پاکستان میں عید الفطر کی ممکنہ تاریخ سامنے آگئی
اشاعت کی تاریخ: 25th, February 2025 GMT
ویب ڈیسک: ترجمان سپارکو نے عید الفطر کی تاریخ سے متعلق پیشگوئی کردی ہے تاہم اس کا حتمی فیصلہ رویت ہلال کمیٹی کی جانب سے ہی کیا جائے گا۔
ترجمان سپارکو کا کہنا ہے کہ پاکستان میں رمضان المبارک 2 مارچ 2025 سے شروع ہونے کا امکان ہے جبکہ سعودی عرب میں 28 فروری کو ہلال نظر آسکتا ہے ، سعودی عرب میں رمضان یکم مارچ سے شروع ہوگا۔
ترجمان سپارکو نے کہا ہے کہ شوال کا چاند 30 مارچ کو متوقع ہے، عید الفطر 31 مارچ کو ہوسکتی ہے، نیا چاند 28 فروری 2025 کو پاکستان کے معیاری وقت کے مطابق پانچ بج کر 45 منٹ پر ہو گا، 28 فروری کو غروب افتاب کے وقت چاند کی عمر 12 گھنٹے ہوگی۔
پاک سعودی تجارتی تعلقات مزید مضبوط؛ حجم 700 ملین ڈالر تک پہنچ گیا
ترجمان سپارکو کا کہنا ہے کہ 28 فروری کو غروب آفتاب کے وقت چاند کی عمر 12 گھنٹے اور بلندی 5 ڈگری ہو گی ، 28 فروری کو چاند کی کم بلندی اور فاصلے کی وجہ سے ہلال کا نظر آنا مشکل ہے، 28 فروری کو چاند اور سورج کا زاویائی فاصلہ،7 ڈگری، ہلال انسانی آنکھ سے نظر نہیں آئے گا۔
ترجمان سپارکو کے مطابق رمضان کے چاند کی رویت کا حتمی فیصلہ رویت ہلال کمیٹی کے پاس ہے۔
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: ترجمان سپارکو فروری کو چاند کی
پڑھیں:
قومی اقتصادی سروے پر تاجروں کا ردعمل سامنے آگیا
اسلام آباد: فیڈریشن آف پاکستان چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (ایف پی سی سی آئی)عاطف اکرام شیخ نے زراعت کے شعبے میں ترقی ناگزیر قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ رواں مالی سال میں لارج اسکیل مینوفیکچرنگ بڑے پیمانے پر کمی تشویش ناک ہے۔
صدر ایف پی سی سی آئی عاطف اکرام شیخ نے قومی اقتصادی سروے رپورٹ 25-2024 پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے گزشتہ ایک سال میں معاشی محاذ پر بہت سی کامیابیاں حاصل کی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ معاشی کامیابیوں کے اقتصادی سروے میں اس طرح سے عکاسی نہیں ہے، پاکستان نے اچھی معاشی ریکوری کی ہے، حکومت کو اس ریکوری کو استحکام کی جانب لے جانے کی ضرورت ہے۔
عاطف اکرام شیخ نے کہا کہ معاشی بہتری کا سفر جاری رکھنے کے لیےپالیسیوں کا تسلسل ضروری ہے، رواں سال پہلی بار معیشت کا حجم 400 ارب ڈالر سے زائد رہا جو ایک بڑی کامیابی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ان کامیابیوں کے علاوہ معیشت کے بہت سارے شعبوں پر مزید کام کرنے کی ضرورت ہے، رواں مالی سال میں لارج اسکیل مینوفیکچرنگ میں بڑی کمی تشویش ناک ہے۔
صدر ایف پی سی سی آئی نے کہا کہ ملکی زرعی شعبے کی کارکردگی مایوس کن ہے، زرعی شعبے کی نمو 0.56 فیصد رہی، زراعت ملکی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے، اس کی گروتھ میں اضافہ ناگزیر ہے۔