فرانس کا ٹرمپ اور زیلنسکی سے تحمل کا مظاہرہ کرنے کا مطالبہ
اشاعت کی تاریخ: 2nd, March 2025 GMT
فرانسیسی صدر کا اپنی گفتگو میں کہنا تھا کہ ایک دوسرے کا باہمی احترام ہوگا تو ہم آگے بڑھ سکتے ہیں، اس وقت جو کچھ داؤ پر لگا ہوا ہے، وہ زیادہ اہم ہے۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور یوکرینی صدر ولودومیر زیلنسکی کے درمیان کشیدگی کے بعد فرانسیسی صدر نے دونوں ممالک کے صدور سے ٹیلی فونک رابطہ کیا ہے۔ فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے کہا کہ ہر کسی کو تحمل کا مظاہرہ اور ایک دوسرے کا احترام کرنا چاہیئے۔ فرانسیسی صدر کا گفتگو میں کہنا تھا کہ ایک دوسرے کا باہمی احترام ہوگا تو ہم آگے بڑھ سکتے ہیں، اس وقت جو کچھ داؤ پر لگا ہوا ہے، وہ زیادہ اہم ہے۔
واضح رہے کہ یوکرین کے صدر ولودومیر زیلنسکی اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان گذشتہ روز وائٹ ہاؤس میں ہونے والی ملاقات کے دوران بار بار جھڑپیں ہوئیں اور سخت جملوں کا تبادلہ ہوا۔ یوکرینی صدر نے ٹرمپ کو روس کے ساتھ محتاط رہنے کا مشورہ دیا جس پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ان پر گستاخی کا الزام لگایا۔ اس ملاقات کے دوران دونوں کے فکر و نظر میں اختلافات بھی کھل کر سامنے آگئے ہیں۔
ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
فرانس سمیت کوئی بھی ایران یا ایرانیوں کو ڈکٹیٹ نہیں کر سکتا، سید عباس عراقچی
سرکاری خبر رساں ادارے کے مطابق ایران کے اندرونی معاملات کے بارے میں فرانسیسی حکام بشمول وزیر خارجہ جین نول باروٹ کے بیانات کے بعد وزیر خارجہ سید عباس عراقچی کا ردعمل سامنے آیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوریہ ایران کے بارے میں فرانسیسی حکام کے بیانات کو مداخلت قرار دیتے ہوئے ایرانی وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے کہا ہے کہ وہ ایرانیوں کی رہنمائی بند کریں، آپ کو ایسا کرنے کا کوئی اخلاقی حق حاصل نہیں ہے۔ سرکاری خبر رساں ادارے کے مطابق ایران کے اندرونی معاملات کے بارے میں فرانسیسی حکام بشمول وزیر خارجہ جین نول باروٹ کے بیانات کے بعد وزیر خارجہ سید عباس عراقچی کا ردعمل سامنے آیا ہے۔ واضح رہے کہ انسانی حقوق کی بے شمار خلاف ورزیاں اور ایسے متضاد رویے ریکارڈ پر ہیں جو "انسانی حقوق کے دفاع" کے فرانس کے دعوے کی صداقت پر سوالیہ نشان ہیں، غاصب اسرائیلی حکومت اور اس کے جنگی جرائم کے بارے میں فرانس کا موقف اس کی واضح مثال ہے۔ فرانس کے وزیر خارجہ نے حال ہی میں ایران کے پرامن جوہری پروگرام کے بارے میں بھی بے بنیاد دعوے کیے تھے، جن کا ایران کی جانب سے ردعمل سامنے آیا تھا۔ اس حوالے سے وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی نے کہا تھا کہ فرانسیسی وزیر خارجہ کا یہ دعویٰ کہ ایران جوہری ہتھیار تیار کرنے کی دہلیز پر ہے، مکمل طور پر مضحکہ خیز اور بے بنیاد ہے، ایران پر دوبارہ پابندیاں عائد کرنے کی دھمکی کے ساتھ یہ بے بنیاد بیانات منفی عزائم کی نشاندہی کرتے ہیں۔