سنیتا آہوجا نے بلا آخر گووندا سے طلاق کی خبروں پر خاموشی توڑ دی
اشاعت کی تاریخ: 4th, March 2025 GMT
سینئر بھارتی اداکار گووندا کی اہلیہ سنیتا آہوجا نے طلاق کی خبروں پر لب کشائی کردی۔
بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق گزشتہ کئی دنوں سے گووندا اور سنیتا کی طلاق کی خبروں نے بھارتی میڈیا اور سوشل میڈیا پر تہلکہ مچا رکھا تھا اور سب ہی کو سنیتا آہوجا کے بیان کا انتظار تھا۔
گووندا نے ان خبروں کو میڈیا والوں کے بزنس کرنے کا طریقہ قرار دیتے ہوئے انہیں درگزر کردیا تھا جس کے بعد اب ان کی اہلیہ نے بیان جاری کردیا ہے۔ سنیتا آہوجا نے علیحدگی کی ان خبروں کو بےبنیاد قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ’ہم دونوں کو کوئی الگ نہیں کرسکتا‘۔
A post shared by BollywoodShaadis.
سنیتا آہوجا نے الگ رہنے کے بیان پر وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ ’علیحدہ رہنے کا مطلب یہ ہے کہ جب وہ (گووندا) سیاست میں آئے، ہماری بیٹی بڑی ہو رہی تھی، اور پارٹی کے بہت سے کارکن ہمارے گھر آتے تھے اس لئے ہم نے اپنے گھر کے بالکل سامنے ایک دفتر کی جگہ لی تاکہ ہم اپنی شارٹس میں گھر میں آزادانہ گھوم پھر سکیں‘۔
انہوں نے مزید کہا ’اگر اس دنیا میں کوئی یہ سوچتا ہے کہ وہ مجھے اور گووندا کو الگ کر سکتا ہے، تو وہ آگے آئے اور کوشش کرے۔‘
TagsShowbiz News Urdu
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: سنیتا ا ہوجا نے
پڑھیں:
عائشہ عمر نے ریئلٹی شو ’لازوال عشق‘ کو ڈیٹنگ شو قرار دینے کی خبروں کی تردید کردی
اداکارہ و ٹی وی میزبان عائشہ عمر نے اپنے آنے والے اردو زبان کے ریئلٹی شو ’لازوال عشق‘ کو ڈیٹنگ شو قرار دینے والی خبروں کی سختی سے تردید کی ہے۔
دی کرنٹ کو دیے گئے خصوصی انٹرویو میں عائشہ عمر نے کہا کہ کچھ نیوز آؤٹ لیٹس دعویٰ کر رہے ہیں کہ انہوں نے اسے پاکستانی ڈیٹنگ شو کہا ہے، لیکن یہ درست نہیں۔
انہوں نے واضح کیا کہ نہ تو انہوں نے اور نہ ہی پروڈکشن ٹیم نے اسے کبھی ڈیٹنگ شو کہا ہے۔
عائشہ عمر نے بتایا کہ یہ شو مغربی ریئلٹی فارمیٹس جیسے ’لو آئی لینڈ‘ سے متاثر نہیں ہے بلکہ یہ بامعنی گفتگو، طویل المدتی تعلقات اور شادی کے مقصد پر مبنی ہے۔
ان کے مطابق پرومو پر مختلف آرا سامنے آرہی ہیں مگر یہ بالکل بھی ڈیٹنگ شو نہیں ہے بلکہ شادی کے لیے ساتھی تلاش کرنے کا ایک پلیٹ فارم ہے۔
انہوں نے وضاحت کی کہ شو ترکیہ میں فلمایا گیا ہے لیکن چونکہ یہ اردو زبان میں اور پاکستانی ناظرین کے لیے بنایا جا رہا ہے، اس لیے یہ ثقافتی اقدار اور اصولوں کے عین مطابق ہے، فارمیٹ کے تحت شرکا ایک پرتعیش ولا میں رہیں گے مگر ان کے الگ فلورز، الگ کمرے اور ڈریسنگ اسپیسز ہوں گے، جب کہ صرف لاؤنج، کچن اور پول سائیڈ مشترکہ استعمال کے لیے ہوں گے۔
عائشہ عمر کے مطابق اس طرح کے فارمیٹس پہلے بھی پاکستان میں دکھائے جا چکے ہیں جہاں نوجوان ایک ہی جگہ رہتے ہیں مگر ان کی رہائش الگ ہوتی ہے۔
انہوں نے ’لازوال عشق‘ کو ایک بصیرت افروز سماجی تجربہ قرار دیا جو نوجوانوں کی بات چیت، میل جول اور رویوں کو اجاگر کرے گا۔
فارمیٹ کے بارے میں انہوں نے بتایا کہ شو میں پہلے سے کوئی جوڑے نہیں بنائے گئے، شرکا ایک دوسرے کو جاننے اور گفتگو کے بعد شادی کے لیے تعلقات قائم کریں گے، جب کہ کھیل اور سرگرمیاں بھی اسی بات چیت پر مبنی ہوں گی۔
قبل ازیں انسٹاگرام پر جاری کیے گئے شو کے ٹیزر میں دکھایا گیا تھا کہ چار مرد اور چار خواتین ایک بنگلے میں رہیں گے، جہاں ان کی بات چیت، اختلافات اور جذباتی ارتقا کو ریکارڈ کیا جائے گا۔
ٹیزر میں عائشہ عمر کو خوبصورت مناظر سے لطف اندوز ہوتے اور ایک پرتعیش بنگلے میں داخل ہوتے دکھایا گیا، جہاں انہوں نے اس شو کو ابدی محبت کی تلاش اور جذباتی آزمائشوں کی عکاسی قرار دیا۔
خیال رہے کہ شو کا پہلا ٹیزر سامنے آتے ہی سوشل میڈیا پر شدید تنقید اور بائیکاٹ کی مہم شروع ہوگئی تھی اور صارفین نے پیمرا سے اس پر پابندی لگانے کا مطالبہ کیا تھا۔
تاہم، پیمرا نے وضاحت دی کہ یہ شو صرف سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر نشر ہوگا، ٹی وی پر نہیں، لہٰذا یہ پیمرا کے دائرہ کار میں نہیں آتا اور اس پر پابندی نہیں لگائی جا سکتی۔
’لازوال عشق‘ بہت جلد یوٹیوب پر نشر کیا جائے گا، تاہم نشر ہونے کی حتمی تاریخ کا اعلان ابھی تک نہیں کیا گیا۔
Post Views: 5