا۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: کے لیے
پڑھیں:
پاکستان سرحد پار دہشتگردی کیخلاف فیصلہ کن اقدامات جاری رکھے گا: وزیر دفاع خواجہ آصف
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
وزیر دفاع خواجہ آصف نے افغان طالبان کے گمراہ کن مؤقف پر شدید ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کی سیاسی اور عسکری قیادت مکمل ہم آہنگی کے ساتھ سرحد پار دہشت گردی کے خلاف فیصلہ کن کارروائیاں جاری رکھے گی۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر جاری بیان میں خواجہ آصف نے کہا کہ افغان طالبان بھارتی پراکسیوں کے ذریعے پاکستان میں دہشت گردی کو ہوا دے رہے ہیں جبکہ ان کی اپنی حکومت اندرونی اختلافات اور عدم استحکام کا شکار ہے۔ انہوں نے کہا کہ خواتین، بچوں اور اقلیتوں پر جبر افغان طالبان کا اصل چہرہ بے نقاب کرتا ہے۔ طالبان حکومت چار سال گزر جانے کے باوجود اپنے عالمی وعدے پورے کرنے میں ناکام رہی اور اب بھی بیرونی ایجنڈے پر عمل کر رہی ہے۔
وزیر دفاع نے مزید کہا کہ پاکستان کی سیاسی اور عسکری قیادت افغانستان سے متعلق پالیسی پر مکمل اتفاق رائے رکھتی ہے، اور یہ پالیسی خالصتاً قومی مفاد اور علاقائی امن کے تحفظ کے لیے تشکیل دی گئی ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان جھوٹے بیانات سے متاثر نہیں ہوگا، حقائق اپنی جگہ قائم رہیں گے، اور اعتماد صرف عملی اقدامات سے ہی بحال ہوسکتا ہے۔
دوسری جانب وزارت اطلاعات نے بھی افغانستان حکومت کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کے گمراہ کن بیان کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے استنبول مذاکرات کے حقائق کو مسخ کیا۔ وزارت نے وضاحت کی کہ پاکستان نے افغان سرزمین پر موجود دہشت گردوں کی گرفتاری کا مطالبہ کیا تھا اور تحویل کے لیے سرحدی انٹری پوائنٹس کے ذریعے حوالگی کی پیشکش بھی کی تھی۔