حسن نصراللہ کی نماز جنازہ ادا، اسرائیلی طیاروں کی جنازہ گاہ پر پرواز، مختلف علاقوں میں بمباری
اشاعت کی تاریخ: 24th, February 2025 GMT
اسرائیل نے 27ستمبر 2024کو جنوبی بیروت کے علاقے میں بمباری کرکے حسن نصراللہ کو قتل کیا تھا
آپ جنازوں کی نماز کے ماہر ہیں اور ہم فتوحات کے ماہر ہیں، اسرائیلی وزیردفاع کا توہین آمیز بیان
لبنان کے دارالحکومت میں مسلح مزاحمتی تحریک حزب اللہ کے شہید سربراہ حسن نصراللہ اور ان کے نائب کی نماز جنازہ کی ادائیگی کے لیے شہریوں کی بڑی تعداد جمع ہوگئی جہاں اسرائیلی فوجی طیاروں نے نچلی پروازیں کی اور اس دوران اسرائیل کی جانب سے مختلف علاقوں میں بمباری جاری رہی۔پریس ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق جنگ بندی معاہدے کے باوجود لبنان کے مختلف علاقوں میں اسرائیل کی فضائی جارحیت جاری رہی اور جنوبی لبنان کے علاقوں قلیلہ، انصار، جناتہ، بارش اور معروب میں فضائی کارروائی کی۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ اسرائیلی فوجی طیاروں نے حلوسیا اور زیراریہ کے درمیانی علاقے پر بھی حملہ کیا تاہم جانی نقصان یا زخمیوں کے حوالے سے واضح نہیں کیا گیا۔ دوسری جانب بیروت کے کمیلی چیمون اسپورٹس سٹی میں حزب اللہ کے سابق سربراہ حسن نصراللہ شہید اور ان کے ساتھی ہاشم سیف دین کی نماز جنازہ ادا کردی گئی اور عین اسی دوران جنوبی علاقوں میں اسرائیلی جارحیت میں اضافہ دیکھا گیا۔اسرائیل کے وزیر دفاع اسرائیل کاٹز نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر بیان میں کہا کہ اسرائیل فضائیہ کے جہازوں نے اس وقت حسن نصراللہ کی نماز جنازہ ادا کرنے کے لیے جمع ہوئے لوگوں کے اوپر بیروت کی فضا میں دائرہ لگایا ہوا ہے ۔انہوں نے کہا کہ یہ واضح پیغام دیا جا رہا ہے کہ جو کوئی بھی اسرائیل کو تباہ کرنے کی دھمکی دے گا اور اسرائیل پر حملہ کرے گا وہ اس کا خاتمہ ہوگا۔اسرائیلی وزیردفاع نے مزید کہا کہ آپ جنازوں کی نماز میں شرکت کے ماہر ہیں اور ہم فتوحات کے ماہر ہیں۔یاد رہے کہ اسرائیل نے 27 ستمبر 2024 کو جنوبی بیروت کے علاقے میں ایک عمارت پر بمباری کرکے حسن نصراللہ کو شہید کردیا تھا اور اس کے لیے 85 ٹن دھماکا خیز مواد استعمال کیا تھا اور داہیہ میں 6 رہائشی عمارتیں ملیامیٹ کردی گئی تھیں۔بعد ازاں حسن نصراللہ کے نائب اور حزب اللہ کے نامزد سربراہ سیف دین کو ایک الگ کارروائی میں شہید کردیا گیا تھا۔حزب اللہ کے دونوں شہید رہنماؤں کو لبنان کے نامعلوم مقام پر نماز جنازہ کی ادائیگی کے بعد امانتاً دفن کردیا گیا تھا۔
.ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: کی نماز جنازہ حسن نصراللہ کے ماہر ہیں حزب اللہ کے علاقوں میں لبنان کے
پڑھیں:
اسرائیل کے وسطی علاقوں میں جنگلاتی آگ بھڑک اٹھی، یروشلم اور تل ابیب ہائی الرٹ
TEL AVIV:اسرائیل کے وسطی علاقوں میں اچانک دو بڑی جنگلاتی آگ بھڑک اٹھیں، جنہوں نے یروشلم کے نواحی علاقوں اور شفیلہ ریجن کو لپیٹ میں لے لیا۔
شدید آگ کے باعث درجنوں گاڑیاں جل گئیں، جبکہ کئی مقامات پر ہنگامی انخلاء کے احکامات جاری کر دیے گئے ہیں۔
سب سے خطرناک آگ موشاف تروم کے داخلی راستے کے قریب اشتاؤل کے جنگل میں لگی، جو تیزی سے قریبی آبادیوں مسیلات صیون اور دیگر رہائشی علاقوں کی طرف پھیل گئی۔
مزید پڑھیں: اسرائیل نے ایران کی جوہری تنصیبات پر حملہ کرنے کا فیصلہ کیوں روکا؛ صیہونی میڈیا کا بڑا انکشاف
یروشلم فائر ڈسٹرکٹ کے کمانڈر شمولیک فریڈمین نے فوری طور پر متاثرہ علاقوں کی انخلاء کا حکم جاری کیا۔
آگ پر قابو پانے کے لیے تقریباً 50 فائر بریگیڈ ٹیمیں، 4 فائر فائٹنگ طیارے، ایک ہیلی کاپٹر، لہاوا یونٹ، KKL ٹیمیں اور دیگر اضلاع سے امدادی ٹیمیں موقع پر موجود ہیں، جبکہ مزید 20 ٹیمیں راستے میں ہیں۔
صورتحال کی سنگینی کے پیشِ نظر روٹ 44 کو دونوں جانب سے بند کر دیا گیا ہے، جبکہ روٹ 1 کی بندش پر بھی غور کیا جا رہا ہے۔ عوام سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ متاثرہ علاقوں سے دور رہیں۔
دوسری بڑی آگ روٹ 6 کے قریب شفیلہ علاقے میں بھڑکی، جو پتاہیا، پیدایا اور گیواتون کی آبادیوں کے درمیان واقع ہے۔
مزید پڑھیں: اسرائیلی فوج کا غزہ میں پروفیشنل ناکامیوں کا اعتراف
اس مقام پر بھی آگ نے شدت اختیار کر لی ہے، جس کے باعث روٹ 6 کو نشاریم اور سوریک انٹرچینجز کے درمیان بند کر دیا گیا ہے، اور ٹرین سروس بھی معطل کر دی گئی ہے۔
فائر فائٹنگ حکام کی ہدایات پر اسرائیلی ریلوے نے متعدد اسٹیشنوں بشمول رملہ، بیت شمش، مزکیرت باتیا، کریات ملاخی-یعوو، کریات گات اور لہاویم-راحت پر ٹرین سروس عارضی طور پر معطل کر دی ہے۔
تاحال دونوں مقامات پر آگ پر مکمل طور پر قابو نہیں پایا جا سکا، اور حکام نے مزید انخلاء اور ٹریفک کی بندش کا عندیہ دیا ہے۔