شوہر کے گزرنے کے بعد ذہنی صحت کی بہتری کیلئے ڈاکڑز کی مدد لی، شگفتہ اعجاز
اشاعت کی تاریخ: 22nd, February 2025 GMT
پاکستان شوبز کی سینئر اداکارہ شگفتہ اعجاز نے انکشاف کیا ہے کہ ان کے شوہر فلم ساز یحییٰ صدیقی کے انتقال کے بعد انہیں ذہنی امراض کے ڈاکٹر سے مدد لینی پڑی۔
حال ہی میں شگفتہ اعجاز نے اپنے ویلاگ میں شوہر کے انتقال کے بعد اپنی ذہنی صحت اور اس سے جڑی مشکلات پر بات کی ہے۔ اداکارہ نے شوہر کے انتقال کے پانچ ماہ بعد یوٹیوب پر ایک وی لاگ شیئر کیا، جس میں انہوں نے بتایا کہ یحییٰ صدیقی کی وفات کے بعد ان کی ذہنی حالت متاثر ہوئی تھی اور انہیں اس صدمے کو قبول کرنے میں کافی وقت لگا۔
شگفتہ اعجاز نے بتایا کہ انہوں نے وقت لیا اور اب ایک مرتبہ پھر اپنے یوٹیوب چینل کے فالوورز سے بات کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اداکارہ نے بتایا کہ شوہر کے انتقال کے بعد وہ کمرے میں بند ہو گئی تھیں اور اس دوران اپنی بیٹیوں کے زیادہ قریب ہوگئی تھیں جبکہ اس مشکل وقت میں ان کے بچوں نے ان کا بےحد خیال رکھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ لوگ کہتے ہیں کہ ہر کامیاب مرد کے پیچھے ایک عورت کا ہاتھ ہوتا ہے، لیکن ان کے خیال میں ہر کامیاب عورت کے پیچھے بھی اس کے شوہر کا تعاون اور سپورٹ ہوتا ہے۔ اداکارہ نے بتایا کہ ان کے شوہر ان کا سپورٹ سسٹم تھے۔
شگفتہ اعجاز نے یہ بھی کہا کہ شوہر کے جانے کے بعد وہ شدید ڈپریشن کا شکار ہو گئی تھیں اور ذہنی صحت کی بہتری کے لیے انہوں نے ذہنی امراض کے ڈاکٹر کے سیشنز لیے۔ ڈاکٹر نے انہیں بتایا کہ ہمسفر کے بچھڑنے کا دکھ کم از کم چھ ماہ تک رہتا ہے جبکہ ڈاکٹر کی ہی مدد سے اب وہ پہلے سے بہتر ہوئی ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: شگفتہ اعجاز نے کے انتقال کے نے بتایا کہ انہوں نے شوہر کے کے بعد
پڑھیں:
کومل عزیز کس خوف کی وجہ سے شادی نہیں کررہیں؟ اداکارہ کا انکشاف
پاکستانی شوبز انڈسٹری کی خوبرو اور باصلاحیت اداکارہ کومل عزیز خان نے حال ہی میں ایک مارننگ شو میں شرکت کے دوران اپنی ذاتی زندگی کے ایک ایسے پہلو پر بات کی جس نے مداحوں کو چونکا دیا۔
انٹرویو کے دوران جب میزبان نے ان سے پوچھا کہ انہیں کس چیز سے سب سے زیادہ ڈر لگتا ہے تو کومل عزیز نے بلا جھجک اعتراف کیا کہ شادی ان کےلیے خوف کی علامت بن چکی ہے۔
اداکارہ کا کہنا تھا کہ وہ بہت بہادر ہیں، دھرنے میں کھڑی ہوسکتی ہیں، کاروبار چلا سکتی ہیں اور تنازعات کا سامنا کر سکتی ہیں، مگر شادی کا تصور انہیں ہراساں کر دیتا ہے۔
کومل کے مطابق، انہوں نے بچپن سے جو شادیاں اپنے اردگرد دیکھی ہیں وہ اتنی متاثر کن نہیں تھیں کہ ان سے ترغیب لی جا سکے۔ یہی مشاہدہ ان کے اندر شادی سے متعلق ہچکچاہٹ اور خوف کی بنیاد بنا۔
کومل نے کہا کہ اُن کی پہلی ترجیح ہمیشہ خودمختاری رہی ہے، خود کمانا، خود فیصلے لینا۔ یہی وجہ ہے کہ وہ شادی کے فیصلے کو سنجیدگی سے تبھی لیں گی جب یہ یقین ہوجائے کہ اُن کی آزادی اور خودمختاری متاثر نہیں ہو گی۔ انہوں نے یہ بھی انکشاف کیا کہ ان کے دفتر کی کئی خواتین شادی کے بعد ملازمت چھوڑ چکی ہیں، جو ان کےلیے ایک مستقل تشویش کا باعث رہا ہے۔
تاہم، کومل عزیز نے یہ بھی بتایا کہ ان کے اپنے خاندان میں ایسا ماحول نہیں ہے جہاں شادی کے بعد عورت کو محدود کردیا جائے، اور اسی بنا پر ان کا خوف وقت کے ساتھ ساتھ کم ہوتا جا رہا ہے۔
کچھ عرصہ قبل ایک اور انٹرویو میں اداکارہ یہ بھی واضح کر چکی ہیں کہ وہ کسی ایسے شخص سے شادی کریں گی جو خود سے زیادہ کمانے والا اور کامیاب ہو، کیونکہ ان کے نزدیک برابری اور سمجھ داری ایک کامیاب رشتے کی بنیاد ہے۔ ان کا ماننا ہے کہ انہوں نے اپنے ہونے والے شریکِ حیات کے لیے جو اعلیٰ معیار ذہن میں بنا رکھے ہیں، وہی اُن کی شادی میں تاخیر کی ایک بڑی وجہ ہیں۔