کراچی میں چارجڈ پارکنگ کیخلاف کارروائی شروع
اشاعت کی تاریخ: 22nd, February 2025 GMT
سندھ حکومت نے ٹاؤنز انتظامیہ کو مطلع کیے بغیر ہی کراچی میں چارجڈ پارکنگ کیخلاف کارروائی شروع کردی۔
صدر ٹاؤن کے چیئرمین کا بتانا ہے کہ پارکنگ فیس کیلئے باقاعدہ ٹھیکہ دیا جاتا ہے، صوبائی حکومت اور متعلقہ محکمے کی جانب سے ٹاؤنز کو نہ کوئی اطلاع دی گئی، نہ نوٹیفکیشن ہوا، اچانک گرفتاریوں سے پارکنگ کا ٹھیکہ دینے اور لینے والے دونوں پریشان ہیں۔
ایک طرف کمشنر کراچی نے شہر میں ٹریفک مسائل کی بڑی وجہ غیر منظم پارکنگ کو قرار دیا تو دوسری طرف صوبائی وزیر اطلاعات شرجیل میمن نے اعلان کیا کہ شہر کی تمام چارجڈ پارکنگس ختم کردی گئی ہیں۔
شرجیل میمن کے اعلان کا نتیجہ یہ نکلا کہ بدھ کو چارجڈ پارکنگ کیخلاف کریک ڈاؤن ہوا اور صدر ٹاؤن میں پارکنگ فیس وصول کرنے والے کئی کارندوں کو گرفتار کرلیا گیا۔
اچانک کارروائی سے ناخوش چیئرمین صدر ٹاؤن منصور شیخ کا کہنا ہے کہ حکومت نے ٹاؤنز چیئرمینز کو اس حوالے سے نہ کوئی اطلاع دی، نہ ہی کوئی نوٹیفکیشن ہوا۔
منصور شیخ نے مزید کہا کہ چارجڈ پارکنگس ختم کرنے سے ٹریفک کے مسائل کم ہونے کے بجائے مزید بڑھ جائیں گے۔
ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: چارجڈ پارکنگ
پڑھیں:
کسانوں کے نقصان کا ازالہ نہ کیا تو فوڈ سکیورٹی خطرے میں پڑ جائے گی،وزیراعلیٰ سندھ
سیلاب سے کسانوں کو پہنچنے والے نقصان کا فوری حل نکالا تو سنگین مسائل کو سنبھالنا مشکل ہوجائے گا، کسانوں کی امداد کیلئے ایک پیکج کا خاکہ تیار کیا ہے
تفصیلات جلد سامنے لائی جائیں گی، سیلاب کے آغاز پر سندھ حکومت نے تیاری شروع کردی تھی،سکھر بیراج پر پیک پر ہے ،مرادعلی شاہ کی میڈیا سے گفتگو
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ سیلاب سے کسانوں کو پہنچنے والے نقصان کا فوری حل نکالنا ضروری ہے ورنہ فوڈ سکیورٹی خطرے میں پڑ جائے گی۔ کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سیلاب سے کسانوں کو پہنچنے والے نقصان کا فوری حل نکالنا ضروری ہے بصورت دیگر ملک میں فوڈ سکیورٹی کے سنگین مسائل پیدا ہوں گے جنہیں سنبھالنا مشکل ہوگا، وزیراعظم شہباز شریف نے چیٔرمین بلاول بھٹو کی تجویز پر نوٹس لیتے ہوئے ایگریکلچرل ایمرجنسی نافذ کی اور وفاقی سطح پر ایک کمیٹی بھی تشکیل دی گئی ہے، جس میں صوبوں کے نمائندے شامل ہیں جو موجودہ صورتحال کے حل کے لیے اقدامات کریں گے۔مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ چیٔرمین پیپلزپارٹی کی ہدایت پر سندھ حکومت نے کسانوں کی امداد کے لیے ایک پیکج کا خاکہ تیار کیا ہے جس کی تفصیلات اگلے ہفتے سامنے لائی جائیں گی، بلاول بھٹو زرداری کا وژن تھا کہ اقوام متحدہ کی سطح پر فلیش اپیل کی جائے اور گزشتہ روز وزیراعظم کی زیر صدارت ہونے والی میٹنگ میں یہ معاملہ زیر بحث آیا، جس پر سندھ سمیت تمام صوبائی حکومتوں نے اتفاق کیا۔انہوں نے بتایا کہ سیلاب کے آغاز پر ہی سندھ حکومت نے اپنی تیاری شروع کردی تھی جس میں اولین ترجیح لوگوں کی جان بچانا، بیراجوں کو محفوظ بنانا اور بندوں کو مضبوط کرنا تھا، سیلاب کی پیک گڈو بیراج سے گزر چکی اور اب اس میں کمی آنا شروع ہوگئی ہے، تاہم اس وقت سکھر بیراج پر پیک موجود ہے اور امید ہے آج وہاں بھی صورتحال بہتر ہونا شروع ہوجائے گی۔وزیراعلیٰ کا کہنا ہے کہ اب پانی سکھر سے کوٹھری کی جانب بڑھ رہا ہے جہاں پر منتخب نمائندے اور ڈیزاسٹر منیجمنٹ کی ٹیمیں موجود ہیں تاکہ پانی خیریت سے گزر سکے، پیش گوئی کے مطابق 8 سے 11 لاکھ کیوسک پانی آنے کا خدشہ تھا، اسی حساب سے صوبہ سندھ نے اپنی تیاری مکمل رکھی، اس حوالے سے ایریگیشن ڈیپارٹمنٹ، ڈیزاسٹر منیجمنٹ، ضلعی انتظامیہ، محکمہ صحت، لائف اسٹاک ڈپارٹمنٹ اور مقامی افراد نے بھرپور تعاون اور کردار ادا کیا جس پر ہم سب کے شکر گزار ہیں۔