پاکستان میں روسی فیڈریشن کے سفیر البرت پی خورئیو نے کہا ہے کہ مغربی ممالک نے جان بوجھ کر روسی مفادات کو نظر انداز کیا، اور

مشرق میں نیٹو کی توسیع کا راستہ اختیار کیا۔ مغربی ممالک یوکرین میں عارضی جنگ بندی چاہتے ہیں جو مسئلے کا حل نہیں۔ یوکرین تنازع میں عدم مداخلت پر مستقل مؤقف اپنانے پر پاکستان کی سیاسی و عسکری قیادت کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں ڈونلڈ ٹرمپ کا روس یوکرین جنگ کے خاتمے کا ’خفیہ‘ منصوبہ کیا ہے؟

روسی سفارتخانے میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ مغربی ممالک نے یوکرین کو روس مخالف کیمپ میں شمولیت کی دعوت دی، 2014 میں خئیوو میں مغربی ہشت پناہی میں مسلح بغاوت کی گئی، جس کے نتیجے میں خئیو میں ایک انتہا ہسند قوم پرست حکومت برسر اقتدار آئی۔

انہوں نے کہاکہ خئیو حکومت نے منظم طریقہ سے یوکرین میں روسی النسل شہریوں اور روسی بولنے والوں کو نشانہ بنایا، خئیو حکومت نے یوکرین میں روسی النسل شہریوں اور روسی بولنے والوں کے انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں کیں۔

روسی سفیر نے کہاکہ یوکرین دونباس ریجن میں روسی النسل شہریوں اور روسی زبان بولنے والوں کے خلاف کاروائیاں کررہا ہے، مغربی ممالک کے ساتھ معاہدے میں ناکامی کے بعد روس نے خصوصی آپریشن کا آغاز کیا، جو تین برس قبل کیا گیا۔

انہوں نے کہاکہ اس وقت جمہوریہ زافورئحیہ اولبلاسٹ کا 75 فیصد رقبہ روسی افواج کے کنٹرول میں ہے، جبکہ لوہانسک کے 99 فیصد علاقے پر روسی افواج نے کنٹرول حاصل کرلیا ہے۔

انہوں نے کہاکہ روسی افواج نے کروسک کے مقبوضہ علاقے کا 67 فیصد بھی قابض افواج سے آزاد کرا لیا ہے، اور پیش قدمی جاری ہے۔ آزاد کرائے گئے علاقوں میں یوکرینی فوج کے عوام کے خلاف مظالم کے ثبوت سامنے آرہے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ اس وقت میدان جنگ مکمل طور ہر روسی افواج کے ہاتھ میں ہے، مغربی ممالک یوکرینی افواج کی تربیت اور اس کو گولہ بارود و ہتھیار فراہم کررہے ہیں۔

روسی سفیر نے کہاکہ روسی صدر ولادی میر پوٹن نے جون 2024 میں جنگ کے خاتمے کی تجاویز پیش کیں، لیکن یوکرین اور مغرب کی جانب سے ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کیا گیا، مغربی ممالک عارضی جنگ بندی چاہتے ہیں تاکہ یوکرین کو دوبارہ مسلح کیا جا سکے۔

انہوں نے کہاکہ صدر پوٹن نے واضح کیا ہے کہ دوناسٹک، خیروسن، کوہانسک اور زافورئحیہ اولبلاسٹ کی روس میں شمولیت کی نئی حد بندی کو تسلیم کیا جائے، جبکہ خئیو کی نیٹو میں شمولیت سے انکار کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ روس کے خلاف مغربی پابندیوں کا خاتمہ ضروری ہے، صدر پوٹن نے یوکرین میں روسی شہریوں کے حقوق کا مکمل تحفظ جنگ بندی کےلیے ضروری قرار دیا ہے، کیونکہ عارضی جنگ بندی یوکرین کے مسئلے کا حل نہیں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ مغرب عارضی جنگ بندی کے بعد یوکرین کو دوبارہ مسلح کرنا چاہتا ہے، یوکرین کے مسئلے کا مکمل و مستقل حل کرنا ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں روس یوکرین جنگ: اینفلوئنسرز کو پیوٹن کے حق میں پراپیگینڈا کرنے کا کتنا فائدہ ہو رہا ہے؟

انہوں نے کہاکہ مغربی ممالک نے سربیا سے کوسو پارلیمنٹ کی آزادی کو تسلیم کیا، تاہم دوناسٹک، خیروسن، کوہانسک اور زافورئحیہ کے استصواب رائے کو تسلیم کرنے کی سخت مخالفت کرتے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews روس یوکرین جنگ روسی سفیر صدر پوٹن مغربی ممالک وی نیوز.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: روس یوکرین جنگ روسی سفیر صدر پوٹن مغربی ممالک وی نیوز انہوں نے کہاکہ مغربی ممالک یوکرین میں روسی افواج روسی سفیر

پڑھیں:

نہروں کا تنازع؛ چشمہ رائٹ بینک کینال سیاست کی نذر نہ ہو، ترجمان پختونخوا حکومت کا انتباہ

پشاور:

ترجمان پختونخوا حکومت بیرسٹر سیف نے نہری منصوبوں کا تنازع کم ہونے کی تعریف کرتے ہوئے متنبہ کیا ہے کہ چشمہ رائٹ بینک کینال منصوبہ سیاست کی نذر نہیں ہونا چاہیے۔

اپنے بیان میں انہوں نے نہری منصوبوں پر سیاست کرنے سے گریز کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ چھوٹے صوبوں کے مفادات کا خاص خیال رکھا جائے۔ شکر ہے نہروں کے معاملے پر دو بڑی سیاسی جماعتوں کی نورا کشتی فی الحال ختم ہو گئی ہے۔

بیرسٹر سیف نے کہا کہ مشترکہ مفادات کونسل میں خیبر پختونخوا کے چشمہ رائٹ بینک لفٹ کینال منصوبے کو دیگر نئے نہری منصوبوں سے نتھی نہ کیا جائے۔ انہوں نے واضح کیا کہ چشمہ رائٹ بینک کینال (لفٹ کم گریویٹی منصوبہ) کو 1991 میں مشترکہ مفادات کونسل نے باضابطہ منظوری دی تھی۔

انہوں نے کہا کہ اس فیصلے کی روشنی میں پنجاب، سندھ اور بلوچستان میں نہریں نکالی گئیں، تاہم خیبر پختونخوا واحد صوبہ ہے جہاں تاحال اس منصوبے پر کوئی عملدرآمد نہیں ہو سکا۔

بیرسٹر سیف نے بتایا کہ خیبر پختونخوا حکومت نے اس منصوبے کے لیے 35 فیصد فنڈنگ کی یقین دہانی بھی کرا دی ہے۔ چشمہ رائٹ بینک کینال منصوبے کو کسی نئے تنازع کا حصہ بنانے کی بھرپور مخالفت کی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی نے ہمیشہ خیبر پختونخوا کے ساتھ زیادتی کی اور اسے محرومی کا شکار بنایا۔ یہ منصوبہ خیبر پختونخوا کے جنوبی اضلاع کی لاکھوں ایکڑ بنجر زمین کو زرخیز ار آباد بنا سکتا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • نہروں کا تنازع؛ چشمہ رائٹ بینک کینال سیاست کی نذر نہ ہو، ترجمان پختونخوا حکومت کا انتباہ
  • یوکرین: کئی شہر روسی حملوں کی زد میں، متعدد ہلاک و درجنوں زخمی
  • افغان طالبان کو اب ماسکو میں اپنے سفیر کی تعیناتی کی اجازت
  • ترک انفلوئنسر کے ماریا بی پر سنگین الزامات، پاکستانی ڈیزائنر نے بھی اپنا مؤقف دے دیا
  • کینال تنازع پروزیر اعظم بے بس ہیں تواقتدار چھوڑ دیں،پیپلزپارٹی کا مطالبہ
  • آئی ایم ایف کے پاکستانی سول سروس سسٹم پر خدشات، تقرریوں میں سیاسی مداخلت کی نشاندہی
  • آئی ایم ایف کے پاکستانی سول سروس سسٹم پر خدشات، تقرریوں میں سیاسی مداخلت کی نشاندہی
  •  کینالزتنازع:  نظرآرہاہے کہ معاملہ  جلد حل ہوجائے گا ،وزیراعلیٰ سندھ
  • محمد علی درانی اور محمد علی سیف کی ایرانی سفیرسے ملاقات، 8پاکستانیوں کے قاتلوں کی گرفتاری کامطالبہ
  • روسی صدر نے یوکرین کے ساتھ براہ راست بات چیت کا اشارہ دے دیا