نوشہرہ میں دھماکہ افسوسناک اور حکومتی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے، علامہ ریاض نجفی
اشاعت کی تاریخ: 28th, February 2025 GMT
وفاق المدارس الشیعہ کے رہنماوں کا کہنا ہے کہ دہشت گردوں سمیت ان کے سرپرستوں اور سہولت کاروں کیخلاف بھی کارروائی کرنا ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گرد اب مدارس کو نشانہ بنا رہے ہیں، سکیورٹی ادارے بھی دہشت گردوں کو نشانہ ہیں، وقت آ گیا ہے کہ ان دہشت گردوں کی ’’گڈ اور بیڈ‘‘ کی تقسیم ختم کرکے بلاامتیاز ان کیخلاف کارروائی کی جائے۔ اسلام ٹائمز۔ وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے صدر علامہ حافظ ریاض حسین نجفی، جنرل سیکرٹری علامہ محمد افضل حیدری سمیت دیگر عہدیداروں نے اکوڑہ خٹک میں جامعہ حقانیہ میں نماز جمعہ کے دوران ہونیوالے خودکش حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ علمائے کرام کا کہنا ہے کہ دہشت گردی کا عفریت ایک بار پھر سر اٹھا رہا ہے، افسوس دہشت گردی کیخلاف ماضی میں آپریشن تو کئے جاتے رہے، مگر دہشت گردی کی جڑیں نہیں ختم کی گئیں، جس کے باعث آج یہ افسوسناک واقعہ پیش آیا۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں سمیت ان کے سرپرستوں اور سہولت کاروں کیخلاف بھی کارروائی کرنا ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گرد اب مدارس کو نشانہ بنا رہے ہیں، سکیورٹی ادارے بھی دہشت گردوں کو نشانہ ہیں، وقت آ گیا ہے کہ ان دہشت گردوں کی ’’گڈ اور بیڈ‘‘ کی تقسیم ختم کرکے بلاامتیاز ان کیخلاف کارروائی کی جائے۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن: پنجاب میں 18 دہشت گرد پکڑے گئے، بارودی مواد برآمد
سی ٹی ڈی نے پنجاب کے مختلف شہروں میں ایک ماہ میں 386 انٹیلی جنس بیسڈ آپریشنز کے دوران 18 دہشت گردوں کو گرفتار کرلیا۔ ترجمان سی ٹی ڈی پنجاب کے مطابق گرفتار ملزمان میں انتہائی خطرناک دہشت گرد تنظیم کا اہم رکن بھی شامل ہے جو پنجاب کے ایک شہر میں دہشت گردی کی پلاننگ مکمل کر چکا تھا۔ کارروائیاں لاہور، منڈی بہاءالدین، خوشاب، بہاولپور، ٹوبہ ٹیک سنگھ، گجرانوالہ، نارووال، پاک پتن، بھکر وغیرہ میں کی گئیں۔ دہشت گردوں سے دھماکہ خیز مواد، ای ائی ڈی بم، تین ڈیٹونیٹرز، 13 حفاظتی فیوز وائر، پمفلٹ، نقدی برآمد ہوئی۔ دہشت گردوں کی شناخت محمد کریم، علی رضا، محمد عزیز، محمد علی، ہاشم، نور الامین، سلیم ، صدام وغیرہ کے ناموں سے سے ہوئی۔ دہشت گرد مختلف مقامات پر کارروائیاں کر کے عوام میں خوف و ہراس پھیلانا چاہتے تھے۔ دریں اثنا رواں ماہ میں 4601 کومبنگ آپریشنز کے دوران 320 مشتبہ افراد کو گرفتار کیا گیا، کومبنگ آپریشنز میں 109892 افراد سے پوچھ گچھ کی گئی۔