پاکستان افغانستان سرحد بند، کشیدگی عروج پر
اشاعت کی تاریخ: 4th, March 2025 GMT
سٹی42: پاکستان اور افغانستان کے درمیان تجارتی سامان کی ترسیل کا سب سے بڑا راستہ طورخم بارڈر آج 11 ویں روز بھی بند ہے اور بارڈر چیک پوسٹ کے ایریا میں سخت کشیدگی موجود ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ متنازع حدود میں تعمیرات پربارڈر پر صورتحال حالات کشیدہ ہے تاہم طورخم بارڈر پر فائرنگ کا سلسلہ تھم گیا ہے۔
سکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ طورخم ٹرانزٹ ٹرمینل کو کارگو گاڑیوں سے خالی کردیا گیا اور افغانستان جانے والے مسافروں کو بھی طورخم بازار سے واپس کردیا گیا۔
کلبھوشن کی گرفتاری کے 9 سال، پاکستانی سیکورٹی فورسز کی کامیابی
سکیورٹی ذرائع نے بتایاکہ سرکاری محکموں کے اہلکاروں کو پہلےہی لنڈی کوتل منتقل کیاجاچکا ہے، طورخم سرحدی گزرگاہ اور مضافات میں سکیورٹی ہائی الرٹ ہے، پاک افغان سرحد پر فورسز کے اضافی دستے تعینات ہیں۔
کسٹم حکام کے مطابق پاک افغان طورخم تجارتی گزرگاہ بند ہونےسےیومیہ 30 لاکھ ڈالرز کا نقصان ہوتا ہے۔
Waseem Azmet.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
افغانستان کی سرحد پر بلا اشتعال فائرنگ کے بعد پاک فضائیہ بھی حرکت میں آ گئی
افغانستان کی سرزمین سے پاکستان پر ہونے والے بلااشتعال حملوں کے بعد پاک فضائیہ حرکت میں آ گئی ہے۔
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق، پاک فضائیہ کے جنگی طیاروں نے افغانستان کے مختلف علاقوں خصوصاً کابل، پکتیا اور سرحدی پٹیوں پر مسلسل گشت شروع کر دیا ہے، جبکہ ڈرون حملوں کے ذریعے ٹی ٹی پی کے خفیہ ٹھکانوں اور تربیتی مراکز کو چن چن کر نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
ذرائع کے مطابق، ان ٹارگیٹڈ آپریشنز کا مقصد پاکستان میں بدامنی پھیلانے والے خوارجی گروہوں کی پشت پناہی کو توڑنا اور ان کے محفوظ ٹھکانوں کو مکمل طور پر تباہ کرنا ہے۔
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق فضائی کارروائیوں کے دوران متعدد اہم اہداف کو کامیابی سے نشانہ بنایا گیا ہے، جن میں ٹی ٹی پی کی پناہ گاہیں، کمانڈ سینٹرز اور اسلحہ کی ذخیرہ گاہیں شامل ہیں۔
فضا میں منڈلاتے پاکستانی شاہینوں نے دشمن پر ایسا رعب طاری کر دیا ہے کہ نہ صرف دہشت گرد فرار ہو رہے ہیں بلکہ افغان طالبان عناصر بھی پسپائی اختیار کرنے پر مجبور ہو چکے ہیں۔