پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان مستحکم روابط کا عہد
اشاعت کی تاریخ: 1st, March 2025 GMT
متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ خالد بن محمد بن زید النہیان کا پاکستان کا حالیہ دورہ ایک اہم سنگ میل ہے، جو دونوں ممالک کے درمیان دوستی، تعاون اور تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے لیے ایک سنگ بنیاد ثابت ہوگا۔ اس دورے نے نہ صرف دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی، تجارتی، سیاسی، اور ثقافتی تعلقات کو مضبوط کیا ہے بلکہ اس سے پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے عوام کے درمیان روابط میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ متحدہ عرب امارات کے صدر کا یہ دورہ پاکستان کی تاریخ میں ایک اہم موقع ہے کیونکہ یہ دونوں ممالک کے مابین موجودہ تعلقات کو مضبوط بنانے کے علاوہ نئے امکانات کے دروازے بھی کھولتا ہے۔ابوظہبی کے ولی عہد شیخ خالد بن محمد بن زید النہیان جمعرات کو اسلام آباد پہنچے تو وزیراعظم ہاؤس میں گارڈ آف آنر پیش کیا گیا ورزیراعظم شہباز شریف، صدر آصف علی زرداری اور خاتون اول آصفہ بھٹو زرداری نے اسلام آباد کے نور خان ایئربیس پران استقبال کیااور پھرخصوصی تقریب میں شرکت کی۔ وفاقی کابینہ کے ارکان، چیف آف آرمی سٹاف جنرل عاصم منیر اور یو اے ای کا وفد بھی اس موقع پر موجود تھا۔یہ دورہ پاکستان اور متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کے درمیان گہرے برادرانہ تعلقات کو اجاگر کرتا ہے اور دوطرفہ اقتصادی شراکت داری کو مزید مضبوط بنانے کے مشترکہ عزم کی عکاسی کرتا ہے۔اجلاس میں چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری، خاتون اول/ایم این اے آصفہ بھٹو زرداری، نائب و زیراعظم/وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار اور اعلیٰ سرکاری حکام نے شرکت کی۔صدر مملکت آصف علی زرداری نے ولی عہد کا خیرمقدم کرتےہوئے کہا کہ پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان تین نسلوں پر محیط دیرینہ رشتے ہیں۔صدر نے متحدہ عرب امارات کی متحرک قیادت میں حاصل کی گئی قابل ذکر ترقی کو سراہا۔ انہوں نے قریبی اقتصادی اور تجارتی تعلقات کو فروغ دینے کی اہمیت پر زور دیااور متحدہ عرب امارات کے سرمایہ کاروں کو پاکستان کے ابھرتے ہوئے شعبوں میں نئے مواقع تلاش کرنے کی دعوت دی۔بعد ازاں صدر مملکت نے ولی عہد شیخ خالد بن محمد بن زید النہیان کو ایوان صدر میں ایک خصوصی تقریب کے دوران پاکستان کے لیے ان کی خدمات اور غیر متزلزل حمایت کے اعتراف میں ’’نشان پاکستان‘‘ کا ایوارڈ دیا۔ ولی عہد نے پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان اقتصادی، تجارتی اور سرمایہ کاری کے تعاون کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کرنے کے علاوہ دیرینہ اور برادرانہ تعلقات کو مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کیا۔عزت مآب شیخ خالد بن محمد بن زاید نے یو اے ای کے پاکستان کے ساتھ تعاون بڑھانے کے عزم کا اعادہ کیا۔ان کی قیادت نے پاکستان کی معیشت میں اہم سرمایہ کاری کے اقدامات کے اعلان میں سہولت فراہم کی، جس کا مقصد بنیادی ڈھانچے، توانائی، صحت کی دیکھ بھال اور ٹیکنالوجی جیسے اہم شعبوں کو فروغ دینا ہے، جو پاکستان کی سماجی و اقتصادی ترقی میں اپنا حصہ ڈالتے ہیں۔دورے کے دوران کئی اہم معاہدوں پر دستخط کیے گئے، جن میں توانائی، تجارت، سیاحت، اور سرمایہ کاری کے شعبوں میں تعاون کے معاہدے شامل ہیں۔ خاص طور پر توانائی کے شعبے میں پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان تعاون میں اضافے کافیصلہ کیا گیا ہے، جس سے پاکستان کی توانائی کی ضروریات کو پورا کرنے میں مددملے گی۔ اس کے علاوہ، دونوں ممالک نے مشترکہ اقتصادی ترقی کے منصوبوں پر بھی بات چیت کی، جن میں خاص طور پر پاکستان کے مختلف صنعتی شعبوں میں سرمایہ کاری کے مواقع پیدا کرنے پر توجہ دی گئی ہے۔متحدہ عرب امارات میں پاکستانی محنت کشوں کی بڑی تعداد آباد ہے، اور ان محنت کشوں نےاپنےخون پسینے سے دونوں ممالک کے تعلقات کو مزید مستحکم کیا ہے۔ یہ دورہ ان محنت کشوں کے لیے بھی ایک اہم پیغام تھا کہ متحدہ عرب امارات اپنے پاکستانی بھائیوں کی محنت کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے اور ان کی فلاح و بہبود کے لیے مزید اقدامات کرنے کا عہد کرتا ہے۔ شیخ محمد بن زاید النہیان نے بھی اپنے دورے کے دوران پاکستان کے عوام کی مہمان نوازی اور حسن سلوک کی تعریف کی اور کہا کہ پاکستان کے ساتھ تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے لیے وہ ہر ممکن اقدام اٹھائیں گے۔اس دورے کے دوران دونوں ممالک کے رہنمائوں نے مشرق وسطیٰ اور جنوبی ایشیا کے مسائل پر بھی تبادلہ ٔخیال کیا اور اس بات پر زور دیاکہ عالمی سطح پر امن و استحکام کی فضا قائم کرنے کے لئے دونوں ممالک کوایک دوسرے کےساتھ مل کر کام کرنا چاہیے۔ خاص طور پر افغانستان کی صورتحال اور عالمی سطح پر دہشت گردی کے خطرات پر بات کی گئی اور دونوں رہنمائوں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ عالمی سطح پر دہشت گردی کے خاتمے کے لیے مشترکہ اقدامات کی ضرورت ہے۔شیخ محمد بن زاید النہیان نے اس دورے کے دوران پاکستانی قیادت کو یقین دلایا کہ متحدہ عرب امارات ہمیشہ پاکستان کے ساتھ کھڑا رہے گااور پاکستان ایک اہم دوست اور پارٹنر ہے ، اس کے ساتھ اپنے تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے لیے ہر ممکن کوشش کرے گا۔دورے کے اختتام پر دونوں ممالک نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے تعلقات ایک مثالی تعلق ہیں اور ان تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے لیے دونوں ملکوں کو مل کر کام کرنا چاہیے۔ اس دورے کا یہ پیغام تھا کہ پاکستان اور متحدہ عرب امارات نہ صرف دو پڑوسی ممالک ہیں بلکہ دونوں ممالک ایک دوسرے کے شراکت دار اور دوست ہیں اور ان کےتعلقات ہمیشہ مضبوط رہیں گے۔ دونوں ملکوں کے درمیان موجودہ تعلقات میں اس دورےکی اہمیت بہت زیادہ ہے اور یہ امید کی جاتی ہے کہ اس دورے کے ذریعے دونوں ممالک کے درمیان تعاون میں مزید اضافہ ہوگا ۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے لیے شیخ خالد بن محمد بن سرمایہ کاری کے دونوں ممالک کے دورے کے دوران کہ پاکستان پاکستان کے پاکستان کی یہ دورہ کے ساتھ ولی عہد ایک اہم اور ان
پڑھیں:
چین کی اقوام متحدہ میں یکطرفہ غنڈہ گردی کے خلاف بھرپور آواز
چین کی اقوام متحدہ میں یکطرفہ غنڈہ گردی کے خلاف بھرپور آواز WhatsAppFacebookTwitter 0 24 April, 2025 سب نیوز
اقوام متحدہ: اقوام متحدہ میں چین کے مستقل مندوب فو چھونگ نے “بین الاقوامی تعلقات پر یکطرفہ اور غنڈہ گردی کے اثرات” کے موضوع پر سلامتی کونسل کے آریا فارمیٹ اجلاس کی صدارت کی، جس میں سلامتی کونسل کے ارکان سمیت 80 سے زائد ممالک نے شرکت کی۔
جمعرات کے روز سفیر فو چھونگ نے کہا کہ امریکہ ” مساوی محصولات ” اور “انصاف” کے جھنڈے تلے زیرو سم گیم میں مصروف ہے ، جو بنیادی طور پر محصولات کے ذریعے موجودہ بین الاقوامی اقتصادی اور تجارتی نظام کو تباہ کر رہا ہے، امریکی مفادات کو بین الاقوامی برادری کے عمومی مفادات پر ترجیح دے رہا ہے، اور دنیا کے تمام ممالک کے جائز مفادات کی قیمت پر امریکی بالادستی کے مفادات کی خدمت کر رہا ہے۔انھوں نے کہا کہ دنیا ایک بار پھر ایک نازک دوراہے پر پہنچ گئی ہے۔ اس تناظر میں چین کا کہنا ہے کہ بین الاقوامی برادری کو صحیح انتخاب کرنا چاہیے، ایک آواز میں بات کرنی چاہیے اور مشترکہ کارروائی کرنی چاہیے۔ اس وقت دنیا کو تنہائی کے بجائے کھلے پن اور اشتراک کی سب سے زیادہ ضرورت ہے۔
دنیا کو غنڈہ گردی کے بجائے خودمختاری پر مبنی مساوات کی ضرورت ہے۔ دنیا کو انصاف چاہیئے نہ کہ قومی ترجیحات ۔ دنیا کو یکجہتی اور تعاون کی ضرورت ہے نہ کہ تقسیم اور محاذ آرائی کی۔انھوں نے مزید کہا کہ چین بہت سے ترقی پذیر ممالک کو زیرو ٹیرف ٹریٹمنٹ دیتا ہے۔ چین کی میگا مارکیٹ ہمیشہ دنیا کے لئے کھلی رہی ہے، اور چین تمام ممالک کو اپنی ترقی کی ایکسپریس ٹرین پر بیٹھنے کے لئے خوش آمدید کہتا ہے.
سلامتی کونسل کے مستقل رکن کی حیثیت سے چین نے امریکہ کی جانب سے اندھا دھند محصولات کے غلط نفاذ کا مقابلہ کرتے ہوئے نہ صرف اپنے جائز حقوق اور مفادات کا تحفظ کیا ہے بلکہ چھوٹے اور درمیانے درجے کے ممالک سمیت بین الاقوامی برادری کے مشترکہ مفادات کے تحفظ اور بین الاقوامی انصاف کے تحفظ کے لیے بھی سخت اقدامات اٹھائے ہیں۔فو چھونگ کا کہنا تھا کہ اگر امریکہ واقعی بات چیت اور مشاورت کے ذریعے اس مسئلے کو حل کرنا چاہتا ہے تو اسے برابری، احترام اور باہمی فائدے کا رویہ اپنانا چاہیے۔کوئی بھی دباؤ، دھمکی اور بلیک میلنگ چین سے نمٹنے کا صحیح طریقہ نہیں ہے، اور وہ چین کے عظیم احیاء کے حصول کے لئے چینی قوم کے ٹھوس اقدامات کو نہیں روک سکتے.اس موقع پر بہت سے ممالک کے نمائندوں نے یکطرفہ ٹیرف کے نفاذ کے خلاف بات کی اور منصفانہ اور متوقع کثیر الجہتی تجارتی نظام کی بحالی کا مطالبہ کیا۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرفلپائن آبنائے تائیوان میں امن کو سبوتاژ کرنے سے باز رہے، چینی میڈیا فلپائن آبنائے تائیوان میں امن کو سبوتاژ کرنے سے باز رہے، چینی میڈیا پہلگام حملہ: مودی کا سخت ردعمل، حملہ آوروں کو “تصور سے بھی بڑی سزا” دینے کا اعلان اردن نے اخوان المسلمین پر پابندی لگا دی، اثاثے منجمد، 16افراد زیر حراست امریکا کیساتھ بات چیت کا دروازہ مکمل طور پر کھلا ہے، چین چین نے امریکا کے ساتھ تجارتی مذاکرات کیلئے رضامندی ظاہر کردی مقبوضہ کشمیر میں حملہ: ماہرین نے بھارت کی ناکامی اور پاکستان مخالف پروپیگنڈے پر اہم سوالات اٹھادیےCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم