فلسطینی ریاست کے قیام میں رکاوٹ ڈالنا عالمی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے، سعودی عرب
اشاعت کی تاریخ: 15th, August 2025 GMT
سعودی عرب نے فلسطینی ریاست کے قیام میں رکاوٹ ڈالنے کو بین الاقوامی قوانین اور ضوابط کی صریح خلاف ورزی قرار دیا ہے۔
عرب میڈیا کے مطابق سعودی وزارتِ خارجہ کی جانب سے جاری بیان میںمقبوضہ یروشلم میں یہودی آباد کاروں کے لیے جاری غیر قانونی تعمیرات کی سخت مذمت کی گئی ہے۔
سعودی حکام کا کہنا ہے کہ فلسطینی علاقوں کو اسرائیلی ریاست میں ضم کرنے کا فیصلہ، دو ریاستی حل کو سبوتاژ کرنے کی ایک منظم کوشش ہے، جو مشرقِ وسطیٰ میں دیرینہ تنازعے کے حل کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ بن چکی ہے۔”
وزارتِ خارجہ نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ یہ اقدامات اسرائیل کی غیر قانونی توسیع پسندانہ پالیسیوں کو ظاہر کرتے ہیں جو عالمی امن و استحکام کے لیے خطرہ ہیں۔
سعودی عرب نے عالمی برادری سے اپیل کی ہے کہ وہ فلسطینی عوام کے جائز حقوق کے تحفظ کے لیے اپنا قانونی، اخلاقی اور انسانی کردار ادا کریں۔
بیان میں غزہ پر جاری اسرائیلی حملوں کو فوری طور پر بند کرنے کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے اور زور دیا گیا ہے کہ فلسطینیوں پر ہونے والے مظالم کا سلسلہ بند ہونا چاہیے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
صمود فلوٹیلا پر قبضہ بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے، چلی
اپنے ایک بیان میں چلی حکومت نے بھی غزہ کو امداد پہنچانے کیلئے روانہ صمود فلوٹیلا کے بحری جہازوں کیخلاف قابض اسرائیلی رژیم کے حملے پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے اسلام ٹائمز۔ چلی کی حکومت نے غزہ کو امداد پہنچانے کے لئے روانہ صمود فلوٹیلا کے بحری جہازوں کے خلاف قابض اسرائیلی رژیم کے حملے پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔ اس حوالے سے جاری ہونے والے اپنے ایک بیان میں چلی حکومت نے تاکید کی کہ گلوبل صمود فلوٹیلا کو قبضے میں لینے سے جہاز رانی کی آزادی کی خلاف ورزی ہوتی ہے جس کی ضمانت سمندری قانون سے متعلق اقوام متحدہ کے کنونشن میں دی گئی ہے نیز یہ کارروائی بین الاقوامی انسانی قانون کی بھی کھلی خلاف ورزی ہے۔ المیادین کے مطابق چلی نے مزید کہا کہ ہم بین الاقوامی قانون کے بھرپور احترام اور گلوبل صمود فلوٹیلا کے رضاکار عملے کی مکمل سلامتی و حفاظت کا مطالبہ کرتے ہیں۔