پی ایس ایل10؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا، کونسی ٹیم کب ٹکرائے گی؟
اشاعت کی تاریخ: 28th, February 2025 GMT
پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے 10ویں ایڈیشن کے شیڈول کا اعلان ہوگیا۔
بورڈ کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے 10ویں ایڈیشن کا آغاز 11 اپریل سے دفاعی چیمپئین اسلام آباد یونائیٹڈ اور لاہور قلندرز کے درمیان میچ سے ہوگا۔
6 ٹیموں کے ٹورنامنٹ میں 11 اپریل سے 18 مئی تک 34 میچز کھیلے جائیں گے، جس میں لاہور کا قذافی اسٹیڈیم 13 میچوں کی میزبانی کرے گا جن میں 2 ایلیمنیٹرز اور فائنل شامل ہیں۔
آئندہ ایڈیشن میں ایک نمائشی میچ بھی ہوگا جو 8 اپریل کو پشاور میں کھیلا جائے گا، میچ کی دونوں ٹیمیں مناسب وقت پر کنفرم کردی جائیں گی۔
ایچ بی ایل پی ایس ایل 10 کیلئے راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم 13 مئی کو کوالیفائر ون سمیت 11 میچوں کی میزبانی کرے گا، اسی طرح کراچی کا نیشنل بینک اسٹیڈیم اور ملتان کرکٹ اسٹیڈیم 5، 5 میچوں کی میزبانی کریں گے۔
ایونٹ میں 3 ڈبل ہیڈرز بھی ہوں گے جس میں 2 میچ ویک اینڈ (ہفتہ) اور ایک قومی تعطیل (یوم مئی ) پر ہوگا۔
کراچی کنگز جو لیگ کے پانچویں ایڈیشن کی فاتح ہے 12 اپریل کو گزشتہ ایڈیشن کی رنر اپ ملتان سلطانز کے خلاف اپنی مہم کا آغاز کراچی میں کرے گی۔
ملتان سلطانز جو چھٹے ایڈیشن کی فاتح ٹیم ہے اس کا مقابلہ 22 اپریل کو لاہور قلندرز سے ہوگا ملتان کرکٹ اسٹیڈیم میں یہ پی ایس ایل 10 کا پہلا میچ ہوگا۔
پی ایس ایل 2017 کی چیمپئن پشاور زلمی اپنے 5 میچ راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلے گی جبکہ چوتھے ایڈیشن کی فاتح ٹیم کوئٹہ گلیڈی ایٹرز قذافی اسٹیڈیم میں 5 میچ کھیلے گی۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: کرکٹ اسٹیڈیم پی ایس ایل ایڈیشن کی
پڑھیں:
بھارتی کرکٹ بورڈ کے لیے حکومت کی نئی اسپورٹس پالیسی درد سر، راجر بنی کی صدارت خطرے میں
بھارتی حکومت کی متعارف کردہ نیشنل اسپورٹس گورننس پالیسی نے بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) کو مشکل میں ڈال دیا ہے۔ نئی پالیسی کے تحت بی سی سی آئی کو بھی اب دیگر نیشنل اسپورٹس فیڈریشنز کی طرح حکومتی قواعد و ضوابط کے تحت چلنا ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: بی جے پی کا بی سی سی آئی کو حکومت کے ماتحت کرنے کا فیصلہ، اس سے کیا فرق پڑے گا؟
بھارتی میڈیا کے مطابق حکومت کی جانب سے پارلیمنٹ میں پیش کیا گیا نیا اسپورٹس بل منظور ہوتے ہی بی سی سی آئی پر بھی اس کا اطلاق ہوگا۔ سب سے بڑی تبدیلی صدر، سیکریٹری اور خازن کے عہدوں کے لیے زیادہ سے زیادہ عمر کی حد 70 سال مقرر کی گئی ہے، جس کے بعد موجودہ صدر راجر بنی دوبارہ اس عہدے کے لیے اہل نہیں رہے۔
راجر بنی کی عمر 70 سال ہو چکی ہے اور نئی پالیسی کے بعد بی سی سی آئی کو ستمبر یا اکتوبر میں جنرل کونسل اجلاس کے دوران نئے صدر کا انتخاب کرنا ہوگا۔ اگر بورڈ نے الیکشن نہ کرائے تو اس پر پابندی عائد کیے جانے کا امکان ہے، جس کے بعد بھارت انٹرنیشنل کرکٹ مقابلوں میں اپنا نام استعمال کرنے کا حق بھی کھو سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ورلڈ کپ آئی سی سی کا ایونٹ نہیں، بی سی سی آئی کی سیریز لگ رہا ہے، مکی آرتھر
نئی پالیسی کے تحت بی سی سی آئی یا کسی بھی کرکٹ ایسوسی ایشن کو اب عدالت جانے کی اجازت نہیں ہوگی۔ کسی بھی تنازع کی صورت میں معاملہ نیشنل اسپورٹس ٹریبیونل میں لے جانا ہوگا۔
تجزیہ کاروں کے مطابق یہ اقدام بھارتی کرکٹ میں شفافیت لانے کی کوشش ہے، تاہم بی سی سی آئی کی خودمختاری پر سوالات بھی اٹھنے لگے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news بھارت بی سی سی آئی خطرہ راجر بنی صدارت نئی پالیسی