ہمیں رہبر معظم نے لبنانی عوام تک تعزیت اور ہمدردی کا پیغام پہنچانے کی ذمہ داری سونپی ہے، حجت الاسلام اختری
اشاعت کی تاریخ: 23rd, February 2025 GMT
رہبر انقلاب اسلامی کے فرمان کے مطابق آج کا دن ثابت کرے گا کہ عوام اس عظیم ہستی سے کس حد تک عشق اور محبت کرتے ہیں اور اگرچہ ان کی تدفین کی جائے گی، لیکن ان کی روح اور مکتب جہاد اور مزاحمت کی علامت کے طور پر زندہ رہے گا۔ اسلام ٹائمز۔ لبنان میں شہید سید حسن نصر اللہ اور شہید ہاشم صفی الدین کی تشیع جنازہ میں رہبر معظم انقلاب کی نمائندگی کرنے والے وفد کے رکن حجت الاسلام اختری نے کہا ہے کہ یہ غمم انگیز اور تاریخی دن مزاحمت کے عظیم شہید حجت الاسلام و المسلمین علامہ سید حسن نصر اللہ کے مقدس اور پاکیزہ جسم کی تدفین کا دن ہے اور میں لبنان، دنیا کے تمام لوگوں اور حزب اللہ اور مزاحمت سے محبت رکھنے والوں سے تعزیت پیش کرتا ہوں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمیں رہبر معظم حضرت آیت اللہ امام خامنہ ای کی جانب سے ایک وفد کے ساتھ اس تقریب میں شرکت، لبنان کے عوام کے تئیں ان کا تعزیتی اور ہمدردی کا پیغام پہنچانے اور جنازے میں شرکت کی ذمہ داری سونپی گئی ہے، یہ تقریب ایک تاریخی موڑ ثابت ہو گی اور ایک بار پھر یہ ظاہر کرتی ہے کہ لبنانی عوام اور سید حسن نصر اللہ سے محبت رکھنے والے دنیا کے 80 سے زائد ممالک کی یہاں موجودگی کے مزاحمت کےساتھ ایک عظیم الشان وابستگی کی علامت ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اتنی بڑی تعداد میں لوگوں کی شرکت اس عظیم شہید کے مقام و مرتبہ، مقبولیت اور عظمت کو ظاہر کرتی ہے، جس نے اپنی زندگی جہاد، قربانی اور مزاحمت کے لیے وقف کر دی اور آخری دم تک مردانہ وار اس راستے پر ڈٹے رہے۔ رہبر انقلاب اسلامی کے فرمان کے مطابق آج کا دن ثابت کرے گا کہ عوام اس عظیم ہستی سے کس حد تک عشق اور محبت کرتے ہیں اور اگرچہ ان کی تدفین کی جائے گی، لیکن ان کی روح اور مکتب جہاد اور مزاحمت کی علامت کے طور پر زندہ رہے گا۔
حجت الاسلام اختری نے کہا کہ دشمنوں نے ویزہ کے مسائل اور سفری پابندیوں جیسی رکاوٹیں اور پتھراؤ کے ذریعے لاکھوں لوگوں کی موجودگی کو روکنے کی کوشش کی لیکن اس کے باوجود یمن، عراق، بحرین اور اسلامی جمہوریہ ایران سمیت 80 ممالک کے لوگوں نے تقریب میں شرکت کی، اس تاریخی واقعہ نے دنیا کے لوگوں کے لیے مزاحمت اور استقامت کی اہمیت کو ثابت کیا اور یہ ظاہر کیا کہ حزب اللہ کا مکتب اور سید حسن نصر اللہ کا جذبہ جہاد جاری رہے گا اور دشمن اس عظمت سے خوفزدہ ہیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: سید حسن نصر اللہ حجت الاسلام اور مزاحمت
پڑھیں:
جنوبی لبنان میں امریکہ و اسرائیل، یونیفل مشن کے خاتمے کے خواہاں
اپنی ایک رپورٹ میں اسرائیل ھیوم کا کہنا تھا کہ اگست کے مہینے میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں UNIFIL کی قسمت کا فیصلہ کیا جائے گا۔ اسلام ٹائمز۔ عبرانی اخبار اسرائیل هیوم نے رپورٹ دی کہ امریکہ UNIFIL فورسز کی سرگرمیوں سے وابستہ اخراجات کو کم کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ جب کہ اسرائیل کا خیال ہے کہ اس وقت ہماری، لبنانی فوج کے ساتھ کافی اور موثر ہم آہنگی موجود ہے اس لئے خطے میں UNIFIL مشن کو جاری رکھنے کی ضرورت نہیں۔ اسرائیل هیوم نے مزید کہا کہ بین الاقوامی فورسز پر مشتمل یہ ادارہ اپنی تشکیل کے وقت سے لے کر اب تک صیہونی رژیم کی جانب سے دہشت گرد قرار دئیے جانے والے عناصر کو کمزور کرنے میں ناکام رہا۔ اس رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ اگست کے مہینے میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں UNIFIL کی قسمت کا فیصلہ کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ UNIFIL، اقوام متحدہ کی نگرانی میں تشکیل پانے والا وہ ادارہ ہے جو جنوبی لبنان میں تعینات ہے۔ جس کا ہدف صیہونی رژیم اور لبنان کی درمیانی سرحد پر دراندازی یا کسی بھی اشتعال انگیزی کو روکنا ہے۔ یاد رہے کہ 8 اکتوبر 2023ء کو غزہ کی پٹی کی حمایت میں "حزب الله" نے اسرائیل کے خلاف وسیع حملوں کا آغاز کیا۔ یہ حملے 23 ستمبر 2024ء کو ایک پُرتشدد صیہونی جنگ میں تبدیل ہو گئے۔ جس کے نتیجے میں 4 ہزار سے زائد لبنانی شہید اور تقریباََ 17 ہزار افراد زخمی ہو گئے جب کہ 14 لاکھ افراد کو بے گھر ہونا پڑا۔ تاہم 27 نومبر 2024ء کو لبنان اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی ہو گئی لیکن اسرائیل بارہا جنگ بندی کے معاہدے کی خلاف ورزی کرتا آیا ہے۔ جنگ بندی کے بعد ہونے والے صیہونی دراندازی کے نتیجے میں اب تک 208 نہتے لبنانی شہید اور 501 افراد زخمی ہو چکے ہیں۔