اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مشیر قانون و انصاف کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی بغیر اجازت احتجاج کرنے کا شوق رکھتی ہے اور مظاہرے کے نام پر قانون اپنے ہاتھ میں لیتی ہے، قانون توڑیں گے تو قانون حرکت میں آئے گا۔ اسلام ٹائمز۔ مشیر قانون و انصاف بیرسٹر عقیل ملک نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کو آئین و قانون سے ہٹ کر کوئی ریلیف نہیں مل سکتا۔ اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بیرسٹر عقیل ملک کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی بغیر اجازت احتجاج کرنے کا شوق رکھتی ہے اور مظاہرے کے نام پر قانون اپنے ہاتھ میں لیتی ہے، قانون توڑیں گے تو قانون حرکت میں آئے گا۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کہتی ہے سپریم کورٹ مداخلت کرے، عدالت عظمیٰ کیوں مداخلت کرے، عدالتوں کا کام آئین و قانون کےمطابق چلنا ہے۔مشیر قانون و انصاف کا مزید کہنا تھا کہ پی ٹی آئی عدالتوں سے سہولت کاری چاہتی ہے، پی ٹی آئی کو آئین و قانون سے ہٹ کر کوئی ریلیف نہیں مل سکتا، عدالتیں آئین و قانون کے مطابق چلتی ہیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: کہ پی ٹی آئی

پڑھیں:

اسلام آباد ہائیکورٹ نے 9 مئی کے مقدمے میں تحریک انصاف سزا یافتہ 4 کارکنوں کوبری کردیا

اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔03 جولائی ۔2025 )اسلام آباد ہائیکورٹ نے 9 مئی کے مقدمے میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سزا یافتہ 4 کارکنوں کو ٹرائل کورٹ کی جانب سے سنائی گئی سزا کالعدم قرار دیتے ہوئے بری کر دیا نجی ٹی وی کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی کے 4 کارکنان کو 9 مئی کے مقدمے سے بری کرتے ہوئے سزا کالعدم قرار دے دی، جسٹس اعظم خان اور جسٹس خادم سومرو نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ سنایا.

(جاری ہے)

انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے چاروں ملزمان کو 10، 10 سال قید کی سزا سنائی تھی، ?بری ہونے والے کارکنوں میں سہیل، شاہ زیب، میرا خان، اکرام خان شامل ہیں 30 مئی کو اسلام آباد کی انسدادِ دہشت گردی عدالت نے ملزمان کے خلاف مقدمے کا فیصلہ سنایا تھا، پی ٹی آئی کے ایم این اے عبد الطیف سمیت 11 مجرمان کو سزا سنائی گئی تھی، 11 میں سے 4 کو آج اسلام آباد ہائیکورٹ نے بری کر دیا.

بابر اعوان نے دلائل میں کہا کہ پراسیکوشن کے 9 گواہان میں سے صرف ایک گواہ محمد شریف اسسٹنٹ سب انسپکٹر (اے ایس آئی) نے ملزمان کو شناخت کیا انہوں نے کہا کہ ملزمان پر الزام لگایا گیا کہ فائرنگ کی گئی مگر کوئی زخمی نہیں ہوا، جرم کی سزا ضرور دیں مگر نظام کو مذاق نہ بنایا جائے جسٹس کادم حسین سومرو نے کہا کہ پراسیکوشن کے پاس کوئی شواہد ہیں تو بتائیں، جس پر پراسیکیوٹر نے کہا کہ شواہد ہیں عدالت وقت دے دے، تو پیش کر دیں گے.

عدالت نے کہا کہ وقت لینا تھا تو کیس کے شروع میں بتا دیتے اب تمام دلائل سن چکے ہیں، کسی کی ایم ایل سی نہیں کوئی زخمی موجود نہیں، پراسیکوشن ملزمان کی موقع پر موجودگی تو ثابت کرے، گواہان نے عدالت میں اپنے بیان میں نہیں کہا کہ ملزمان موقع پر موجود تھے فاضل جج نے کہا کہ اب کیا عدالت شناخت پریڈ کی بنیاد پر سزا دے گی؟ پراسیکیوٹر نے کہا کہ اس سے بڑی دہشت گردی کیا ہوگی کہ ایک پولیس اسٹیشن پر حملہ کیا گیا؟ بعد ازاں عدالت عالیہ نے ملزمان کو بری کرتے ہوئے اپیل پر فیصلہ سنا دیا. 

متعلقہ مضامین

  • ابراہام معاہدے سے متعلق حکومت پر ٹرمپ انتظامیہ یا کسی اور کا کوئی دباؤ نہیں، بیرسٹر عقیل ملک
  • بیرسٹر سیف کی ہیلی کاپٹر کے ذریعے سوات آنے کی وضاحت
  • 9 مئی کیس: پی ٹی آئی کارکنان کو اپیل میں بڑا ریلیف
  • ریفرنس دائر کردیا، جو آئین و حلف کی پاسداری نہیں کرسکتے انہیں رکن رہنے کا حق نہیں، سپیکر پنجاب اسمبلی
  • 9 مئی کیس: پی ٹی آئی کارکنان کو اپیل میں بڑا ریلیف 
  • اسلام آباد ہائیکورٹ نے 9 مئی کے مقدمے میں تحریک انصاف سزا یافتہ 4 کارکنوں کوبری کردیا
  • دشمن پر غلبہ اسلام، شہادت طلبی، بعثت، عاشورا، غدیر اور ایرانی تمدن کی طاقت کا اظہار ہے، قالیباف
  • عوام کے گھر بنانے کا ریکارڈ قائم کیا، اپنے ریکارڈ خود ہی توڑیں گے: مریم نواز شریف
  • جیل میں بند کسی فرد سے مذاکرات نہیں ہوں گے، رانا ثنااللہ
  • ملک میں نظام مفلوج ہوچکا ہے،مسرت جمشید چیمہ