ایک وقت تھا کہ پاکستان کا کرکٹ کی عالمی دنیا میں نام تھا، ہر ٹورنامنٹ، ورلڈ کپ یا چیمپئنز ٹرافی میں پاکستان فائنل یا سیمی فائنل کی دوڑ میں شامل رہتا تھا، تاہم اس مرتبہ پاکستان کی ٹیم چیمپئنز ٹرافی میں میزبان ہونے کے باوجود سب سے پہلے باہر ہونے والی ٹیم کا ریکارڈ بھی اپنے نام کرچکی ہے۔

جس طرح ملک میں سیاسی حکومتیں تبدیل ہوتی رہی ہیں، اسی طرح کرکٹ بورڈ، چیف سلیکٹر، کپتان اور ہیڈ کوچ تبدیل ہوتے رہے ہیں، گزشتہ 3 سالوں میں 4 مرتبہ پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین کا انتخاب عمل میں آچکا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

10 مختلف سابق کرکٹرز کو قومی ٹیم کا ہیڈ کوچ بنایا گیا، اگست 2021 سے قومی ٹیم کے 26 مختلف سلیکٹرز رہ چکے ہیں جبکہ 4 مختلف کھلاڑیوں کو قومی ٹیم کا کپتان بھی بنایا جا چکا ہے۔

چیٔرمین پی سی بی کے عہدے کی میعاد 3 سال ہوتی ہے تاہم دسمبر 2022 سے اب تک اس عہدے پر 4 افراد فائز رہ چکے ہیں، دسمبر 2022 میں چیٔرمین پی سی بی کا عہدہ پی ٹی آئی کے من پسند سابق کرکٹر رمیز راجہ کے پاس تھا، جس کے بعد مسلم لیگ ن کے دور میں صحافی اور تجزیہ کار نجم سیٹھی کو چیئرمین تعینات کیا گیا۔

مزید پڑھیں:

جولائی 2023 میں پیپلز پارٹی کے من پسند ذکا اشرف کو چیئرمین پی سی بی تعینات کیا گیا اور فروری 2024 میں محسن نقوی کو چیئرمین پی سی بی کا عہدہ دیدیا گیا، محسن نقوی اس کے علاوہ وفاقی وزیر داخلہ بھی ہیں۔

پاکستان کی قومی کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچز کو بھی مختلف اوقات میں تبدیل کیا جاتا رہا ہے، اس وقت عاقب جاوید عبوری ہیڈ کوچ ہیں، جن کی تقرری نومبر 2024 میں ہوئی تھی، اس سے قبل اپریل سے دسمبر 2024 تک سابق آسٹریلوی کھلاڑی جیسن گیلیسپی اور سابق جنوبی افریقی کھلاڑی گیری کرسٹن مارچ سے دسمبر 2024 تک ہیڈ کوچ رہ چکے ہیں۔

مزید پڑھیں:

اسی طرح سابق پاکستانی کرکٹر اظہر محمود اپریل 2024، سابق پاکستانی کپتان محمد حفیظ نومبر 2023 سے فروری 2204 ، گرانٹ بریڈ برن اور مکی آرتھر مئی سے نومبر 2023، عبدالرحمان 2023 میں عبوری ہیڈ کوچ اور ثقلین مشتاق 2021 سے 22 تک قومی کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ رہ چکے ہیں۔

اگست 2021 سے قومی کرکٹ ٹیم کے 26 مختلف سلیکٹرز رہ چکے ہیں جبکہ 5 چیف سلیکٹرز رہ چکے ہیں، وہاب ریاض موجودہ چیف سلیکٹر ہیں، ان سے قبل انضمام الحق، ہارون رشید، شاہد آفریدی اور محمد وسیم قومی ٹیم کے چیف سلیکٹر رہ چکے ہیں جبکہ محمد یوسف، عبد الرزاق، عاقب جاوید سمیت 26 کھلاڑی سلیکٹر رہ چکے ہیں۔

مزید پڑھیں:

گزشتہ چند سالوں میں قومی کرکٹ ٹیم کے کپتانوں کا بھی تبادلہ ہوتا رہا ہے، بابر اعظم کو 2023 میں کھیل کے تینوں فارمیٹ میں کپتانی سے ہٹا کر شاہین آفریدی کو وائٹ بال کا کپتان جبکہ شان مسعود کو ٹیسٹ کرکٹ ٹیم کا کپتان بنایا گیا۔

مارچ 2024 میں ٹی20 ورلڈ کپ سے قبل بابر اعظم کو ایک مرتبہ پھر سے وائٹ بال ٹیم کا کپتان بنایا گیا، لیکن 8 ماہ بعد ہی ایک مرتبہ پھر سے تبدیلی کی گئی اور نومبر 2024 میں وکٹ کیپر بلے باز محمد رضوان کو پاکستان کی وائٹ بال ٹیم کا کپتان بنادیاگیا تھا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اظہر محمود بابر اعظم پاکستان کرکٹ بورڈ پی سی بی ٹی20 ورلڈ کپ ٹیسٹ کرکٹ چیئرمین رمیز راجہ سلیکٹرز شان مسعود شاہین آفریدی محسن نقوی محمد حفیظ محمد رضوان مکی آرتھر نجم سیٹھی ہیڈ کوچ وائٹ بال وائٹ بال ٹیم.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: پاکستان کرکٹ بورڈ پی سی بی ٹی20 ورلڈ کپ ٹیسٹ کرکٹ چیئرمین سلیکٹرز شاہین ا فریدی محسن نقوی محمد حفیظ محمد رضوان مکی ا رتھر نجم سیٹھی ہیڈ کوچ وائٹ بال وائٹ بال ٹیم قومی کرکٹ ٹیم کے رمین پی سی بی ٹیم کا کپتان رہ چکے ہیں وائٹ بال قومی ٹیم ہیڈ کوچ

پڑھیں:

آئی ایم ایف نے پاکستان کی خام ملکی پیداوار کی شرح نمو کے تخمینے میں کمی کردی

عالمی مالیاتی فنڈ یعنی آئی ایم ایف نے مالی سال 2025 کے لیے پاکستان کی خام ملکی پیداوار یعنی جی ڈی پی کی شرح نمو کی پیش گوئی کو کم کر کے 2.6 فیصد کر دیا ہے، جو کہ جنوری 2025 میں عالمی ادارے کی جانب سے لگائے گئے 3 فیصد کے تخمینے سے کم ہے۔

تاہم 2026 کا تخمینہ 3.6 فیصد پر قدرے پر امید دکھائی دیتا ہے، ’پالیسی کی تبدیلیوں کے درمیان ایک نازک موڑ‘ کے عنوان سے اپنی تازہ ترین ورلڈ اکنامک آؤٹ لک رپورٹ میں آئی ایم ایف نے افراط زر کی توقعات کی بھی نظر ثانی کی ہے-

یہ بھی پڑھیں: بجٹ برائے مالی سال 26-2025: معاملات آئی ایم ایف ہی طے کرے گا

آئی ایم ایف کے مطابق پاکستان میں افراط زر کی شرح مالی سال 2024 میں 23.4 فیصد کی انتہائی بلند سطح سے گر کر مالی سال 2025 میں 5.1 فیصد اور مالی سال 2026 میں 7.7 فیصد رہنے کا امکان ہے۔

آئی ایم ایف رپورٹ کے مطابق بے روزگاری میں بتدریج کمی متوقع ہے، جو 2024 میں 8.3 فیصد سے 2025 میں 8 فیصد تک پہنچ جائے گی ، جس میں 2026 کے مالی سال میں مزید کمی کے ساتھ 7.5 فیصد تک متوقع ہے۔

مزید پڑھیں:آئی ایم ایف کی ادائیگی کے بعد زرمبادلہ کے ذخائر میں کمی

ملک کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 2024 میں منفی 0.5 فیصد کے مقابلے میں 2025 میں جی ڈی پی کے منفی 0.1 فیصد تک محدود رہنے کی پیش گوئی کی گئی ہے جس کے بارے میں 2026 میں منفی 0.4 فیصد تک محدود رہنے کا بتایا گیا ہے۔

حکومت کے قرضے میں آسانی پیدا ہونے کا امکان ہے، جو 2025 میں جی ڈی پی کے منفی 5.6 فیصد پر آ جائے گا جو 2024 میں منفی 6.8 فیصد تھا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

آئی ایم ایف افراط زر جی ڈی پی خام ملکی پیداوار شرح عالمی مالیاتی فنڈ کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ نظر ثانی ورلڈ اکنامک آؤٹ لک رپورٹ

متعلقہ مضامین

  • ڈومیسٹک کرکٹ اسٹرکچر میں پھر تبدیلی کا فیصلہ
  • بھارت میں ایشیاکپ، ٹی20 ورلڈکپ اور چیمپئینز ٹرافی کا مستقبل کیا ہوگا؟
  • ایک مرتبہ پھر کھیل میں سیاست لے آیا۔پاکستان کے ساتھ کرکٹ کھیلنے سے انکار
  • واہگہ بارڈر پہلے کتنی مرتبہ بند ہو چکاہے ؟ جانئے
  • قومی اسمبلی کمیٹی برائے داخلہ میں پاکستان سیٹیزن شپ ایکٹ ترمیمی بل منظور
  • سابق کپتان عروج ممتاز نے ڈاکٹر بن کر علاج بھی کرڈالا
  • آئی ایم ایف نے پاکستان کی خام ملکی پیداوار کی شرح نمو کے تخمینے میں کمی کردی
  • ‘میں روزانہ 5 لیٹر دودھ پیتا ہوں’، ایم ایس دھونی کے حیرت انگیز انکشافات
  •   سابق وومن کرکٹ کی کپتان عروج ممتاز نے حسن علی کے بالوں کا نیا سٹائل بنا دیا
  • روہت شرما خود کو آئینے میں دیکھیں سابق کپتان کی تنقید